Jasarat News:
2025-04-22@07:21:49 GMT

پہلی ششماہی میں ترسیلات زر برآمدات کی آمدنی سے زیادہ

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر نے مالی سال 25-2024 کی پہلی ششماہی میں ملک کی برآمدات کی آمدنی کو پیچھے چھوڑ دیا، حالانکہ وزیرِاعظم برآمدات کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں ترسیلات زر کا مجموعہ 17.645 بلین ڈالر رہا، جبکہ برآمدات کا حجم 16.

561 بلین ڈالر تھا، جس میں 1.084 بلین ڈالر کا فرق پایا گیا۔جولائی 2024 میں برآمدات 2.307 بلین ڈالر تھیں جبکہ ترسیلات زر 2.994 بلین ڈالر تھیں؛ اگست میں برآمدات 2.762 بلین ڈالر اور ترسیلات زر 2.9428 بلین ڈالر؛ ستمبر میں برآمدات 2.840 بلین ڈالر اور ترسیلات زر 2.8595 بلین ڈالر؛ اکتوبر میں برآمدات 2.984 بلین ڈالر اور ترسیلات زر 3.0546 بلین ڈالر؛ نومبر میں برآمدات 2.833 بلین ڈالر اور ترسیلات زر 2.9153 بلین ڈالر جبکہ دسمبر میں برآمدات 2.841 بلین ڈالر اور ترسیلات زر 3.0793 بلین ڈالر تھیں۔ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ صنعتوں کی مسابقت میں کمی آئی ہے کیونکہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی ترقی کم رہی، جس کی بنیادی وجہ موجودہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پروگرام کے تحت سخت مالیاتی اور زری پالیسیاں ہیں۔ماہرین کیمطابق بہت زیادہ لوگ بہتر روزگار کے لیے پاکستان چھوڑ رہے ہیں، اوپن مارکیٹ اور بینک کے نرخوں میں کم اور مستحکم فرق، اسٹیٹ بینک اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر قانونی کرنسی تجارت (حوالہ/ہنڈی) پر سخت کارروائی، اور بیرون ملک پاکستانیوں کو سرکاری ذرائع سے ترسیلات بھیجنے کی ترغیب، ترسیلات زر میں اضافے کی وجوہات ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں برا مدات 2 ترسیلات زر 2

پڑھیں:

برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات  واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بنک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے  سالانہ اجلاس کے موقع پر برطانوی فرم  ڈیلوئٹ کی ٹیم اور ریجنل نائب صدر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے ملک میں کلی معیشت اور  پاکستان کی مجموعی اقتصادی صورتحال، حکومت کے شعبہ جاتی ترقیاتی ایجنڈے اور  برآمدات پر  مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں اور کلیدی معاشی اشاریوں سے بھی اس کی عکاسی ہو رہی ہے۔ ملاقات میں   توانائی کے شعبے میں اصلاحات، قیمتی معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی اور  کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک  کے نفاذ کے شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ ٹیم کی مئی 2025 میں پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے فریقین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ ملے گا۔ ملاقات میں نجی شعبے کی اصلاحات‘ توانائی منتقلی کے شعبوں میں تعاون‘ مؤثر بلدیاتی مالیات‘ روزگار کے مواقع میں تعاون کے امکانات‘ ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے منصوبوں کیلئے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ میں کردار کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

  • برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ
  • سورج کا پارہ ہائی، بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان
  • عورتیں جو جینا چاہتی تھیں
  • ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین
  • ٹیکسٹائل برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر، وزیراعظم کا 9.38 فیصد اضافے کا خیر مقدم
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ
  • پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
  • اور ماں چلی گئی