خلوص سے مذاکرت کریں ماحول اچھا ہوجائیگا، خواجہ آصف کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے یقین دہانی کرائی ہے کہ خلوص سے مذاکرات کریں گے تو ماحول اچھا ہوجائے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ معاملے میں ایک اور بھی ٹرانزیکشن ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ٹرانزیکشن یاد نہیں آرہی اس وقت میرا میٹر گھوما ہوا ہے، خلوص کے ساتھ مذاکرات کریں گے تو ماحول اچھا ہوجائے گا۔
پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ ) میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی فضا تار تار کردی گئی۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ بالکل مذاکرات کریں، ماحول اچھا ہوگا تو سب کو فائدہ ہوگا، میں کہہ رہا ہوں اس بندے سے ہوشیار رہیں یہ مکر جاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار شہادتیں ہوئیں، افغانستان کے ساتھ ہمسائے کے تعلق کی وجہ سے نقصان برداشت کیا۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ہماری اتنی انویسٹمنٹ ہے اتنا ہی ریٹرن دے دیں کہ افغان سرزمین سے حملے بند کردیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
ایک نا تجربہ کار حکومت نے ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا،خواجہ آصف
ایک نا تجربہ کار حکومت نے ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا،خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
سیالکوٹ (آئی پی ایس )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی بقا کے لئے کھوئی ہوئی لیڈر شپ کو تلاش کر نے کی ضرورت ہے ۔ سیالکوٹ میں ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کو ویزہ مسائل کی بڑی وجہ فقیروں کی بھرمار ہے، مانگنے والے بیرون ملک جا کر مانگتے ہیں، دیگر ممالک ان وجوہات کے باعث متاثر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو کروڑ سے زائد مانگنے والے فقیر موجود ہیں، ہم سیالکوٹ سے دو بار ان کو سویپ کر چکے ہیں لیکن اب بھی ان کی بھرمار ہے، ہمیں دوسرے ممالک کیسے فیسلیٹیشن کرسکتے ہیں، سعودی ارب میں چھ ہزار افراد وزیر لے کے وہاں مانگ رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا، ملک میں معاشی استحکام اور نئے پراجیکٹ کو لانچ کیا گیا، ایک نا تجربہ کار حکومت نے اس ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا، عدم اعتماد کے بعد 1 اپریل 2022 کو وزارت خزانہ نے ہمیں کہہ دیا تھا کہ ایک کوارٹر کے لئے ہمارے پاس کوئی رقم نہیں تھی۔خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت لیڈر شپ نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، آج ملک میں اسباب پیدا ہوئے ہیں کہ پاکستان چوتھی اڑان بھرنے کو تیار ہے، پاکستان کی بقا کے لئے کھوئی ہوئی لیڈر شپ کو تلاش کر نے کی ضرورت ہے، ہم نے معاشی خامیوں کی جانچا ہے ایکسپورٹ کو قومی ایمرجنسی بنا کر پیداواری سیکٹر کو اس جانب راغب کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری اسٹاک ایکسچینج کے 533 کمپنی ہیں ان میں 70 کمپنیاں ہیں جو دس ہزار ڈالر سے اوپر کام کر رہی ہیں، ہمیں ایکسپورٹ کی جانب آنا چاہئے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری امپورٹ پر 4 بلین ڈالر کا خسارہ ہے، ہمارے ملک کے لئے ان چار بلین ڈالرز کی بہت اہمیت ہے، 2015 میں ہم نے پلانٹ لگانے شروع کئے ہمارے پاور پلانٹ والوں نے ہر گرام پر چونا لگایا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے کہ اس ملک کو کتنا نقصان ہو چکا ہے، بزنس کمیونٹی اس ملک کے محسن ہے، ایمانداری سے اپنے ملک میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، 90 کی دہائی کی آئی پی پیز کنٹریکٹ ختم ہو جائیں گے، مشرف دور میں ہونے والے آئی پی پیز معاہدے تقریبا 2035 میں ختم ہوں گے۔