اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے وی پی این کے بعد معاملہ ٹیلی کام انفراسٹرکچر پر ڈال دیا اور کہا کہ ویب مینجمنٹ سسٹم سے انٹرنیٹ سست روی کا شکار نہیں ہوا ۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے نے فائبرائزیشن اور اسپیکٹرم میں کمی، پاور کے مسائل کو انٹرنیٹ میں سست روی کی نئی وجہ قرار دیدیا ہے ۔ پی ٹی اے نے کہا کہ ٹیلی کام سائٹس کی سیکیورٹی اور پاور بیک اپ بڑا چیلنج ہے ، گزشتہ 5 سالوں میں 147 سائٹس دہشتگردوں،739 چوروں کا نشانہ بنیں، ٹیلی کام سائٹس سے جنریٹرز اور دیگر ٹیلی کام آلات چوری ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں ۔

پی ٹی اے دستاویز کے مطابق 42 فیصد ٹیلی کام سائٹس جنریٹرز کے بغیر کام کررہی ہیں، بغیر جنریٹرز سائٹس لوڈشیڈنگ کے دوران سروسز متاثر ہونے کا باعث بنتی ہیں، 21 ہزار سے زائد ٹیلی کام سائٹس بغیر جنریٹرز کے کام کررہی ہیں، 24 ہزار 885 ٹیلی کام سائٹس پر جنریٹرز کی سہولت موجود ہے، ویب مینجمنٹ سسٹم گرے ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے لگایا گیا، ویب مینجمنٹ سسٹم گزشتہ 18 سال سے کام کررہا ہے۔

ویب مینجمنٹ سسٹم سے انٹرنیٹ سست ہونے کی کبھی نشاندہی نہیں ہوئی، ماضی میں سب میرین کیبل میں فالٹ آئے لیکن کامیابی سے دور کرلئے گئے، ٹرانس ورلڈ افریقہ ٹو کیبل کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کیلئے کام کررہی ہے، 45ہزار کلومیٹر افریقہ ٹو کیبل کی صلاحیت 18 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ ہے، کیبل کراچی کو افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے 33 ممالک سے جوڑے گی، کیبل بینڈوتھ بڑھانے، انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری کیلئے مددگار ہوگی، پی ٹی اے ٹیلی کام آپریٹرز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کےساتھ رابطے میں ہے، وزیر آئی ٹی، پی ٹی اے اور اسٹیک ہولڈرز کیساتھ انٹرنیٹ سروس میں بہتری کیلئے کام کررہی ہیں۔ پی ٹی اے نے صورتحال کا تجزیہ اور مجوزہ حل پیش کردیئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ویب مینجمنٹ سسٹم ٹیلی کام سائٹس پی ٹی اے نے ٹیلی کام ا کام کررہی

پڑھیں:

فیض حمید کو سزا پاک فوج کا اندرونی معاملہ ہے، سہیل آفریدی

پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے فیض حمید کو سزا پاک فوج کا اندرونی معاملہ قرار دیدیا اور تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ فیض حمید ایک ادارے کا ملازم تھا،کسی بات پر سزا دی گئی، سیاسی معاملہ پر بات ہو گی تو بھرپور جواب دیں گے ، ہم کسی کے ساتھ بغض اور انا پرستی نہیں کرتے۔

تفصیلات کے مطابق سہیل آفریدی کا کہناتھا کہ بانی کی بہنیں سیاسی نہیں وہ بانی کا بیان لاکر باہر بتاتی ہیں ، میں اپنے لیڈر سے ملاقات کے لئے آتا ہوں مگر اجازت نہیں دی جاتی، یہ کسی کے باپ کا نہیں ہمارا پاکستان ہے، ہماری مرضی سڑک کے ادھر بیٹھیں یا ادھر، میرا پاسپورٹ ویسے بھی اسٹاپ لسٹ میں شامل ہے،یہ اپنی گورننس پر توجہ دیں،میں جانوں میرا صوبہ جانے،میرے لوگ جانیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت بلوچستان کی عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
  • حکومت بلوچستان کا عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
  • PTI نے فیض حمید کی سزا ادارے کا اندرونی معاملہ قرار دیدیا
  • اقتصادی ترقی کیلئے قومی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر  ناگزیر ہے: شزہ فاطمہ 
  • آرٹس سے میٹرک کرنے والے طلبا کیلیے خوشخبری، انٹرمیڈیٹ میں سائنس یا میڈیکل لینے کی بھی اجازت ہوگی
  • آئی بی سی سی کا بڑا فیصلہ، میٹرک آرٹس کے طلبہ کو اب انٹر پری میڈیکل و انجینئرنگ میں داخلے کی اجازت
  • مرکزی مسلم لیگ کی مختلف یوسیز میں انٹر اپارٹی الیکشن کی تیاریاں عروج پر
  • فیض حمید کو سزا پاک فوج کا اندرونی معاملہ ہے، سہیل آفریدی
  • عظمیٰ گیلانی نے ٹیلی وژن چھوڑنے کی جذباتی وجہ بتا دی
  • پاکستان میں ساتواں انٹر نیشنل کنزیومر پروڈکٹ فیئر 2025، صنعتی شعبہ کی ترقی کا نیا باب