شاہراہ بھٹو کے متعلق سوشل میڈیا اور میڈیا پر غلط خبریں چلائی گئیں، سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ جن لوگوں کو ہمارے کام پسند نہیں یا جو پیپلز پارٹی کی جانب سے روڈ نیٹ ورک کے جو تحفہ کراچی کے عوام کو دئیے جارہے ہیں اس سے خوش نہیں ہیں تو وہ بے شک خوش نہ ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے (شاہراہ بھٹو) کے متعلق سوشل میڈیا اور میڈیا پر غلط خبریں چلائی گئیں، شاہراہ بھٹو ایک اچھا منصوبہ ہے لیکن کچھ لوگوں کو ایسے اچھے منصوبے پسند نہیں ہیں لیکن وہ عوام کو گمراہ نہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں انڈر رول 261 پر بیان دیتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ چند روز قبل جس انٹرچینج کا بلاول بھٹو نے افتتاح کیا وہ بلکل مکمل ہے، شہری سفر کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز کچھ نجی چینلز، اخبارات اور سوشل میڈیا پر اس شاہراہ بھٹو کے حوالے سے غلط انفارمیشن چلائی گئی۔ سعید غنی نے کہا کہ کل میں نے ایک بار پھر پوری ایکسپریس وے کا دورہ کیا اور جن پوائنٹس کی سوشل میڈیا پر نشاندہی کی گئی تھی وہ گمراہ کن تھے اور اس کی ویڈیو بنائی گئی۔
سعید غنی نے کہا کہ اسمبلی کے فلور پر میں یہ بیان اس لئے ریکارڈ کروانا ضروری سمجھتا ہوں کہ اس شاہراہ کا عوام کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے لیکن افسوس کہ جن لوگوں کو ہمارے کام پسند نہیں یا جو پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے روڈ نیٹ ورک کے جو تحفہ کراچی کے عوام کو دئیے جارہے ہیں اس سے خوش نہیں ہیں تو وہ بے شک خوش نہ ہوں لیکن وہ اس طرح کی گمراہ کن اور غلط ویڈیوز سوشل اور الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا پر تصاویر چلا کر عوام کو گمراہ نہ کریں۔ سعید غنی نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ میں ایک جنریٹر اور کچھ لوگوں کو کام کرتے دکھا کر یہ تاثر دینے کی بھی کوشش کی کہ کام مکمل نہیں ہوا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ جنریٹر اور لیبر اس سڑک سے متصل ایک لوہے کی لگائی گئی بیرئیر کو مزید مضبوط کرنے کے لئے تھی نہ کہ کوئی ادھورا کام مکمل کرنے ہے لیے تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سعید غنی نے کہا کہ شاہراہ بھٹو سوشل میڈیا لوگوں کو میڈیا پر عوام کو
پڑھیں:
جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم‘اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم پر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے پی صدیق انجم و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ایف آئی اے رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا، دوبارہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ایف آئی اے کی خصوصی عدالت میں مقدمہ کا ٹرائل روکنے کا حکمِ امتناعی برقرار رکھا۔ جسٹس بابر ستار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اِس رپورٹ میں کس طرح کی زبان لکھی گئی ہے۔ کیا ایف آئی اے کو معلوم نہیں کہ عدالت میں رپورٹ کس طرح فائل کی جاتی ہے؟ ایف آئی اے وکیل نے کہاکہ نہیں جج کی جانب سے نہیں، اْنکے بھانجے نے کمپلینٹ فائل کی تھی، جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دئیے کہ ایف آئی اے کی پوری رپورٹ ہی جج کے Grevienices پر ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کو دوبارہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 مئی تک ملتوی کر دی۔