UrduPoint:
2025-04-22@14:25:35 GMT

’چینی حکام کا ٹک ٹاک، ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور‘

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

’چینی حکام کا ٹک ٹاک، ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جنوری 2025ء) چینی حکام ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز ارب پتی ایلون مسک کو فروخت کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ بلومبرگ نیوز کے مطابق اس کی وجہ ایک امریکی قانون ہے جس کے تحت امریکہ میں چین کی سرمایہ کاری پر قدغن لگ سکتی ہے۔

ٹک ٹاک پر پابندی رکوانے کے لیے ٹرمپ سپریم کورٹ پہنچ گئے

جرمنی: شراب اور ٹک ٹاک کے لیے عمر کی حد میں اضافے کی تجویز

بلومبرگ کی رپورٹ میں نام ظاہر کیے بنا اس معاملے سے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک ممکنہ صورت جس پر بیجنگ میں غور کیا جا رہا ہے، ایلون مسک کی سوشل میڈیا کمپنی ایکس، ٹک ٹاک کی مالک چینی کمپنی 'بائٹ ڈانس‘ سے اسے خرید لے گی اور اسے اپنے اسی پلیٹ فارم کے ساتھ شامل کر لے گی۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ میں ٹک ٹاک کے امریکہ میں آپریشنز کی مالیت کا اندازہ 40 سے 50 بلین امریکی ڈالرز لگایا گیا ہے۔

ایلون مسک کو اس وقت دنیا کا امیر ترین فرد قرار دیا جا رہا ہے تاہم بلومبرگ کے مطابق ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ وہ اس معاہدے کی صورت میں ادائیگی کیسے کریں گے یا اس صورت میں انہیں اپنے اثاثوں میں سے کچھ فروخت کرنا پڑے گا، یا نہیں۔

امریکی حکومت نے گزشتہ برس ایک قانون منظور کیا تھا جس کے مطابق انتہائی مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے لیے ضروری قرار دیا گیا کہ یا تو وہ امریکہ میں اپنے آپریشنز فروخت کرے یا پھر وہاں ٹک ٹاک کو بند کر دے۔

یہ قانون اتوار 19 جنوری کو نافذ ہو جائے گا، یعنی نئے منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے سے ایک روز قبل۔

امریکی حکومت ٹک ٹاک پر الزام عائد کرتی ہے کہ یہ ایپ بیجنگ کو اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ وہ صارفین کا ڈیٹا جمع کرے، ان کی جاسوسی کرے اور اسے پراپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال کرے۔ چین اور ساؤنڈ بائٹ دونوں ہی ان الزامات کی سخت سے تردید کرتے ہیں۔

ٹک ٹاک اس امریکی قانون کو چیلنج کر چکی ہے، اور اس مقصد کے لیے امریکی سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی ہے۔

اس اپیل پر جمعہ کے روز زبانی دلائل سنے گئے۔

اس شنوائی کے موقع پر نو ججز پر مشتمل بینچ کی اکثریت ٹک ٹاک کے لیے دلائل دینے والے وکیل کی اس دلیل سے زیادہ متفق نظر نہیں آئے کہ ٹک ٹاک کی فروخت سے امریکہ میں آزادی اظہار کے حقوق سے متعلق پہلی ترمیم کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹک ٹاک کی طرف سے ان خبروں سے متعلق تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

تاہم اس کمپنی کے ایک ترجمان کا یہ بیان منظر عام پر آیا، ''ہم سے ایک مکمل من گھرٹ چیز پر تبصرے کی امید نہیں کی جا سکتی۔‘‘

خیال رہے کہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس نامی دنیا کی نامی گرامی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک جلد ہی اقتدار میں واپس آنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ وہ ٹرمپ کے چار سالہ دور اقتدار میں واشنگٹن میں کافی اہم کردار ادا کریں گے۔

ا ب ا/ر ب (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکہ میں ایلون مسک کے مطابق کے لیے اور اس

پڑھیں:

چین سے قرض ری شیڈولنگ کا معاملہ ایک بار پھر اٹھانے کا فیصلہ

 

وزیرخزانہ اپنے 6روزہ دورہ امریکا کے دوران بدھ کو چینی وزیرخزانہ سے ملاقات کریں گے
اسحاق ڈار کے دورہ بیجنگ میں چینی حکام سے درخواست کا کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا، ذرائع

پاکستان نے قرض کی ری شیڈولنگ کا معاملہ ایک بار پھر چینی بینکوں کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا، توقع ہے کہ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اگلے ہفتے واشنگٹن میں آئی ایم ایف اجلاس کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ قرضوں کی ری شیڈولنگ کا معاملہ اٹھائیں گے ۔حکومتی ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر اور امریکا کے اسسٹنٹ سیکریٹری برائے خزانہ سے بھی ملاقات کریں گے ، وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق وزیرخزانہ اپنے 6 روزہ دورہ امریکا کے دوران بدھ کے روز چینی وزیرخزانہ سے ملاقات کریں گے جس میں وہ اپنے چینی ہم منصب سے 3.4ارب ڈالر کے قرضوں کو دو سال کے لیے ری شیڈول کرنے کی درخواست کریں گے تاکہ غیرملکی فنڈنگ کے خلا کو پر کیا جاسکے ، وزیرخزانہ کے ہمراہ سیکریٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری اکنامک افیئرز بھی امریکا روانہ ہوں گے ۔ یادر ہے کہ چینی بینکوں کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اپنے دورہ بیجنگ کے دوران بھی چینی حکام سے درخواست کی تھی، لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔علاوہ ازیں، آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس کے دوران وزیرخزانہ کی سعودی وزیرخزانہ محمد الجدعان سے بھی ملاقات طے ہے جبکہ اس دوران پاکستانی وفد امریکی وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کرے گا، حکومتی ذرائع نے بتایا کہ وزیرخزانہ کی امریکا کے ایگزم بینک کے چیئرپرسن سے بھی ملاقات طے ہے ۔یاد رہے کہ امریکی ایگزم بینک ریکوڈیک منصوبے کے لیے 1 ارب ڈالر کا قرض بڑھانا چاہتا تھا اور اس نے ترجیحی قرض دہندہ کا درجہ حاصل کرنے کے لیے حکومت کو درخواست بھی دی تھی جس پر اسلام آباد نے اتفاق نہیں کیا تھا۔حکام نے بتایا کہ وزیرخزانہ امریکا کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن سے بھی گفتگو کرسکتے ہیں تاکہ جاری نجکاری پروگرام میں تعاون حاصل کیا جاسکے ، جبکہ وزیرخزانہ کی منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا اور آئی ایم ایف کے دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کا امکان ہے ۔محمد اورنگریب پاکستان کی جانب سے درمیانی مدت میں ریونیو موبلائزیشن کے عنوان سے پینل ڈسکشن میں بھی شرکت کریں گے جس کا انعقاد آئی ایم ایف کی جانب سے کیا جائے گا۔وزیرخزانہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر مساتو کانڈا اور ورلڈ بینک گروپ کے صدر اجے بنگا سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ ورلڈ بینک ایشیا ریجن کے نائب صدر مارٹن ریزر سے ملاقات بھی شیڈول کا حصہ ہے وہ سیکریٹری جنرل کلائمیٹ ویلنریبل فورم محمد نشید سے بھی ملاقات کریں گے ۔

متعلقہ مضامین

  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
  • صدر ٹرمپ کی فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول پر تنقید ‘مارکیٹ میں ڈالر کی قدرمیں نمایاں کمی
  • ہیگستھ پیٹ بہترین کام کر رہے ہیں‘ میڈیا پرانے کیس کو زندہ کرنے کی کوشش کررہا ہے .ڈونلڈ ٹرمپ
  • سعودی آرامکو اور چینی کمپنی بی وائی ڈی کا کار ٹیک الائنس کا اعلان
  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • چینی فضائی کمپنیوں نے ”بوئنگ“ کے737 میکس جہازوں کے آڈرمنسوخ کردیئے
  • ایلون مسک کو حکومت امریکا نے کھرب پتی بنایا
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
  • چین سے قرض ری شیڈولنگ کا معاملہ ایک بار پھر اٹھانے کا فیصلہ