اچھی خبر ،ملک میں سونے کےبڑےذخائر دریافت، کہاں ؟ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
صوبائی وزیر معدنیات شیر علی گوچارنی نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں سونے کے ذخائر مل گئے ہیں۔صوبائی وزیر نے بیان میں کہا کہ سروے میں اٹک کے مقام پر سونے کے ذخائر کی تصدیق ہوئی ہے اور اندازے کے مطابق 28 لاکھ تولے کے قریب سونے کےذخائر دریافت ہوئے ہیں۔
وزیر معدنیات نے بتایا کہ جیولوجیکل سروے آف پاکستان کی جانب سے رپورٹ دی گئی ہے دریائے کابل اور دریائے سندھ کے ملنے کے مقام ذخائر کی رپورٹ ہے جیولوجیکل سروےکےبعد نیسپاک نےبھی تصدیق کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو کل سونے کے ذخائر سے متعلق بریفنگ دیں گے اور نیلامی سےمتعلق اعلیٰ سطح کمیٹی بنائی ہےجس کی منظوری کابینہ دےگی۔
دوسری جانب سونا نکالنے کے لیے مرکری کے استعمال سے خیبرپختونخوا کے شہر کوہاٹ میں پانی زہر آلود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔سونے کی کان کنی میں مرکری کے استعمال کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سونا نکالنے کے لیے مرکری کو جلایا جاتا ہے، لیکن مرکری کے استعمال سے کوہاٹ میں پانی زہر آلود ہوتا جا رہا ہے۔
درخواست گزارکا مؤقف تھا کہ مرکری کے استعمال پر دنیا بھر میں پابندی عائد ہے، اس لیے عدالت سونے کی کان کنی کے دوران مرکری کے استعمال پر یہاں بھی پابندی عائد کرے۔کیس کی سماعت کے بعد پشاور ہائیکورٹ نے کان کنی میں مرکری کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے دیا، اور محکمہ معدنیات کے حکام کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار پر مشتمل بینچ نے کی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مرکری کے استعمال سونے کے
پڑھیں:
میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کی وجہ دریافت، سائنسدانوں کی حیران کن تحقیق سامنے آگئی
سائنسدانوں نے میاں بیوی کے درمیان جھگڑوں کی ایک غیرمتوقع بڑی وجہ دریافت کی ہے جو کہ دولت سے متعلق جوڑوں کے خیالات اور رویے ہیں۔
جرنل سوشل اینڈ پرسنل ریلیشن شپس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق وہ جوڑے جو دولت کو خوشی کا ذریعہ سمجھتے ہیں ان کے درمیان مالی معاملات پر کم بات چیت ہوتی ہے اور ان کا رشتہ کم اطمینان بخش ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جب شادی شدہ جوڑے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ دولت خوشی کے لیے اہم ہے تو ان کی ذہنیت مادہ پرست ہو جاتی ہے اور ان کا رویہ تبدیل ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ رویہ ایک دوسرے سے دوری اور تعلقات میں دراڑ کا باعث بنتا ہے۔ تاہم اگر جوڑوں کے خیالات دولت کے بارے میں ایک جیسے ہوں تو وہ آپس میں زیادہ بات چیت کرتے ہیں اور اپنے تعلق سے زیادہ مطمئن رہتے ہیں۔
شادہ شدہ جوڑوں پر تحقیق کرنے والے سائسدانوں کا کہنا ہے کہ دولت ایسا اہم عنصر ہے جو رشتے کو جوڑ بھی سکتا ہے اور اسے توڑ بھی سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جوڑوں کو اس بات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے کہ وہ دولت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں اور ایک دوسرے کے خیالات کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ان کے تعلقات مضبوط رہیں۔