کوئٹہ میں حادثے کا شکار کان میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کوئٹہ : کوئٹہ میں حادثے کا شکار کان میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا۔
زرائع کے مطابق اسپین کاریز کے علاقت سنجدی میں واقع کوئلے کی کان سے گزشتہ رات آخری لاش نکال لی گئی۔
کان حادثے میں ہلاک مزدوروں کی لاشیں نکالنے کے لیے آپریشن 9 جنوری کی رات شروع کیا گیا تھا۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے 40 کلومیٹر دور علاقے سنجدگی میں واقعے کوئلے کی کان میں پیش آنے والے حادثے میں 12 مزدور ملبے تلے دب گئے تھے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 10 کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تھا۔
جاں بحق مزدوروں کی لاشیں ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کی گئیں تھیں جہاں ان کی تدفین کی گئی۔
ایک لاپتا کان کن امان اللہ کی تلاش جاری تھی۔ گزشتہ رات کان سے آخری لاش بھی نکال لی گئی جس کے بعد آپریشن مکمل ہوگیا۔
.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ریلوے کو بوگیوں کی شدید قلت، ٹرین آپریشن بری طرح متاثر
سعید احمد:ریلوے حکام کو ملک بھر میں ٹرین آپریشن برقرار رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ ریلوے کے سسٹم میں بوگیوں کی مجموعی 385 بوگیوں کی کمی پیدا ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بوگیوں کی قلت کے باعث متعدد ٹرینیں شارٹ کمپوزیشن کے ساتھ چلائی جا رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے نے مختلف ٹرینوں کے ریک سے مجموعی طور پر 45 بوگیاں کم کر کے ٹرینیں چلانا شروع کر دی ہیں، جبکہ حیران کن طور پر 135 بوگیاں سالانہ مینٹی ننس کے بغیر ہی ٹریک پر دوڑائی جا رہی ہیں، جس سے مسافروں کی حفاظت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
باغبان پورہ کی خواتین نے بلاول سے سیاست چھڑوا دی، اسکے بعد کیا باتیں ہوئیں؟ دلچسپ رپورٹ
بوگیوں کی کمی کے سبب ٹرین آپریشن شدید متاثر ہو چکا ہے, لاہور اور کراچی اسٹیشنوں پر لازمی طور پر موجود 34 بوگیوں پر مشتمل اضافی ریک بھی ختم کر دیا گیا ہے، جبکہ ریلوے کے پاس مختلف کیٹیگریز میں صرف 24 اضافی بوگیاں باقی رہ گئی ہیں۔
ادھر ریلوے ورکشاپس میں 503 بوگیاں مرمت اور بحالی کے لیے طویل عرصے سے منتظر ہیں، مگر فنڈز کی کمی، پالیسیوں کی عدم موجودگی اور افسران کے غیر ضروری تبادلوں نے مرمتی عمل کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ
اعداد و شمار کے مطابق ٹرین آپریشن کو مناسب طریقے سے چلانے کے لیے ریلوے کو کم از کم 1,464 بوگیوں کی ضرورت ہے، مگر اس وقت سسٹم میں صرف 1,079 فعال بوگیاں موجود ہیں۔
ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ بوگیوں کی کمی سے روزانہ کی روانگی، وقت کی پابندی اور مسافر لوڈ دونوں شدید متاثر ہو رہے ہیں جبکہ فوری طور پر بحالی اور نئی بوگیوں کی خریداری کی ضرورت ہے۔