قومی اسمبلی اجلاس، متعدد بل متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی اجلاس میں نجی کارروائی کے دن ارکان قومی اسمبلی کے متعدد بل متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے گئے، اجلاس میں اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں رکن قومی اسمبلی شازیہ مری اور منزہ حسن نے زکوٰۃ و عشر بل ایوان میں پیش کیا، جس کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت میں جہیز کی ممانعت کے حوالے سے بل پی پی رکن اسمبلی شرمیلا فاروقی نے پیش کیا، جس کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کیا گیا۔
اسی طرح جانوروں کی حفاظت، قومی کمیشن برائے اطفال اور وفاقی ترقیاتی اتھارٹی ترمیمی بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے، جنہیں متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا گیا۔
دوسری جانب اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے احتجاج شروع کیا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے نعرے بازی کی اور ایوان سے واک آوٹ کر دیا۔
اجلاس میں اپوزیشن رکن اسمبلی نثار جٹ نے کورم کی نشاندہی کردی، کورم پورا نہ ہونے پر اسپیکرنے اجلاس کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دیا۔
وقفے کے بعد دوبارہ اجلاس ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا توایوان میں موجود ارکان کی گنتی کی گئی، جس پر ایوان میں کورم پورا نکلا۔
ڈپٹی اسپیکر نے اعلان کیا کہ ایوان میں 100 ارکان موجود ہیں، جبکہ 84 ارکان کورم کے لئے لازمی ہیں، تاہم اجلاس کل دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
واضح رہے کہ قومی اسسمبلی کے اجلاس کا ایک دن کا خرچ 2 کروڑ 20 لاکھ روپے بنتا ہے۔
190مزیدپڑھیں: ملین پاؤنڈ کیس: علیمہ خان نے ملبہ آصف زرداری اور نواز شریف پر ڈال دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اجلاس میں ایوان میں
پڑھیں:
امریکی وزیر دفاع نے یمن حملے سے متعلق حساس منصوبہ غیر متعلقہ افراد سے شیئر کیا، میڈیا رپورٹس
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے نجی سگنل چیٹ گروپ میں یمن پر امریکی فضائی حملوں کے بارے میں حساس معلومات غیر متعلقہ افراد کے ساتھ شیئر کردیں۔
نیویارک ٹائمز اور سی این این نے رپورٹ کیا کہ امریکی وزیر نے نجی سگنل چیٹ گروپ میں یمن پر آئندہ امریکی فضائی حملوں کے بارے میں معلومات شیئر کیں جب کہ اس گروپ میں ان کی اہلیہ، بھائی اور ذاتی وکیل شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس بات چیت میں تفصیل سے بتایا گیا تھا کہ کب کیا ہوگا، جب کہ امریکی وزیر دفاع پر غیر مجاز افراد کے ساتھ ایک کمرشل پیغام رسا ایپ کے ذریعے حساس فوجی معلومات کا اشتراک کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
پچھلے مہینے دی اٹلانٹک میگزین نے انکشاف کیا تھا کہ اس کے ایڈیٹر انچیف کو انجانے میں ایک سگنل چیٹ میں شامل کیا گیا جس میں وزیر دفاع اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز سمیت دیگر حکام نے 15 مارچ کو ہونے والے حملوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
اس انکشاف نے ہنگامہ برپا کر دیا تھا جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو غیر دانستہ طور پر حساس معلومات لیک کرنے پر اسکینڈل کا سامنا کرنا پڑا، اس اس لیک کے بارے میں پینٹاگون کے انسپکٹر جنرل کی تحقیقات جاری ہیں۔
امریکی وزیر دفاع کو اپنے ہی حامی کیمپ کے اندر سے بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے جب کہ تین سابق عہدیداروں نے اپنے ایک تحریری بیان میں ان کی مذمت کی اور پینٹاگون کے ان کے اپنے ایک سابق ترجمان نے اتوار کو انہیں برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔
میڈیا رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے نیویارک ٹائمز پر ٹرمپ سے نفرت کرنے والا میڈیا گروپ ہونے کا الزام لگایا۔
اخبار نے رپورٹ کیا کہ شیئر کی گئی معلومات میں یمن میں حوثیوں کو نشانہ بنانے والی پروازوں کا شیڈول بھی شامل ہے۔