WE News:
2025-04-22@14:25:30 GMT

پاکستان میں دہشتگردوں کی نئی حکمت عملی کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

پاکستان میں دہشتگردوں کی نئی حکمت عملی کیا ہے؟

پاکستان میں شدت پسندی کے بڑھتے واقعات نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان جیسے حساس اور شورش زدہ علاقوں میں امن و امان کی صورت حال پر پھر سوال اٹھا دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا جنرل باجوہ نے کہا، یہ حکومت کا فیصلہ نہیں تھا، پی ٹی آئی

وائس آف امریکا کی ایک رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں اور سرحدی علاقوں میں رات کے اوقات میں شدت پسندوں کی آزادانہ نقل و حرکت ریاستی عمل داری کے لیے بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔

طالبان کی واپسی کے بعد معاملات مزید بگڑے

ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کی واپسی اور اس کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے باعث شدت پسندوں کو پنپنے کا موقع ملا ہے۔

’شدت پسند اپنی حکمتِ عملی تبدیل کر رہے ہیں‘

سنگاپور میں شدت پسندی کے موضوع پر تحقیق کرنے والے ایک محقق عبدالباسط کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کے طریقہ واردات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 برسوں میں شدت پسندوں کے حملے زیادہ تر سیکیورٹی اداروں تک محدود تھے لیکن اب انہوں نے اپنی حکمتِ عملی میں واضح تبدیلی کرتے ہوئے اغوا برائے تاوان، بینک ڈکیتیوں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو نوکریاں چھوڑنے کی دھمکیوں جیسے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

سنگین جرائم اور جرگے کے ذریعے جان خلاصی

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں پولیس، لیویز اور سول انتظامیہ کے اہلکاروں کے اغوا کے واقعات اور پھر جرگوں کے ذریعے رہائی ایک معمول کی بات بنتی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے: ٹی ٹی پی القاعدہ کے متبادل کے طور پر جگہ لے سکتی ہے، پاکستان کا اقوام متحدہ کو انتباہ

حال ہی میں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے جنگجو ایک حساس اور ملک کے لیے اہم نوعیت کے ادارے سے وابستہ افراد کو بھی اغوا کر چکے ہیں۔ اس واقعے کے بعد مختلف عمائدین کی کوششوں سے ٹی ٹی پی کے ساتھ جرگے کی کئی نشستیں منعقد کی جا چکی ہیں لیکن تاہم صورت حال بدستور تشویش ناک ہے۔

شدت پسندوں کا گشت اور رہائشیوں میں خوف

عبدالباسط کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے سابقہ قبائلی علاقوں میں پیٹرولنگ نے مقامی رہائشیوں کے خوف و ہراس کو خطرناک حد تک بڑھا دیا ہے جو کہ ریاستی رٹ کے لیے ایک بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تمام عوامل شدت پسندوں کی بڑھتی ہوئی طاقت اور ان کے دائرہ کار کی وسعت کو ظاہر کرتے ہیں۔

دہشتگردوں کے دائرہ کار میں وسعت

ان کے مطابق پہلے ٹی ٹی پی کی کارروائیاں سابقہ قبائلی علاقوں تک محدود تھیں لیکن اب انہوں نے جنوبی اضلاع کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

ان علاقوں میں شدت پسند کھلے عام حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں جو سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: سہراب گوٹھ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم ٹی ٹی پی کے 3 دہشتگرد گرفتار

عبد الباسط خطے میں ٹی ٹی پی کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کو حکومت کی غیر واضح اور غیر مؤثر پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔

ان کے بقول شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے حکومتی حکمتِ عملی میں تسلسل اور وضاحت کا فقدان ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ وہاں کی مقامی آبادی کا حکومت اور ریاست پر بداعتمادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کا فائدہ اٹھا کر ٹی ٹی پی نے نہ صرف اپنی کارروائیاں بڑھا دی ہیں بلکہ نئے علاقوں تک اپنے اثر و رسوخ کو بھی بڑھا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں پاکستان میں دہشتگردی ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا میں دہشتگردی دیشتگردوں کی نئی حکمت عملی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں پاکستان میں دہشتگردی ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا میں دہشتگردی پاکستان میں علاقوں میں ٹی ٹی پی کا کہنا کے لیے

پڑھیں:

میانوالی: پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 خارجی دہشت گرد ہلاک

میانوالی(نیوز ڈیسک)میانوالی میں پولیس اور سی ٹی ڈی کے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں 10 خارجی دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔

ترجمان پولیس کے مطابق سی ٹی ڈی پنجاب اور پولیس نے میانوالی کے علاقے مکڑوال میں دہشت گردوں کی موجودگی پر آپریشن کیا، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 10 خارجی دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ متعدد دہشتگردوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

پولیس کے مطابق دہشتگردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا، جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس اور سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے خوارج دہشت گردوں کے خلاف شاندار کامیابی پر میانوالی پولیس کو شاباش دی اور کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے میانوالی کے علاقے مکڑوال میں 10 سے زائد خوارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کے بہادر سپوتوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی، خوارجی دہشتگردوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے والے بہادر جوانوں کی جرات پر فخر ہے، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی شاباش کے مستحق ہیں۔

محسن نقوی نے فتنہ الخوارج کے 10 سے زائد دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر پولیس اور سی ٹی ڈی کی پوری ٹیم کو مبارکباد بھی دی۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • بنوں پولیس چوکی پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • بنوں پولیس چوکی پر 19 دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • میانوالی: پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 خارجی دہشت گرد ہلاک
  • میانوالی،پولیس اور سی ٹی ڈی کے آپریشن میں 10 خوارجی ہلاک، متعدد زخمی  
  • انتہا پسندی کے خلاف نوجوانوں کی مؤثر حکمت عملی، جامعہ کراچی میں ورکشاپ کا انعقاد
  • مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے، وزیراعظم
  • مربوط حکمت عملی اورمشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے، وزیراعظم
  • مربوط حکمت عملی اورمشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے: وزیراعظم
  • بھارت، مدھیہ پردیش میں بڑھتی ہوئی ہندو مسلم کشیدگی، فورسز کی بھاری نفری تعینات
  • پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم، بنیادی رکاوٹیں کیا ہیں؟