شیل پاکستان کا نام تبدیل، نئے مالکان نے نیا نام کیا رکھا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)شیل پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کا نام تبدیل کرکے مجوزہ ”وافی انرجی پاکستان لمیٹڈ“ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
شیل کی جانب سے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جاری کردہ ایک نوٹس میں کہا گیا کہ وافی انرجی ہولڈنگ لمیٹڈ (وافی) کی جانب سے شیل کے مزید 22,165,837 عام حصص کے حصول کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی ہے جو کمپنی کے کل جاری کردہ حصص کے سرمائے کا تقریبا 10.
جولائی میں سعودی گروپ آصف ہولڈنگ نے متحدہ عرب امارات میں قائم وافی انرجی ہولڈنگ لمیٹڈ کے ذریعے شیل پاکستان لمیٹڈ کے 165,700,304 یا 77.42 فیصد حصص اور کنٹرول حاصل کیا۔
تازہ ترین حصول کے بعد وافی کے پاس اب شیل کے 187,866,141 عام حصص ہیں جو کمپنی کے کل جاری کردہ حصص کے سرمائے کا تقریبا 87.78 فیصد ہے۔
دریں اثنا سابقہ پیرنٹ کمپنی شیل پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ نے شیل میں اپنے تمام حصص فروخت کر دیے ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وافی کے حصول کی تکمیل کے نتیجے میں شیل کے ڈائریکٹرز زین کے حق، رفیع ایچ بشیر اور ڈاکٹر محمد محمود البلوشی نے فوری طور پر یعنی 31 اکتوبر 2024 سے کمپنی کے بورڈ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
مذکورہ بالا استعفوں کے نتیجے میں غسان الامودی، جاوید اختر اور کائی یوو ویٹرسٹائن کو فوری طور پر ڈائریکٹرز کے طور پر مقرر کیا گیا ہے تاکہ سبکدوش ہونے والے ڈائریکٹرز کے عہدے کی بقیہ مدت کے لئے بورڈ میں عارضی خالی آسامیوں کو پر کیا جاسکے۔
نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ غسان العمودی کو فوری طور پر کمپنی کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔
کمپنی کا نام ’شیل پاکستان لمیٹڈ‘ سے تبدیل کر کے مجوزہ نام ’وافی انرجی پاکستان لمیٹڈ‘ رکھ دیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کمپنی کے ٹیکر / ٹریڈنگ سمبل کو ’شیل‘ سے ’ڈبلیو ای پی‘ میں تبدیل کردیا گیا یا ایسا دوسرا نام جو ایکسچینج سے منظور کیا جا سکتا ہے، قابل اطلاق کارپوریٹ اور ریگولیٹری منظوریوں اور قابل اطلاق قوانین کے تحت ضروری قانونی کارروائیوں کی تکمیل سے مشروط ہے۔
گزشتہ سال جون میں شیل پاکستان لمیٹڈ نے اعلان کیا تھا کہ اس کی پیرنٹ کمپنی شیل پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایس پی سی او) نے پاکستانی ادارے میں اپنے حصص فروخت کرنے کے ارادے سے آگاہ کر دیا ہے۔
اس وقت شیل پاکستان نے کہا تھا کہ اس پیش رفت کا اس کے موجودہ کاروباری آپریشنز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور یہ جاری رہے گا۔
مزیدپڑھیں:اسراء والمعراج کے موقع پر تین روزہ عام تعطیل کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سولر پینلز کو ژالہ باری میں کیسے محفوظ رکھا جائے؟ طریقے جانیں
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مہنگی بجلی نے شہریوں کو سولر لگانے پر مجبور کر دیا سولر پینلز کو طوفانی ژالہ باری میں محفوظ رکھنےکے لیے درج ذیل طریقہ پر عمل کریں۔
پاکستان میں مہنگی ترین بجلی اور توانائی بحران کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد بجلی کے حصول کے لیے گھروں، کارخانوں، تجارتی مراکز پر سولر سسٹم لگوا چکی ہے۔ ملک میں عمومی موسمی صورتحال میں ژالہ باری سے سول پینلز کو نقصان نہیں پہنچتا جس کے باعث شہری اس کے تحفظ سے بے خبر اور غیر محتاط رہتے تھے۔
تاہم گزشتہ بدھ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں طوفانی بارش کے دوران انتہائی بڑے سائز (ٹینس بال کے سائز کے برابر) کے اولے گرنے سے جہاں لوگوں کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا وہیں گھروں اور عمارتوں کی چھتوں پر لگے سولر پینلز بھی برباد ہو گئے۔
اس طوفانی ژالہ باری کے بعد اب ہر وہ شخص جس نے اپنی عمارت پر سول پینلز لگوائے ہیں وہ ان کی حفاظت کے لیے پریشان ہے۔
سولر پینلز کو ژالہ باری اور اولوں سے بچانے کے لیے نیچے کچھ طریقے بتائے جا رہے ہیں۔ یہ وہ اقدامات ہیں جو موسمی تغیرات سے متاثر دنیا کے مختلف ممالک کے افراد اپنے سولر پینلز کے تحفظ کے لیے کرتے ہیں۔
1. ٹیمپرڈ یا لیمینیٹڈ گلاس پینلز:
ہمیشہ certified hail-resistant سولر پینلز لگوائیں۔ ٹیمپرڈ شیشہ ژالہ باری کا کچھ حد تک مقابلہ کر لیتا ہے۔
2. شفاف حفاظتی شیٹ یا نیٹ:
tough polycarbonate شیٹ یا سخت میش (جالی) سولر پر لگائیں۔ گرین ہاؤس نیٹ (جیسا نرسریوں میں ہوتا ہے) یا شیڈ نیٹ عارضی طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
3. موٹرائزڈ/ مینوئل پروٹیکشن شٹر:
سولر پر دکان نما شٹر کا انتظام کریں جسے ژالہ باری کے وقت بند یا تہہ کر دیا جائے۔ اس شٹر کو موٹر سے آٹومیٹک بھی کیا جا سکتا ہے تاکہ خودکار طریقے سے بٹن دبانے پہ بند ہو جائے۔
4. زاویہ ایڈجسٹمنٹ (Angle Adjustment):
سولر پلیٹوں کا 30 سے 45 ڈگری زاویہ اولوں کو پھسلنے میں مدد دیتا ہے، نقصان کم ہوتا ہے۔
5. انشورنس:
بڑے سولر سسٹمز کے لیے ترقی یافتہ ممالک میں انشورنس لازمی ہے، اس سے قدرتی آفات سے بچاؤ کا تحفظ ملتا ہے۔
6. موسمی ایپ یا الرٹ سسٹم:
ژالہ باری کی پیشگی اطلاع کے لیے موبائل ایپ رکھیں۔ الرٹ ملتے ہی حفاظتی نیٹ یا کور فوراً لگا دیں۔
7. کتاب نما سولر ٹرالی / فولڈ ایبل سسٹم:
پینلز کو ایسے ڈیزائن کریں کہ موومنٹ سے نیچے یا اندر کی طرف فولڈ ہو سکیں۔ springs، رسی یا وائرز سے کتاب کی طرح بند ہونے والا نظام بنایا جا سکتا ہے۔ بیک سائیڈ پر وائرنگ کو کور کرنا آسان ہے، ڈیزائن میں شامل رکھیں۔
8. پینل بیک پر حفاظتی تہہ:
لکڑی، تھرموپول، سلیکون شیٹ یا سٹیل کی پتلی تہہ ژالہ باری روکنے میں مدد دیتی ہے۔ موسمی الرٹ کی صورت میں سولر پینلز پر انہیں مضبوطی سے باندھا جا سکتا ہے۔
9. فوم شیٹ کا استعمال:
بارش یا ژالہ باری سے قبل ایک انچ کی فوم شیٹ پینلز پر ڈال کر مضبوطی سے باندھ دیں، شیشہ بچنے کے امکانات زیادہ ہو جائیں گے۔
10. اولوں کے بعد سولر پینلز کا معائنہ:
اولوں کے بعد اپنے سولر پینلز کو چیک کریں۔ طوفان کے دوران اولوں کے علاوہ بھی اگر کوئی شاخیں یا پتے گرے ہیں تو انہیں ہٹا دیں۔ پینلز کی سطح کو ڈینٹ یا دراڑوں وغیرہ کی صورت میں خود سے مت کھولیں، اس صورت میں کمپنی کی طرف سے دی گئی وارنٹی ختم ہونے کا امکان ہو گا۔
مزیدپڑھیں:خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا