وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے رکن نے وزیر سے متعلق غیر مناسب بات کی، زبان ہم بھی رکھتے ہیں تلخیاں بڑھیں گی۔

سندھ اسمبلی اجلاس سے خطاب میں سعید غنی نے کہا کہ خبر چلائی گئی کہ شاہراہ بھٹو نا مکمل تھی اور افتتاح کیا گیا، کہا گیا کہ ایکسپریس وے کی ایک سڑک بند ہے اور رکاوٹیں لگائی ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قیوم آباد سے شاہ فیصل تک کوئی رکاوٹ موجود نہیں، ٹریکٹر وہاں اس لیے موجود تھا کہ روڈ کا بیریئر درست کرنا تھا۔

صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ بیریئر ٹھیک کرکے جنریٹر ہٹانے کےلیے ٹریکٹر تھا جو کام کے بعد ہٹادیا تھا، کہا گیا کہ ٹریفک رولز کےلیے پولیس موجود نہیں تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ایکسپریس وے پر کیمرے لگے ہوئے ہیں، پوری نگرانی کی جارہی ہے، اس شاہراہ پر موٹر سائیکل اور چنگچی کا جانا بند ہے، موٹر سائیکل رکشا والے اس شاہراہ کو استعمال نہ کریں۔

سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم رکن عبدالباسط نے وزیر سے متعلق غیر مناسب بات کی، یہ ایم کیو ایم کا کوئی جلسہ یا پریس کانفرنس نہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ یہاں اطمینان سے بات کریں تنقید کریں آپ کا حق ہے، کسی کی تضحیک کا حق نہیں، عبدالباسط خود سنیں کیا کہا ہے، زبان پھر یہاں بھی لوگوں کے پاس ہے، ہوگا کچھ نہیں تلخیاں بڑھیں گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے صوبائی وزیر نے کہا کہ سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹس) کا اجلاس فوری بلایا جائے تاکہ وفاق صوبوں کے تحفظات سنے، اگر ضرورت پڑی تو سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کینال منصوبوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہروں کا معاملہ سندھ اور پنجاب دونوں کے لیے نہایت اہم ہے اور بارہا نشاندہی کے باوجود اس مسئلے پر مناسب توجہ نہیں دی جا رہی۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ کینالوں کے بننے سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، جب پانی کی قلت پہلے ہی ہے تو کیسے مزید کینالیں بنائی جا سکتی ہیں؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس وقت سندھ اور پنجاب میں پانی کی شدید قلت ہے اور موجودہ پانی سے بھی اس سال فصل ممکن نہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ سندھ کے عوام کا مقدمہ ہر فورم پر لڑیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ کینال منصوبے کو صرف جلسوں کے ذریعے نہیں بلکہ اسمبلی کے اندر بھی روکا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹس) کا اجلاس فوری بلایا جائے تاکہ وفاق صوبوں کے تحفظات سنے۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو ہمارے خلاف بات کرتے ہیں، ان کے پاس خود کوئی آئینی یا سیاسی فورم موجود نہیں۔ انہوں نے عمرکوٹ کے حالیہ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مراد علی شاہ شاہراہ بند کرنے والے مظاہرین کی حمایت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، ن لیگ معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے، سعید غنی
  • کسی کو فیڈریشن کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے: حنیف عباسی
  • آغا راحت کی سرکاری ملازمین پر تنقید مناسب نہیں، انجینیئر انور
  • کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں، سعید غنی
  • کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے: سعید غنی
  • میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے: سعید غنی
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی