محدود وسائل شہر کی بدقسمتی ہے، میئر کراچی مُرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی:
میئر کراچی مُرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ اس شہر کی بدقسمتی ہے کہ وسائل محدود ہیں۔
میئر کراچی نے اورنگی ٹاؤن میں سڑکوں اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کردیا۔
میئر کراچی مُرتضیٰ وہاب نے افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں فیصلہ آئیگا توعدلیہ کو آزاد کہا جائے گا، اگر خلاف فیصلہ آیا تو ٹرینڈ چلائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ منعم ظفر نے آج پیپلز پارٹی کے خلاف پریس کانفرنس کی، ہم بتائیں گے کہ ترازو کیا کررہا ہے اور تیر کیا کررہا ہے، منعم ظفر صاحب کبھی کلفٹن بھی چکر لگایا کریں، پارکس کو عوامی مفاد میں استعمال کرنا چاہیے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندے چائنہ کٹنگ والے نہیں ہیں، اس شہر کی بدقسمتی ہے کہ وسائل محدود ہیں، جماعت اسلامی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر کام نہیں چاہتی۔
میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو اپنے پیروں پر کھڑا کردیا ہے، میں وسیم اختر کی طرح نہیں کہہ رہا کہ اختیارات نہیں ہیں، میں جماعت اسلامی سے ڈرنے والا نہیں ہوں، جماعت اسلامی نیک جماعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو اپنے ٹاؤنز میں کمرشل ایکٹیویٹی نظر نہیں آتی، ہم اربوں روپے سے سڑکیں بنارہے ہیں جماعت اسلامی سڑکیں خراب کررہی ہے، ٹاؤنز اس وقت شہر کی ترقی میں کے ایم سی کا ساتھ نہیں دے رہے، کے الیکٹرک سے گزشتہ روز بھی 20 کروڑ کا چیک آیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی میئر کراچی نے کہا کہ شہر کی
پڑھیں:
غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
کوئٹہ میں ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء کبیر شاکر نے کہا کہ بدامنی، بے روزگاری کیوجہ سے صوبے کے عوام پریشان ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے 26 اپریل قومی سطح پر ہڑتال وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ ہڑتال کسی پارٹی تنظیم کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی ہے۔ تاجربرادری کی حمایت خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی دفتر میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کا پاکستان کیساتھ دینی رشتہ ہے۔ بدامنی، بے روزگاری کی وجہ سے بلوچستان کے عوام پریشان ہیں۔ روزگار برائے فروخت، بارڈر بند، بدامنی اور بدعنوانی نے بلوچستان کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ بلوچستان کے عوام کے مطالبات جائز ہیں۔ حکمرانوں کو عوام کے حقوق پر توجہ دینی چاہئے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار میسر ہے نہ تعلیم و کاروبار کے مواقع ہیں۔ تاجر تجارت نہیں کرسکتے۔ ان حالات میں ہم ایوان کے اندر اور باہر مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں۔