پرائم منسٹر یوتھ پروگرام، وزیراعظم نے بیروزگاروں کو خوشخبری سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اویس کیانی :وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے حوالے سے اجلاس ہوا،وزیراعظم نے نوجوانوں کو بیرون ملک ملازمت فراہم کرنے کے لیے دوست ممالک کی مارکیٹس کے تقاضوں کے مطابق لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی،وزیراعظم نے بیرون ملک ملازمت فراہم کرنے والی جعلی اور لائسنس کے بغیر کمپنیوں کے خلاف اقدامات لینے کی بھی ہدایت کی۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے حوالے سے اجلاس ہوا، وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اڑان پاکستان منصوبے سے ملک بھر میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے،روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے آراستہ کرنا ناگزیر ہے۔
شب معراج پر تین روزہ عام تعطیل کا اعلان
تکنیکی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے فروغ کے لیے نیووٹیک اور پرائم منسٹر یوتھ سکل ڈویلپمنٹ پروگرام اپنا کردار ادا کرے،حکومت نجی شعبے کو فروغ دے کر، ملک میں بے روزگاری کا سد باب کرنے کی پالیسی پر سرگرم عمل ہے، آئی ٹی شعبے کی ترقی سے منسلک ہے۔
وزیراعظم نےنوجوانوں کو بیرون ملک ملازمت فراہم کرنے کے لیے دوست ممالک کی مارکیٹس کے تقاضوں کے مطابق لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی، وزیراعظم نےبیرون ملک ملازمت فراہم کرنے والی جعلی اور لائسنس کے بغیر کمپنیوں کے خلاف اقدامات لینے کی ہدایت بھی کی۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس-منگل 14 جنوری، 2024
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ عنقریب نوجوانوں کے لئے وزیر اعظم ڈیجیٹل یوتھ ہب کے نام سے ایک پلیٹ فارم قائم کیا جارہا ہے، جس سے نوجوانوں کو ملازمتوں اور دیگر خدمات کے حوالے معلومات فراہم کی جائیں گی.
وزیراعظم کی ڈیجیٹل یوتھ ہب کو عوام کے لیے آسان بنانے کے لیے انگریزی کے ساتھ ساتھ تمام مقامی زبانوں میں بھی متعارف کرانے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو پرائم منسٹر یوتھ ایمپلائمنٹ پلان، افرادی قوت کو بین الاقوامی مارکیٹ میں درکار صلاحیتوں سے آراستہ کرنے کے لیے اقدامات اور دیگر منصوبوں کی پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے معاملہ پر بیرسٹر گوہر کا دو ٹوک بیان
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے.
وزیراعظم کی ڈیجیٹل یوتھ ہب کو عوام کے لیے آسان بنانے کے لیے انگریزی کے ساتھ ساتھ آردو میں متعارف کرانے کی ہدایت
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایران کا جوہری پروگرام(2)
اسلام ٹائمز: اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایران، اتنی جوہری صلاحیتیں حاصل کرنے کے بعد، خود کو ایٹمی طاقت ثابت کرنے کیلئے کوئی ایٹمی دھماکہ کیوں نہیں کرتا۔ ایران ہمیشہ سے یہ مؤقف اختیار کرتا آیا ہے کہ اسکا جوہری پروگرام پُرامن اور سول مقاصد کیلئے ہے۔ تاہم، وہ "جوہری ابہام" کی پالیسی اپنا سکتا ہے، جسکے تحت وہ اپنی صلاحیت کا کھلے عام اعلان نہیں کریگا، لیکن اشاروں کنایوں میں یہ ظاہر کریگا کہ اسے جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل ہے۔ ایران کی حکمتِ عملی ایک محتاط توازن پر مبنی ہے، جس میں وہ جوہری دہلیز تک پہنچ کر اپنی طاقت کا مظاہرہ تو کرتا ہے، مگر اسے عبور نہیں کرتا۔ تحریر: سید نوازش رضا
اگر ہم ایران کی اس جوہری ترقی کا جائزہ لیں تو یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ جوہری ہتھیار تیار کرنے کی تکنیکی مہارت اور صلاحیت ایران کے پاس موجود ہونے کے باوجود، اب تک کوئی فیصلہ کن سیاسی عزم سامنے نہیں آیا۔ اس کی بنیادی وجہ ایران کے رہبرِ اعلیٰ، حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہای کا وہ فتوٰی ہے، جس میں انھوں نے صراحت کے ساتھ یہ اعلان فرمایا ہے کہ ’’ہم ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری، ذخیرہ اندوزی اور استعمال کو حرام قرار دیتے ہیں۔‘‘ *یہ مؤقف ایران کی جوہری پالیسی کی بنیاد بن چکا ہے* تاہم یہ حقیقت نظرانداز نہیں کی جا سکتی کہ اگر اسرائیل اور امریکا کی جانب سے جنگ مسلط کی گئی یا غیر ضروری دباؤ برقرار رکھا گیا تو ایسی صورت میں ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے پر مجبور ہوسکتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایران، اتنی جوہری صلاحیتیں حاصل کرنے کے بعد، خود کو ایٹمی طاقت ثابت کرنے کے لیے کوئی ایٹمی دھماکہ کیوں نہیں کرتا۔ ایران ہمیشہ سے یہ مؤقف اختیار کرتا آیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پُرامن اور سول مقاصد کے لیے ہے۔ تاہم، وہ "جوہری ابہام" کی پالیسی اپنا سکتا ہے، جس کے تحت وہ اپنی صلاحیت کا کھلے عام اعلان نہیں کرے گا، لیکن اشاروں کنایوں میں یہ ظاہر کرے گا کہ اسے جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل ہے۔ ایران کی حکمتِ عملی ایک محتاط توازن پر مبنی ہے، جس میں وہ جوہری دہلیز تک پہنچ کر اپنی طاقت کا مظاہرہ تو کرتا ہے، مگر اسے عبور نہیں کرتا۔
مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی سے بچتے ہوئے سیاسی و اسٹریٹیجک فائدہ حاصل کیا جائے۔ یورینیم کی 60 فیصد سے زائد افزودگی، جدید سینٹری فیوجز کی تنصیب، ہائپرسونک میزائل تجربات، اور سائنس دانوں سیاسی و فوجی قیادت کے مبہم بیانات کہ "ہم ضرورت پڑنے پر تیار ہیں۔" ایران اس خاموش مگر واضح پیغام کے ذریعے نہ صرف اپنی دفاعی حکمتِ عملی (Deterrence Policy) کو مستحکم کر رہا ہے بلکہ مذاکرات کی میز پر بھی اپنی پوزیشن مضبوط کیے ہوئے ہے۔
ایران نے 9 اپریل 2025ء کو "نیشنل نیوکلیئر ٹیکنالوجی ڈے" کے موقع پر تہران میں واقع ایٹامک انرجی آرگنائزیشن آف ایران (AEOI) کے صدر دفتر میں ایک بڑی نمائش کا انعقاد کیا، جس میں اس نے اپنی جدید ترین جوہری کامیابیوں کو نمایاں کیا۔ جس میں
1۔ IR-9 جدید سینٹری فیوج کی نقاب کشائی کی گئی، جو پچھلے ماڈلز سے 50 گنا زیادہ موثر ہے اور بہت تیزی سے یورینیم کو افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 2۔ شیراز کے قریب ایک نئی زیر زمین نیوکلیئر تنصیب کا انکشاف کیا گیا، جسے "ماحولیاتی تحفظ اور سکیورٹی" کے جدید اصولوں کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔
3۔ ایران ساخت Made in Iran ریڈیو فارماسیوٹیکلز متعارف کرائے گئے، جو کینسر کے علاج اور تھراپی میں استعمال ہوں گے۔ جوہری توانائی کے ذریعے مقامی طور پر پولیو ویکسین تیار کی جا رہی ہے۔
4۔ بوشہر-2 جوہری بجلی گھر کے منصوبے پر پیش رفت دکھائی گئی، جسے روسی تعاون سے 2030ء تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ تھوریم (Thorium) ایک قدرتی طور پر پایا جانے والی تابکار دھات ہے، جو جوہری ایندھن (nuclear fuel) کے طور پر یورینیم کا متبادل بن سکتا ہے۔ پر مبنی توانائی کے منصوبوں پر تحقیق کی جھلک بھی پیش کی گئی۔
5۔ جوہری تابکاری کے ذریعے خشک سالی سے بچنے والی گندم کی اقسام متعارف کرائی گئیں، جو کم پانی میں اگ سکتی ہیں۔ نانو ٹیکنالوجی (Nanotechnology) کی مدد سے صنعتی اشیاء کی پائیداری بڑھانے پر کام کا اعلان کیا گیا۔
6۔ ایران نے جوہری توانائی سے چلنے والی بیٹریاں تیار کی ہیں، جو مستقبل کے سیٹلائٹ مشنز میں استعمال ہوں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔