جنرل (ر)محمد جنید کایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈیرہ کے فوڈ ٹیکنالوجی لیب کا دورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز

جنرل (ر)محمد جنید کایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈیرہ کے فوڈ ٹیکنالوجی لیب کا دورہ
ڈیرہ اسماعیل خان (محمد ریحان)جنرل (ر)محمد جنید ہلالِ امتیاز (ملٹری) نے گزشتہ روز زرعی تحقیقاتی ادارہ ایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈیرہ کے فوڈ ٹیکنالوجی لیب کا دورہ کیا۔اس موقع پر فوڈ ٹیکنالوجی کے سربراہ ڈاکٹر شہزادہ ارشد سلیم سدو زئی نے جنرل (ر)محمد جنید کو ہائبرڈ سولر ٹنل ٹیکنالوجی پر ایک جامع اور تفصیلی بریفنگ دی۔ یہ ٹیکنالوجی کھجوروں کی پروسیسنگ اور خشک کرنے کے عمل کو نہایت موثر بناتی ہے۔ اس کے ذریعے پروسیسنگ کے دوران توانائی کی بچت کے ساتھ ساتھ کھجوروں کے معیار کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے۔
معزز مہمان نے اس ٹیکنالوجی کی افادیت کو بخوبی سمجھا اور اسے اپنے علاقہ میں قائم فارم پر نافذ کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ ان کے نزدیک یہ ٹیکنالوجی ایک انقلابی اقدام ہے جو کھجور کی پروسیسنگ کو عالمی معیار پر لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی کھجوروں کی مانگ کو بڑھا سکتی ہے
۔اس موقع پر عبد القیوم خان (ڈائریکٹر)اور عمران اللہ خان (سینئر ریسرچ آفیسر)بھی موجود تھے۔ انہوں نے کھجور کی کاشت کے مختلف پہلوئوں پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس بات چیت میں درختوں کو بیماریوں سے بچانے کے جدید طریقے، پیداوار میں اضافے کے لیے موثر حکمت عملیاں، اور کھجور کے پھولوں کی کامیاب پولینیشن کے حوالے سے جدید تکنیک شامل تھیں۔
جنرل(ر) جنید نے اپنے تجربات اور خیالات کا تبادلہ کیا، جس سے یہ مکالمہ مزید موثر اور معلوماتی ثابت ہوا۔دورے کے دوران، جنرل (ر)جنید نے تحقیقاتی مرکز کے ڈسپلے روم کا بھی دورہ کیا، جہاں کھجور اور دیگر پھلوں سے تیار کردہ ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی نمائش کی گئی تھی۔ ان مصنوعات میں اعلی معیار کی کھجوریں، خشک میوہ جات، اور دیگر پراسیسڈ پراڈکٹس شامل تھیں، جنہیں دیکھ کر جنرل جنید نے فوڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہونے والی ترقی کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان مصنوعات کی تیاری سے نہ صرف مقامی معیشت کو تقویت ملے گی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کے زرعی شعبے کی ساکھ بہتر ہوگی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

جنید جمشید کے آخری سفر پر جانے سے قبل کیا جذبات تھے، اہلیہ نے بتا دیا

دین کی خاطر میوزک انڈسٹری کو خیر بعد کہنے والے پاکستان کے معروف سابق گلوکار و نعت خواں جنید جمشید کے موت سے قبل آخری جذبات سے متعلق ان کی دوسری اہلیہ رضیہ جنید نے پہلی بار لب کشائی کی ہے۔

حال ہی میں رضیہ جنید نے پہلی بار پوڈکاسٹ میں شرکت کی اور جنید جمشید کی آخری یادیں تازہ کرتے ہوئے المناک طیارہ حادثے سے متعلق گفتگو کی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سے میری شادی جنید جمشید سے ہوئی ہے تب سے میں نے دیکھا ہے کہ ان کا زیادہ تر وقت سفر بالخصوص فضائی سفر میں گزرتا تھا، انہوں نے طیارہ حادثے سے قبل آخری سفر چترال کا کیا تھا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ جنید جمشید کا معمول تھا کہ جب کبھی سفر پر جاتے تو اپنی تمام شریکٍ حیات سے بھی ساتھ چلنے کا پوچھ لیا کرتے تھے، اس وقت میرے امتحان تھے تو میں نے جانے سے انکار کر دیا تھا لیکن مجھے یاد ہے کہ وہ چترال جانے سے قبل بہت بے چین تھے۔

رضیہ جنید نے بتایا کہ اس سے قبل کبھی کسی سفر پر جاتے ہوئے وہ اس طرح بے چین نہیں ہوئے تھے، وہ امریکا سے آئے تھے اور انہیں اس کے بعد چترال جانا تھا، تو مجھ سے کہنے لگے کہ چترال میں تو بہت ٹھنڈ ہے، انہیں 5 سے 6 دنوں کے لیے جانا تھا لیکن ان کا سفر 10 دن کا ہو گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے محسوس کیا تھا کہ چترال جانے سے قبل کچھ اداس تھے اور وہاں جانے کے بعد بھی نیٹ ورک کے مسائل ہونے کے باوجود مسلسل رابطے میں رہے اور اپنی خریت کی اطلاع دیتے رہے، اب اس بارے میں سوچوں تو لگتا ہے کہ انہیں اپنی موت سے قبل اس کا احساس ہو گیا تھا۔

رضیہ جنید نے بتایا کہ میں عدت مکمل کرنے کے بعد اس طیارہ حادثے کی جگہ بھی گئی تھی۔

دورانِ انٹرویو رضیہ جنید یہ یاد کرتے ہوئے جذباتی ہو گئیں کہ کس طرح انہیں جنید جمشید کی موت کی اطلاع موصول ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ میں قرآن کلاس لے رہی تھی، میرے ہاتھ میں قرآن تھا کہ ان کے (جنید جمشید) منیجر کی کال موصول ہوئی، جب میں نے ان سے جنید کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ جنید کا طیارہ مل نہیں رہا، اسے ڈھونڈنے کے لیے ایبٹ آباد جا رہا ہوں، یہ سن کر مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا، ہمارے پاس ٹی وی نہیں تھا تو میں نے بیٹے سے کہا کہ انٹرنیٹ پر دیکھ کر بتائے کہ کیا ہوا ہے، تب ہمیں پتہ چلا کہ جنید کے طیارے کو حادثہ پیش آ گیا ہے۔

یاد رہے کہ جنید جمشید 7 دسمبر 2016ء کو چترال سے اسلام آباد آنے والے طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے، رپورٹس کے مطابق ان کے ساتھ ان کی اہلیہ نیہا جمشید بھی تھیں۔

جنید جمشید نے کیریئر کے عروج پر گلوکاری اور موسیقی کو خیرباد کہہ کر خود کو تبلیغ کی راہ پر ڈالا اور پھر نعت خوانی شروع کر دی تھی اور لوگوں کے دل جیت لیے تھے۔

ان کا آخری سفر بھی دین کی تبلیغ کے لیے تھا اور انہوں نے اپنی زندگی کے آخری ایام چترال میں دین اسلام کی تبلیغ اور لوگوں کو حقیقی روشنی کی طرف آنے کی دعوت دیتے ہوئے گزارے تھے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور
  • نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ  بل 2025 منظور
  • دورہ سعودی عرب سے قبل مودی ولی عہد محمد بن سلمان کی چاپلوسی کرنے لگے
  • وزیراعظم شہباز شریف کا دو روزہ دورہ ترکیہ
  • نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ بل کی عدم منظوری، مریم نواز برہم، سخت نوٹس لے لیا
  • جنید جمشید کے آخری سفر پر جانے سے قبل کیا جذبات تھے، اہلیہ نے بتا دیا
  • تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی، علی امین گنڈاپور
  • تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی؛ علی امین گنڈاپور
  • ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ جات جیپ ریلی نادر مگسی نے جیت لی
  • ڈیرہ اسماعیل خان، علامہ رمضان توقیر کا تحصیل پہاڑ پور کا دورہ