ڈی چوک احتجاج کیس :بشریٰ بی بی کی 13مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کے 13 مقدمات میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانتیں منظور کرلیں۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباسی نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ڈی چوک احتجاج کے 13 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
جس کے دوران بشریٰ بی بی اور ان کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت وکیل خالد یوسف چوہدری کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کے سادہ کاغذ پر دستخط اور انگوٹھا لگوانے پر جج طاہر عباسی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ کہتے ہیں وی آئی پی پروٹوکول ملے، ایسا نہیں ہو سکتا، میں نےآپ کو انتظار نہیں کرایا۔
جج طاہر عباسی نے کہا کہ میں فیصلہ لکھوا رہا تھا وہ چھوڑ کر آپ کی ضمانتوں پر سماعت کررہا ہوں، جب عدالتی حکم نامہ نکلےگا اس پر ملزمہ کے دستخط اور انگوٹھا لگے گا، جسٹس سسٹم جیسا بھی چل رہا ہے، اگر ختم ہو گیا تو سوسائٹی ختم ہو جائے گی، آپ میرے پاس کچہری میں بھی پیش ہوتی رہی ہیں۔
عدالت میں بتایا گیا کہ ڈی چوک احتجاج پر بشریٰ بی بی کے خلاف اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں 13 مقدمات درج ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے 5،5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض بشریٰ بی بی کی7 فروری تک عبوری ضمانتیں منظور کرلیں اور آئندہ سماعت پر پولیس کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈی چوک احتجاج بی بی کی
پڑھیں:
علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی پر شیر افضل مروت کی تنقید ناجائز ہے، عمر ایوب
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی کا پارٹی کے سیاسی امور سے کوئی تعلق نہیں ہے، دونوں گھریلو خواتین پر شیرافضل مروت کی تنقید ناجائز ہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی ڈیل یا ڈھیل پر تیار نہیں ہیں، پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں ہو سکتا کیونکہ یہاں جنگل کا قانون ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ جیل حکام کہتے ہیں کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ کا حکم نہیں مانتے۔