ایران کی فوجی صلاحیت میں بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2025ء)ایران کی فوجی صلاحیت میں اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ ممکنہ تنازعات کی تیاری کے سلسلے میں ایک ہزار نئے جدید ڈرونز کا اضافہ کیا گیا ہے۔ایرانی کے نیم سرکاری خبررساں ادارے تسنیم کی رپورٹ میں بتایا گیاکہ دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کیلئے ایرانی فوج کو گزشتہ روز جدید ڈرونز فراہم کردیئے گئے ہیں۔
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق ان ڈرونز کو ایران کے مختلف مقامات پر فوج کے حوالے کردیا گیا ہے، ان میں اعلیٰ اسٹیلتھ اور مضبوط قلعہ شکن صلاحیتیں موجود ہیں۔ان نئے ڈرونز کی خاصیت یہ ہے کہ ان میں خودکار پرواز کے ساتھ 2000کلومیٹر سے زیادہ کی رینج اور زبردست تباہ کن صلاحیت موجود ہے۔ان خاص ڈرونز میں دفاعی شیلڈز سے گزرنے اور نچلی سطح کا ریڈار کراس سیکشن عبور کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔رپورٹ کے مطابق نئے ڈرونز شامل ہونے سے ملکی سرحدوں کی بہتر نگرانی کے علاوہ دور دراز کے اہداف کیلئے ایرانی فضائیہ کے بیڑے کی جنگی صلاحیت بھی بڑھ گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
یمن کے ہاتھوں مہنگے امریکی ڈرونز کی تباہی، فاکس نیوز نے اہم انکشاف کر دیا
امریکی کانگریس کی ریسرچ سروس کے مطابق ہر امریکی MQ-9 ریپر ڈرون کی قیمت تقریباً 30 ملین ڈالر ہے۔ اکتوبر 2023ء میں آپریشن طوفان الاقصیٰ کے آغاز کے بعد سے انصار اللہ نے کم از کم 16 امریکی ڈرون مار گرائے ہیں۔ تاہم، ایک باخبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ یہ تعداد 20 تک پہنچ سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی چینل فاکس نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق یمن میں انصار اللر تحریک نے ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے کے بعد سے اب تک چھ امریکی ڈرون مار گرائے ہیں۔ فاکس نیوز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ جس میں یمن میں انصار اللہ تحریک کی طرف سے مار گرائے جانے والے امریکی ڈرونز کی تعداد اور ان کی قیمت کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ جمعہ کے روز انصار اللہ نے ایک اور امریکی ایم کیو 9 ریپر ڈرون مار گرایا، ٹرمپ کی صدارت کے دوران یہ اس نوعیت کا چھٹا ڈرون ہے جسے یمنی فوج نے مار گرایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہر ڈرون کی قیمت 30 ملین ڈالر ہے۔ امریکہ کی طرف سے یمن پر 15 مارچ سے شروع ہونے والی جارحیت کے بعد سے انصار اللہ نے پانچ امریکی ڈرونز کو مار گرایا ہے۔ فاکس نیوز نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ امریکی فوج نے تقریباً 35 دنوں سے یمن پر مسلسل بمباری کر رہی ہے اس کے باؤجود انصار اللہ مہنگے امریکی اثاثوں کو تباہ کرنے اور اسرائیل پر میزائل داغنا جاری رکھے ہوئے ہے، دوسری طرف بحیرہ احمر میں زیادہ تر بین الاقوامی جہاز رانی کے آپریشنز بھی ابھی تک شروع نہیں ہو سکے ہیں۔
امریکی کانگریس کی ریسرچ سروس کے مطابق ہر امریکی MQ-9 ریپر ڈرون کی قیمت تقریباً 30 ملین ڈالر ہے۔ اکتوبر 2023ء میں آپریشن طوفان الاقصیٰ کے آغاز کے بعد سے انصار اللہ نے کم از کم 16 امریکی ڈرون مار گرائے ہیں۔ تاہم، ایک باخبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ یہ تعداد 20 تک پہنچ سکتی ہے۔ 16 MQ-9 ریپر ڈرون سے زیادہ کے نقصان کی مالیت کا تخمینہ $500 ملین سے زیادہ ہے۔ ایک امریکی دفاعی اہلکار نے فاکس نیوز کو انکشاف کیا کہ دسمبر 2024ء تک، امریکہ کے پاس اپنے ہتھیاروں میں 230 ایم کیو 9 ریپر ڈرون تھے، جن میں سے 16 کو مار گرایا جا چکا ہے۔ 16 MQ-9 ریپر ڈرون کے نقصان کی مالیت کا تخمینہ 500 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔ دوسری جانب یمنی کی مسلح افواج نے ترجمان یحییٰ سریع نے کل جمعہ کے روز ایک بیان مین اعلان کیا تھا کہ فوج نے ایک اور امریکی ڈرون ایم کیو 9 کو مار گرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ یمنی مسلح افواج نے یہ بھی اعلان کیا کہ انہوں نے بحیرہ احمر میں تل ابیب کے قریب بین گوریون ہوائی اڈے اور امریکی طیارہ بردار بحری جہاز USS ہیری ٹرومین کو نشانہ بناتے ہوئے فوجی کارروائیاں کی ہیں۔