اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جنوری ۔2025 )سیاحتی مقام کے طور پر ہنزہ کی عالمی پہچان اس کی ماحولیاتی سیاحت کے امکانات کو کھولنے اور مقامی لوگوں کے لیے پائیدار ذریعہ معاش کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے ناکافی مارکیٹنگ، مناسب انفراسٹرکچر کی کمی اور موسمی رسائی کے مسائل ہنزہ کے ایڈونچر اور ماحولیاتی سیاحت کی صلاحیت کو استعمال کرنے میں رکاوٹ ہیں جب شدید برف باری ہوتی ہے تو سڑکوں کی بندش اور ناقص مواصلات کی وجہ سے سیاح علاقے کا دورہ نہیں کر سکتے.

(جاری ہے)

گلگت بلتستان ٹورازم ڈیپارٹمنٹ کے بلتستان چیپٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر راحت کریم بیگ نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ اس خوبصورت علاقے کی سڑکیں سال بھر کھلی رہیں خاص طور پر سردیوں میں، سیاحوں کی آمد کو برقرار رکھنے کے لیے. انہوں نے کہا کہ 11,695 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہنزہ ایک بھرپور ثقافتی ورثے، قدرتی خوبصورتی، سیاحتی مقامات اور آثار قدیمہ کے اثاثوں کا گھر ہے جس میں التیت اور بلتت کے قلعے، تاریخی پولو گرانڈ، مساجد، واچ ٹاورز اور مقدس ہالیکیش شامل ہیں گنیش میں چٹانیں تقریبا 7,000 میٹر اونچی چوٹیاں ، الٹر اور لیڈی فنگر ایڈونچر سیاحوں کے لیے ایک جنت ہیں.

انہوں نے کہاکہ عطا آباد جھیل کے علاوہ بوریت جھیل اور خنجراب بھی دیکھنے کے لیے نمایاں مقامات ہیں ڈوئکر گاں، گلمیت اور پاسو کی وادیاں بھی اپنے پرسکون ماحول کی وجہ سے سیاحوں میں مقبول ہیں سیاح یہاں آبی کھیلوں سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں، جیسے جیٹ اسکیئنگ، بوٹنگ اور ماہی گیری بروشاسکی یہاں بولی جانے والی عام زبان ہے لیکن لوگ اردو، انگریزی اور چند دوسری بین الاقوامی زبانیں بھی سمجھتے ہیں.

انہوں نے بتایاکہ لوگ مہمان نواز ہیں اور اپنے سیاحوں کا گرمجوشی سے استقبال کرتے ہیں نوجوان نسل پیشہ ور ٹریکرز، ہائیکرز، کوہ پیما اور ٹورسٹ گائیڈ بننے کے لیے تربیت حاصل کر رہی ہے وہ مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کے لیے بہترین کھانا پکانے کے طریقے بھی سیکھ رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری محکمے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز ذمہ دار سیاحت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاہم ہنزہ کو ایک ماڈل سیاحتی مقام بنانے کے لیے کاربن نیوٹرل ٹریول پیکجز، تحفظ کے منصوبے اور تعلیمی مہمات کا آغاز کرنا اہم ہے.

جی بی میں قائم ٹور آپریٹنگ کمپنی کنکورڈیا ایکسپیڈیشن پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر صاحب نور نے ہنزہ کو عالمی معیار کا بنانے کے لیے بہتر انفراسٹرکچر، ماحول دوست رہائش، ہموار مواصلات اور بہتر رابطے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے خطے کی سیاحت کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے پرنٹ اور سوشل میڈیا مہم، سفری دستاویزی فلمیں، ورچوئل ٹورازم اور بین الاقوامی ماحولیاتی کلبوں اور تنظیموں کے ساتھ شراکت داری شروع کرنے پر بھی زور دیا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

سعودی عرب: سیاحت کے شعبے میں 41 پیشوں کو مقامی بنانے کا فیصلہ

سعودی عرب میں سعودی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے وزارت سیاحت کے ساتھ شراکت کرتے ہوئے نجی شعبے کے اداروں میں سیاحت سے متعلق 41 پیشوں کو مقامی بنانے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔ یہ اقدام سعودی شہریوں مرد اور خواتین دونوں کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کے حصے کے طور پر کیا گیا ہے۔

اسی فیصلے کو تین مرحلوں میں لاگو کیا جائے گا۔ اس میں میں 41 لیڈر شپ اور خصوصی پیشوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ان پیشوں میں ہوٹل مینیجر، ہوٹل آپریشنز مینیجر، ہوٹل کنٹرول مینیجر، ٹریول ایجنسی مینیجر، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ مینیجر، ٹورازم ڈیولپمنٹ ماہر، ٹورازم گائیڈ ماہر، ٹورازم آرگنائزر، ہوٹل سپیشلسٹ، سائٹ گائیڈ، پرچیزنگ اسپیشلسٹ، سیلز اسپیشلسٹ اور ہوٹل ریسپشن کے پیشے شامل ہیں۔

فیصلے پر عمل درآمد کا پہلا مرحلہ 22 اپریل 2026 سے شروع ہوگا۔ دوسرا مرحلہ 3 جنوری 2027 سے شروع ہوگا اور تیسرا اور آخری مرحلہ 2 جنوری 2028 کو شروع ہوگا۔ بیان کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق تمام نجی سیاحتی سہولیات پر کیا جائے گا۔ دریں اثنا انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت نے اپنی ویب سائٹ پر مطلوبہ پیشوں کے حوالے سے طریقہ کار پر مبنی گائیڈ لائن جاری کی ہے۔ یہ گائیڈ آجروں اور کاروباروں کو سعودائزیشن کا حساب لگانے کے طریقہ کار اور خلاف ورزی کرنے والوں پر عائد سزاؤں کو سمجھنے کی اجازت دیتا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سیاحوں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، میرواعظ عمر فاروق
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ
  • سعودی عرب: سیاحت کے شعبے میں 41 پیشوں کو مقامی بنانے کا فیصلہ
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • پوپ فرانسس کی وفات پر عالمی رہنماؤں اور عوام کا خراج عقیدت
  • سپلائی چین میں خامیاں پاکستان کے شہد کے شعبے کی ترقی میں رکاوٹ ہیں. ویلتھ پاک
  • راولپنڈی، 7 سالہ کرسچن بچی کی پراسرار ہلاکت، پوسٹ مارٹم میں تاخیر، لواحقین انصاف کے منتظر
  • باکو-لاہور پی آئی اے کی براہ راست پروازوں سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکے گا، وزیراعظم
  • باکو-لاہور پی آئی اے کی براہ راست پروازوں سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکے گا، وزیراعظم
  • پیرو: جبری نس بندی سے متاثرہ لاکھوں خواتین ازالے کی منتظر