فیصلے تحریک انصاف کے حق میں ہوں یا خلاف، پاکستان میں ہونے چاہییں، اسد عمر
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملکی فیصلے چاہے وہ تحریک انصاف کے حق میں ہوں یا خلاف، پاکستان میں ہونے چاہییں۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی والوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے، اس میں اختلافات ہونا بڑی بات نہیں، اسد عمر
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے جس میں کوئی 2 رائے نہیں کہ امریکا میں ہونے والے فیصلے پاکستان پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
پاکستان کے فیصلے پاکستان کے اندر ہی ہونے چاہئیں، چاہے وہ تحریک انصاف کے حق میں ہوں یا خلاف، اسد عمر#publicnews #publicupdate #publicvideo #imrankhan #pti @Asad_Umar pic.
— Public News (@PublicNews_Com) January 14, 2025
اسد عمر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بڑے واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں وہ امریکا کی طرف نہیں دیکھ رہے، کیونکہ فیصلے ہمیں کرنا ہیں اور پاکستان کے فیصلے پاکستان میں کرنے چاہییں۔
’چاہے تحریک انصاف کے حق میں ہوں یا خلاف ہوں، یا کسی اور کے خلاف ہوں، فیصلے ملک سے باہر نہیں ملک کے اندر ہونا چاہییں۔‘
مزید پڑھیں: میثاق جمہوریت پر عمران خان کو مطمئن کرنا ہوگا پھر وہ بڑے فیصلے کرسکتے ہیں، اسد عمر
اگر عمران خان کہیں تو سیاست میں واپس آجائیں گے؟ اس سوال پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاست میں تو انہیں نہیں آنا لیکن جیسے وہ ہمیشہ لوگوں سے کہتے ہیں کہ خدمت بتائیں کیا خدمت کرسکتے ہیں۔
قبل ازیں لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اسد عمر کی 3 مقدمات میں درخواست ضمانت پر سماعت کے بعد عدالت نے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 12 فروری تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسد عمر امریکا انسداد دہشت گردی عدالت پاکستان تحریک انصاف ٹرمپ لاہورذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا انسداد دہشت گردی عدالت پاکستان تحریک انصاف لاہور اسد عمر کا کہنا
پڑھیں:
انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے، اب قبر کھودی جارہی ہے ، شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
راولپنڈی میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ کی طرف سے تحریری حکم نامہ آگیا ہے کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے، 36 ہزار کیسز کو چار ماہ میں مکمل کرنا مشکل ہے، ان کیسز کا فیصلہ میری زندگی میں نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کو مستحکم کرنے کے لیے صاف ٹرائل ضروری ہے، ہم انصاف چاہتے ہیں غریبوں کی حالت زار دیکھیں غریب دن بدن غریب ہورہا ہے، چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنا ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ایپل ہے کہ چارہ ماہ میں کیس کے فیصلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج ذاتی طور پر عدالت سے استدعا کی ہے ہم ہر روز عدالتوں کے دھکے کھا رہے ہیں، چار ماہ میں عدالت سے فیصلہ کرنا ممکن نہیں ہے، عدالت سے استدعا کی ہے کہ سب کو انصاف دیا جائے۔
وکیل سردار عبدالرزاق وکیل شیخ رشید احمد نے کہا کہ نو مئی کے مقدمات کی آج سماعت ہے، نو مئی کو دو سال ہونے کو ہیں اب چالان عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔
پراسیکیوشن دو سال بعد عدالت میں چالان پیش کر رہی ہے، مقدمات میں تاخیر کی وجہ پراسیکیوشن ہے ملزمان ہر پیشی پر حاضر ہوتے ہیں۔
Post Views: 3