Daily Ausaf:
2025-04-23@00:24:53 GMT

شہادت کارقصِ بسمل

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
کیابات ہے جی،کھولتے ہوئے تیل کے اندر ڈالاجاتاہے،تپتے صحرامیں لٹاکر،سینے پرپہاڑ جیسی سلیں رکھی جاتی ہیں ،برفانی تودوں میں کود جاتے ہیں لیکن نعرہ مستانہ بلندہوتا رہتا ہے۔رقص تھمتاہی نہیں اوریہ توحید کارقص،جنوں تھمے گابھی نہیں۔ زمین کی گردش کوکون روک سکاہے !بجا فرمایا آپ نے،بندوں کو تو غلام بنایا جاسکتا ہے،ان پررزق روزی کے دروازے بندکئے جا سکتے ہیں،یہ دوسری بات ہے کہ ہم نادان صرف روپے پیسے کوہی رزق سمجھ بیٹھے ہیں۔ بندوں کوپابہ زنجیرکیاجا سکتا ہے، قیدخانوں میں ٹھونس سکتے ہیں آپ، عقوبت خانوں میں اذیت کاپہاڑان پر توڑسکتے ہیں۔پنجروں میں بندکرسکتے ہیں، معذور کرسکتے ہیں،بے دست وپاکرسکتے ہیں،ان کے سامنے ان کے پیاروں راج دلاروں کی توہین کرسکتے ہیں،انہیں گالیاں دے سکتے ہیں، جی،جی سب کچھ کرسکتے ہیں لیکن سپاہی مقبول حسین 40سال مکاردشمن بھارت کی جیل میں گزارکراپنے وطن کی خاک کوچوم کرجس شان سے لوٹا،اوراپنے اس جانباز سپاہی مقبول حسین کوجس شان سے پاک سپاہ نے اسی وطن کی خاک کے سپردکیاکہ فلک بھی یہ پاک نظارہ دیکھ کرعش عش کراٹھا۔جانتے ہیں کیوں؟ہندودشمن کاجب ٹارچر حد سے زیادہ بڑھ گیاتوسپاہی مقبول حسین نے خوداپنی زبان کاٹ کران کے سامنے پھینک دی کہ یہ زبان دشمنوں کے سامنے اپنے ملک کے خلاف نہیں کھل سکتی۔دشمن کمانڈرکے ساتھ اس کے سارے ساتھی ششدررہ گئے!
صدیوں سے انسان یہ دیکھتاآیا ہے، انکار کرنے والوں کوبھوکے کتوں اورشیروں کے آگے ڈال دیاجاتاتھا۔اس جگہ جہاں چاروں طرف خلق خدا کا ہجوم ہوتااورایک جابرتخت پر براجمان ہوکریہ سب کچھ دیکھتا اورقہقہے لگاتااورخلق خدا کویہ پیغام دیتاکہ انکارمت کرنا، کیا،توپھریہ دیکھویہ ہوگا تمہارے ساتھ بھی۔ ہر فرعونِ وقت اپنی تفریح طبع کے لئے یہ اسٹیج سجاتا ہے،سجاتارہے گا۔ایسا اسٹیج جہاں سب کرداراصل ہوتے ہیں،فلم کی طرح اداکارنہیں۔لال رنگ نہیں،اصل بہتاہواتازہ خون ،زندہ سلامت انسان کا،روناچیخنا بھنبھوڑنا کاٹنا سب کچھ اصل،الکل اصل۔ہوتارہاہے اور ہوتا رہے گا، فرعونیت توایک رویے کانام ہے، ایک بیماری کانام ہے۔ ایک برادری ہے فرعونوں کی،فرعونوں کی ہی کیا، ہامان کی، شداد کی، قارون کی،ابولہب کی،ابوجہل کی،قصر سفیدکے فراعین کی،یہودوہنودکے سفاک حکمرانوں کی۔ یہ برادری کانام ہے جس میں کسی بھی وقت کسی بھی مذہب وملت کے لوگ ہوسکتے ہیں۔بس بچتاوہ ہے جس پررب کی نظرکرم ہو۔
سب کچھ قید کیاجاسکتاہے،سب کچھ لیکن ایک عجیب سی بات ہے،اسے قیدنہیں کیاجاسکتا،بالکل بھی نہیں،مشکل کیا ممکن ہی نہیں ہے۔عجلت نہ دکھائیں، خوشبوکوقیدنہیں کرسکتے آپ! اورپھر خوشبو بھی توکوئی ایک رنگ ایک مقام نہیں رکھتی ناں، بدلتے رہتے ہیں اس کے رنگ، خوشبو کے رنگ ہزار،بات کی خوشبو، جذبات کی خوشبو، ایثارووفاکی خوشبو ۔۔۔۔۔۔ بس اب آپ چلتے رہئے اوران تمام خوشبوؤں کی رانی ہے ہمارے شہداکی خوشبو جنہوں نے اپناآج ہمارے کل پرقربان کردیا،یہ ہے ان کی عقائدکی خوشبو جنہوں نے اس معجزاتی ریاست جس کانام پاکستان ہے، اس سے محبت کودین کالازمی جزو سمجھا کہ اس کا قیام27 رمضان الکریم کی مبارک شب کوہوا،دین کی خوشبو،نظریات کی خوشبو۔یہ خوشبو قید نہیں کی جاسکتی ۔ جب بھی دبائیں ابھرتی ہے۔وہ کیا یاد آگیا: ’’جتنے بھی توکرلے ستم،ہنس ہنس کے سہیں گے ہم‘‘۔ جتناخون بہتاہے اتنی ہی خوشبوپھیلتی ہے۔ پھرایک وقت ایسابھی آتا ہے جب دردخودہی مداوابن جاتاہے دردکا۔دیکھئے پھرمجھے یادآگیا:
رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے
درد پھولوں کی طرح مہکے اگر تو آئے
یہ سب کچھ میں آپ سے اس لیے کہہ رہاہوں کہ مجھے وہ دن یادہے جب میں نے یہ خبرپڑھی تھی، یقیناآپ نے دیکھی،پڑھی یاسنی ہوگی۔ اگر نہیں، تویاد دہانی کی سعادت شائد میرے حصے میں آرہی ہے لیکن نہیں، یہ تواس کاکمال ہے جس نے ہم جیسے بے خبروں کو بتایا ہے (نیویارک۔آن لائن) امریکی آرمی کے ایک اسپیشلسٹ میٹری ہولڈ بروکس گوانتانا موبے کے عقویت خانے میں کلمہ شہادت پڑھ کرحلقہ بگوشِ اسلام ہوگئے۔ نوجوان فوجی افسرہولڈبروکس نے جن کی ڈیوٹی صرف چھ ماہ تک کیوباکے عقوبت خانے میں مسلمان قیدیوں کی نگرانی اوربعض اوقات انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتے وقت رہنمائی کرناتھی، مسلمان قیدیوں کے اخلاق اورعبادات سے متاثرہوکراسلام قبول کرلیا۔ ہولڈبروکس نے ایک مختصرسی ای میل میں تسلیم کیاکہ مراکشی اور دیگر مسلمان قیدیوں کے حسنِ اخلاق اورتلاوت ِقرآن پاک جووہ عقوبت خانے کی سخت ترین جالیوں کے عقب میں کرتے تھے، کی مانیٹرنگ کرتے ہوئے وہ بے حدمتاثر ہوئے تھے۔اورکیابات باقی رہ گئی جناب۔
دیکھئے!چراغ کوتوپھونک مارکربجھایا جا سکتا ہے، نورکوکون بجھاسکتاہے!جی جناب نورکوتو پھونک مارکرنہیں بجھایاجاسکتا۔اسلام نورہے، قرآن حکیم نورہے،روشنی ہی روشنی،صراطِ مستقیم کھراسودا،اسی قرآن کونافذکرنے کے لئے توپاکستان جیسی معجزاتی ریاست عطاہوئی تھی جس نے یہ سکھایاکہ اس ملک کے لئے جان قربان کردیناسب سے بڑااعزازہے اورماں باپ، بیوی بچے اورپوری قوم کے علاوہ ملائکہ بھی استقبال کے لئے جمع ہوجاتے ہیں کہ بندے نے اپنے رب سے وفاداری کاجوحلف اٹھایاتھا اس میں یہ کامیاب ہوگیا۔ہم بھلا اپنے 135 نوجوان جو برف کے پہاڑوں میں دفن ہوگئے تھے،آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔دنیاکے ماہرین نے اپنی تمام تربہترین جدیدٹیکنالوجی، کوششوں اور تجربات کی روشنی میں برف میں دفن افرادکی بازیابی کوناممکن قراردیتے ہوئے ہاتھ اٹھالئے لیکن صد آفرین ہے ان کے بہادر ساتھیوں پرکہ انہوں نے ان تمام پاک پوترشہدا کونہ صرف بازیاب کیابلکہ دنیاکے ناممکن کو ممکن ثابت کرکے دکھادیااوریہ ناممکن کوممکن کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہواکہ اب تک آٹھ ہزارسے زائد نوجوان ان سردترین وادیوں کارزق بن گئے ہیں کہ انہوں نے یہ حلف اٹھایاتھاکہ اس ملک کی سرحدوں کی ہرحالت میں حفاظت کریں گے۔بابااقبالؒ کیاخوب فرماگئے
وفاداری بشرط استواری اصل ایماں ہے
مرے بت خانے میں کعبے میں گاڑو برہمن کو
آپ سن لیجیے پاکستان بھی نورہے اوراس کے لئے جان قربان کرنے والے اسی نورکے وہ چراغ ہیں جنہوں نے ملک کو دشمنوں کی پھیلائی ہوئی تمام ظلمتوں سے پاک کرنے کاعزم کر رکھاہے،آپ نے سنابھی ہے اورباربارسناہے، میرے رب نے اعلان کردیاہے،اس کافرمان ہے:شہدازندہ جاوید ہیں۔ اپنے رب سے رزق پاتے ہیں اورقادرِمطلق نے خبردار کیاہے کہ کبھی مردہ گمان بھی مت کرنااوراب آپ ذرادل تھام کرسنئے: جب بدترین تشددکے بعدبھی وہ قیدی اورایسے جاںگسل حالات میں وطن کی حفاظت کرنے والے نوجوان مسکرارہے ہوں تووہ کون سی طاقت ہوتی ہے جس سے ان کے پائے استقلال میں ذرہ بھر بھی جنبش نہیں ہوتی،کیاایسا تونہیں کہ کوئی شہیداسے تحسین کی نظر سے دیکھ رہاہو ،بدری شہدا یامیدان احدکے شہداکی مثالیں جب ان کے دلوں کومنورکردیتی ہوں توپھربھلاخوف کیسا۔ ہمارے ان جانبازوں اورشہدانے آج اپنی اس طاقت کے اس رازکوپالیا جس کانام خدادادمملکت پاکستان کی محبت سے جڑے ایمان کاپختہ جزوہے اوریہ وہ مورچہ ہے جس میں پناہ لینے والوں کے لئے دائمی فتح کی خوشخبریاں ہیں۔ ایمان کی آبیاری وقت کی اولین ضرورت ہے۔مزاحمت ایمانی قوت سے مشروط ہے، اس کوکھو دیا توسب کچھ چھن جا ئے گا!ہمارے یہ تمام شہداہمارے سروں کے تاج اوراللہ کاانمول تحفہ ہیں۔ یاد رکھیں کہ اللہ کوپاکرکبھی کسی نے کچھ نہیں کھویا اوراللہ کوکھوکرکبھی کسی نے کچھ نہیں پایا۔ یہی شہادت کارقصِ بسمل ہمارا سرمایہ ہے!
’’ہمیں پیارہے پاکستان سے،اورہمیں پیار ہے اپنے شہد اسے‘‘!

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کرسکتے ہیں کی خوشبو سب کچھ کے لئے

پڑھیں:

غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا
  • طعنہ دینے والے ہمارے ووٹوں سے ہی صدر بنے ،بلاول کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا کا ردعمل
  • ’اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھی‘، خوشبو خان اس فیلڈ میں پھر کیسے آئیں؟
  • پانی سمندر میں ضائع نہیں ہو رہا، پانی سمندر کی ضرورت، شہادت اعوان
  • امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں
  • ہمارے حاجی وی وی آئی پی کی طرح حج کریں گے: وفاقی وزیر مذہبی امور
  • واشنگٹن کے ساتھ تجارتی سودے ہمارے کھاتے میں نہ کیے جائیں … چین کا انتباہ
  • بجلی
  • غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت: اسرائیلی فوج کا پیشہ ورانہ غفلت پر 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان