بشری بی بی کے سادہ کاغذ پر دستخط و انگوٹھے کے نشان پر عدالت برہم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جنوری ۔2025 )ڈی چوک احتجاج کے کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران بشری بی بی کے سادہ کاغذ پر دستخط و انگوٹھے کے نشان پر عدالت برہم ہو گئی سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی 13 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں ہوئی.
(جاری ہے)
دوران سماعت فائلیں تیار کر کے نہ آنے پر جج نے وکیل درخواست گزار پر اظہار برہمی کیا جج نے ریمارکس دیے کہ آپ فائلیں تیار کر کے آیا کریں میری عدالت میں آکر فائلیں سیدھی کر رہے ہیں اس موقع پر وکلا کی جانب سے ملزمہ بشری بی بی کا سادہ کاغذ پر دستخظ اور انگوٹھا لگوانے پر جج نے ایک بار پھر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ کہتے ہیں وی آئی پی پروٹوکول ملے، ایسا نہیں ہو سکتا میں نے آپ کو انتظار نہیں کرایا، میں فیصلہ لکھوا رہا تھا، وہ چھوڑ کر آپ کی ضمانتوں پر سماعت کر رہا ہوں.
جج نے وکلا کو ہدایت کی کہ جب عدالتی حکم نامہ نکلے گا اس پر ملزمہ کے دستخط اور انگوٹھا لگے گا عدالت نے وکیل ڈاکٹر قدیر خواجہ کے بولنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یقین کرنا سیکھیں، عدالت پر یقین کیا کریں آپ یقین کریں گے تو لوگ پھر آپ پر یقین کریں گے. واضح رہے کہ بشری بی بی کے خلاف ڈی چوک احتجاج پر اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں 13 مقدمات درج ہیں جن میں تھانہ سیکرٹریٹ میں 3،تھانہ مارگلہ میں 2،تھانہ کراچی کمپنی میں 2 مقدمات درج ہیں اسی طرح تھانہ رمنا میں 2، تھانہ ترنول، کوہسار، آبپارہ اور کھنہ میں ایک ایک مقدمہ درج ہے عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جج کی رخصت کے باعث جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی
راولپنڈی( آئی این پی )بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت دیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی کر دی گئی۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ پیر کوچھٹی پر تھے ، اس حوالے سے تمام ملزمان کو جج کی چھٹی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا، سپریم کورٹ کا چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم ابھی عدالت نہیں پہنچا۔جج کی چھٹی کے باعث عدالت کے باہر سے پولیس کی نفری بھی واپس بھیج دی گئی جبکہ عدالت پیش ہونے والے ملزمان کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی گئی۔ پیر کو سماعت پر دو اہم گواہان مجسٹریٹ مجتبی اور سب انسپکٹر ریاض کو پانچویں بار طلب کیا گیا تھا، مذکورہ کیس گزشتہ دو ماہ سے التوا کا شکار ہے اور اب تک 119 گواہان میں سے صرف 25 کے بیانات ریکارڈ ہو سکے ہیں۔