ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں بھارت کے وزیر خارجہ شرکت کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جنوری ۔2025 )امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں بھارت کے وزیر خارجہ شرکت کریں گے جب کہ سفارتی ذرائع کے مطابق تقریب میں پاکستان کی نمائندگی واشنگٹن میں تعینات پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کریں گے. وزارت خارجہ کے اعلی سفارتی ذرائع نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ حلف برداری میں اسلام آباد کی نمائندگی سفیر رضوان شیخ کریں گے تاہم اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا کہ کیا امریکہ کی طرف سے باضابطہ طور پاکستان کی حکومت کے کسی اعلی عہدیدار کو حلف برداری کی تقریب میں مدعو کیا بھی گیا یا نہیں.
(جاری ہے)
بھارت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کی دعوت پر وزیر خارجہ جے شنکر حلف برداری کی تقریب میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے ڈونلڈ ٹرمپ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد امریکہ کے 47 ویں صدر منتخب ہوئے تھے. ان کی کامیابی کے بعد پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی حکومت نئی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے. شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ٹرمپ کو دوبارہ امریکہ کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہوں ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے صدارتی انتخاب میں بطور ری پبلکن امیدوار مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے دوسری بار صدر منتخب ہوئے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈونلڈ ٹرمپ حلف برداری کی تقریب کریں گے
پڑھیں:
یوکرین جیسے تنازعات تیسری عالمی جنگ تک پہنچ سکتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے علاوہ یوکرین کے لوگ اس معاہدے کے تصور کو پسند کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ یوکرین جیسے تنازعات تیسری عالمی جنگ تک پہنچ سکتے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین روس جنگ بندی کے روشن امکانات کی صورت میں اپنا نمائندہ جنگ بندی مذاکرات میں بھیج سکتے ہیں۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے سے متعلق امریکی امن معاہدے پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے علاوہ یوکرین کے لوگ اس معاہدے کے تصور کو پسند کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے بتایا کہ امن معاہدے میں چار یا پانچ مختلف حصے شامل ہیں اور یہ اس لیے پیچیدہ ہے، کیونکہ زمین کو مخصوص طریقے سے تقسیم کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب یوکرینی صدر نے بتایا کہ امریکا نے انہیں ڈونباس میں آزاد اقتصادی زون بنانے کی تجویز دی ہے اور روس بھی ڈونباس پر مکمل کنٹرول چاہتا ہے، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔