کراچی والوں کیلئے خوشخبری،کے الیکٹرک کی بجلی 5 روپے سستی کرنے کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کے الیکٹرک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی چار روپے اٹھانوے پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست کردی، نیپرا میں سماعت کل کی جائے گی ۔نجی چینل کے مطابق کراچی کے لیے بجلی تقریباً 5 روپےفی یونٹ سستی ہونےکا امکان ہے، کے الیکٹرک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیپرا سے بجلی 4روپے 98پیسے سستی کرنے کی درخواست کردی۔درخواست نومبرکی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دائرکی گئی ہے، نیپرا میں کے الیکڑک کی درخواست کی سماعت کل ہوگی۔
نیپرا کی جانب سے درخواست کی منظوری کی صورت میں کراچی والوں کو 7 ارب 17 کروڑ 90 لاکھ روپے ری فنڈ ہوں گے، کےالیکٹرک نےصارفین کو اضافی وصولیاں واپس کرنےکی درخواست کی ہے۔واضح رہے کہنجی چینل گزشتہ ہفتے شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات سامنے لایا تھا۔نجی چینل نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، نگران حکومت کے دور کو ملاکر گزشتہ ڈھائی سال کے دوران مستقل سرچارج ملاکر بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے۔
شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 22 روپے 53 پیسے تک کا تاریخی اضافہ ہوا جب کہ بجلی صارفین پر فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے کا مستقل سرچارج الگ سے عائد کیا گیا۔یوں، مستقل سرچارج ملاکر گزشتہ ڈھائی سال میں (جس میں نگران دور بھی شامل ہے) بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے، پاکستانی تاریخ میں بجلی ٹیرف میں اتنا اضافہ کسی بھی وزیراعظم کے ہوتے ہوئے نہیں ہوا۔بجلی صارفین پرڈھائی سال میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، جولائی تا اکتوبر 2022 میں بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7.
جولائی 2023 میں بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7.50 روپے تک اضافہ کیا گیا، جولائی 2023 میں فی یونٹ 3.23 روپےکا مستقل سرچارج بھی عائد کیا گیا تھا۔جولائی 2024 میں بنیادی ٹیرف کی مد میں فی یونٹ بجلی 7.12 روپے تک مہنگی کی گئی جب کہ کابینہ کی منظوری سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ اور سرچارج عائد کیا گیا، صارفین نے سہہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹس میں اضافےکا بوجھ الگ برداشت کیا۔بجلی ٹیرف میں تاریخی اضافے کے بعد حکومت ٹیرف میں کمی کی خواہشمند ہے، شہباز حکومت اب بجلی ٹیرف میں کمی کے لیے مختلف آپشنز پر کام کررہی ہے۔حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم یا تبدیل ہونے کا فائدہ ٹیرف میں دینےکی تجویز ہے، بجلی بلوں کے ذریعے وصول کیے جانے والے ٹیکسوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔
کرکٹر حسن علی کا اپنی شادی کیلئے بیوی کی قربانیوں کا انکشاف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بنیادی ٹیرف میں مستقل سرچارج کی درخواست کی مد میں میں بجلی کیا گیا کے دور
پڑھیں:
پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے ایک جلسے میں پنجاب کی قیادت کے خلاف سخت جملوں کا استعمال کیا جبکہ ہم صرف سوال ہی پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے۔ پنجاب کے کسانوں کی بات کرنے والوں کو سندھ کے کسان نظر کیوں نہیں آتے؟ پالیسی کے تحت اگر پنجاب نے گندم نہیں خریدی تو کسانوں کو لاوارث بھی نہیں چھوڑا۔ پنجاب کے کسانوں کو ایک سو ارب روپے کا پیکج، پانچ ہزار فی ایکڑ اور پچیس ارب روپے کا ویٹ پروگرام دیا جائے گا۔ پنجاب کے کسانوں کو کسان کارڈ، ہزاروں ٹریکٹرز اور سپر سیڈرز دیئے گئے ہیں۔ جلسوں میں باتیں کرنا بہت آسان ہے مگر کسی صوبے نے کسانوں کے لیے امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کی آڑ میں سیاست کرنے والے آج پنجاب کے کسانوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، جبکہ سندھ کے کسانوں کی حالت زار پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کی جانب سے دئیے گئے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ "کسانوں کے مسائل پر سیاست چمکانا آسان ہے، لیکن حل دینا اصل قیادت کا کام ہوتا ہے۔"انکا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ سندھ کے کسانوں کی حالت پر کسی نے بات نہیں کی۔ نہ وہاں گندم کا ریٹ مقرر کیا گیا، نہ کسان کارڈ جاری کیے گئے۔ ہر کسان کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے دئیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، 25 ارب روپے کے ویٹ سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ ہر ضلع کے بہترین کاشتکار کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے کو گندم کی خریداری کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ کسانوں کو فوری ریلیف حاصل ہو۔ بنک آف پنجاب کے ذریعے کسانوں کے لیے 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن دی جا رہی ہے اور کسان کارڈ کے ذریعے اب تک 55 ارب روپے کی خریداری ہو چکی ہے۔ دنیا بھر میں استعمال ہونے والی جدید زرعی مشینری بھی حکومت پنجاب خریدے گی اور بغیر کسی منافع کے کسانوں کو فراہم کرے گی تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کسانوں کے مفاد کو ذاتی اہمیت دیتی ہیں اور حکومت کسان اور کاشتکار کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ گندم کے باہر جانے کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے اور حکومت کے پاس گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔