شمالی غزہ میں بم دھماکے میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 10 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک)شمالی غزہ میں دھماکے میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے، جس کے بعد اسرائیلی فوج کا کہنا ہے غزہ کی پٹی میں 15 ماہ سے جاری لڑائی میں صہیونی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد 407 تک پہنچ گئی ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے بیت ہنون میں 15 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 11 کا تعلق نہال بریگیڈ سے ہے، پیر کو مارے گئے تمام صہیونی اہلکار نہال بریگیڈ کے ریکنسنس یونٹ میں خدمات انجام دے رہے تھے۔مرنے والے اسرائیلی فوجیوں میں 23 سالہ کیپٹن یائر یاکوو شوشان، 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ یاہاو حدر، 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ گائے کرمیئل، 19 سالہ اسٹاف سارجنٹ یاؤو فیفر اور 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ ایوئیل وائس مین شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ نہال بریگیڈ کے ریکنسنس یونٹ کے فوجیوں کی ٹیم پیر کی صبح بیت ہنون کے علاقے میں ایک مشن پر روانہ ہوئی تھی۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ صہیونی اہلکار ایک عمارت کے اندر دھماکا خیز مواد استعمال کرنے کی تیاری کر رہے تھے کہ دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں عمارت منہدم ہو گئی اور 5 فوجی ہلاک ہو گئے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں 50 فلسطینی شہید
غزہ کے محکمہ شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے کہا کہ پیر کو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر پر دن بھر بمباری کی گئی جس میں اسکولوں، گھروں اور لوگوں کے اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔
ترجمان کے مطابق شجاعیہ کے علاقے میں گھر پر کیے گئے اسرائیلی حملے میں 11 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے جب کہ دیگر شہادتیں غزہ کے مختلف علاقوں میں دن بھر جاری رہنے والے حملوں میں ہوئیں۔غزہ کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی حملوں میں 46 ہزار 600 فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ 9 ہزار 700 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
روزانہ 50 لاکھ کا جعلی آب زم زم بیچنے والا گرفتار
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوجی اسرائیلی فوج فلسطینی شہید کا کہنا ہے فوجی ہلاک
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
فلسطینی ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں درجنوں بے گناہ شہری، خاص طور پر خواتین اور بچے، شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد یہ ہے کہ وہ زمینی دباؤ کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کو اس کے اصولی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اتوار کے روز چرچ کی عبادت کے دوران غزہ میں انسانی صورتحال کو افسوسناک قرار دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، پوپ فرانسس نے اپنی تازہ ترین پوزیشن میں اسرائیلی محاصرے میں گھری ہوئی غزہ پٹی کی انسانی حالت کو غم انگیز کہا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پوپ نے اتوار کی عبادت کے دوران غزہ میں افسوسناک انسانی بحران کی مذمت کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل نے جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر غزہ پٹی پر شدید فضائی اور توپ خانے کے حملے شروع کیے۔
یہ حملے اس وقت ہوئے جب جنگ بندی کے پہلے مرحلے جس میں فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ شامل تھا کا اختتام ہو چکا تھا، اور دوسرا مرحلہ جو غزہ سے اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلا پر مشتمل تھا، تل ابیب کے بہانوں کی وجہ سے رک گیا۔ اسرائیلی حکومت نہ صرف جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد سے پیچھے ہٹی، بلکہ اس نے مذاکرات کے عمل میں رکاوٹیں پیدا کیں اور مظلوم فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی ترسیل کو بھی روک دیا۔
اس کے بعد اسرائیلی قابض افواج نے ایک بار پھر غزہ کے رہائشی علاقوں، خاص طور پر مرکز اور جنوب میں شدید بمباری کی، جس سے علاقے کے شہریوں پر دوبارہ خوف، تباہی اور بے گھری مسلط ہو گئی۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں درجنوں بے گناہ شہری، خاص طور پر خواتین اور بچے، شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد یہ ہے کہ وہ زمینی دباؤ کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کو اس کے اصولی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے۔