برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کیخلاف نفرت انگیز بیانات قابل مذمت: دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد+لندن (نوائے وقت رپورٹ+عارف چودھری) برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کے خلاف حالیہ نفرت انگیز بیانات پر دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔ ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان برطانیہ دوستی گرم جوشی اور اعتماد کی علامت ہے۔ 1.7 ملین پاکستانی نژاد برطانوی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط رابطہ ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی نژاد افراد کا برطانیہ کی ترقی میں اہم کردار ہے، پاکستانی نژاد برطانوی صحت، ریٹیل اور خدمات کے شعبوں کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ سیاست، کھیل اور فنون میں پاکستانیوں کی شاندار کامیابیاں ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ چند افراد کے اعمال کے باعث پوری کمیونٹی کو بدنام کرنا قابل مذمت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا ایران اور افغانستان کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ
انورعباس: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران اور افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، جس میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی،انہوں نے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ اسحاق ڈار نے باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
پاکستانی یوٹیوبر کا دنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبر مسٹر بیسٹ کے ساتھ تاریخی اشتراک
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہناتھا کہ باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،نائب وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ امریکہ اور ایران کے درمیان ثالثی کی کوششیں امن، سلامتی اور ترقی کا باعث بنیں گی۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا مزید کہناتھا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے آج قائم مقام افغان عبوری وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی سے بات کی،نائب وزیراعظم نے اپنے کل کے دورہ کابل کے دوران ان کے اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کے پرتپاک استقبال و شاندار مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اقوام متحدہ کے امن مشنز کیلئے پاکستان کے بھرپور تعاون پرمحسن نقوی کا شکریہ ادا کرتا ہوں؛ جین پیر لاکروا
دونوں رہنماؤں نے دورے کے دوران ہونے والی بات چیت کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا،ترجمان کے مطابق فریقین نے دونوں ممالک کے عوام کے باہمی فائدے کے لیے کیے گئے فیصلوں پر تیزی سے عمل درآمد کرنے پر اتفاق کیا،نائب وزیراعظم نے عبوری افغان وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی،اسے عبوری افغان وزیر خارجہ نے بخوشی قبول کر لیا۔