اے آئی ٹیکنالوجیز سے کاروبار میں مسابقت کے ذرائع پیدا ہوسکتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ملتان (کامرس ڈیسک) وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر سیف ارحمان نے کہا ہے کہ معیشت اور صنعتوں کی کارکردگی کو بڑھانے اور جدت و ترقی کے فروغ کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال کی اہمیت مسلمہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں جنوبی پنجاب کے صنعتکاروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سیف الرحمان نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجیز کے موثر استعمال سے کاروبار میں مسابقتی برتری اور آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کئے جا سکتے ہیں،مصنوعی ذہانت صنعتوں میں جدت اور کارکردگی کو بہتر بنا کر معیشت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والے سسٹمز اور روبوٹس کے استعمال سے کام کو بہتر، اخراجات کو کم اور مصنوعات و خدمات کی فراہمی کو تیز تر کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجیز تیزی کے ساتھ اور درست طریقے سے بڑی تعداد میں ڈیٹا کا تجزیہ اور اس پرکارروائی کر سکتی ہیں، اس سے کاروباری اداروں کو مارکیٹ آگاہی حاصل کرنے،بڑے ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنے اور سماجی رجحانات کے مطابق فیصلے کرنے اور کاروبار کو متنوع بنانے کی صلاحیت حاصل ہوتی ہے،جس کے نتیجے میں اسٹرٹیجک منصوبہ بندی اور آپریشنل کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی نرگس محمدی ایران میں گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایرانی پولیس نے مشہد میں چھاپہ مار کر نوبیل امن انعام یافتہ نرگس محمدی کو گرفتار کر لیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی پولیس نے مشہد میں چھاپا مار کر نرگس محمدی کو گرفتار کیا۔
خسرو علیکردی کی برسی کی تقریب میں پولیس نےکارروائی کی اور وہاں موجود متعدد کارکنوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
نرگس محمدی کئی سال سے خواتین کےحقوق اور بنیادی انسانی حقوق کیلئے مہم چلا رہی تھیں اور وہ طبی وجوہات کی بنا پر عارضی رہائی پر تھیں۔
نرگس محمدی کو 2023 میں نوبل کا امن انعام ملا تھا۔
واضح رہے کہ ايران کی بہائی برادری ایک بڑی مذہبی اقلیت ہے، جن کے نمائندگان کا کہنا ہے کہ ان کی کمیونٹی کو معاشرے میں کئی معاملات میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
53 سالہ نرگس محمدی ستمبر 2022 ميں تہران ميں زير حراست مہسا امينی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والی تحريک کی اہم آواز ہيں، نرگس کو مجموعی طور پر 13 مرتبہ گرفتار کيا گيا اور 5 مرتبہ سزائے قيد سنائی گئی جن کی مدت 31 سال بنتی ہے، جب کہ ساتھ ہی انھيں 154 کوڑے بھی مارے جانے ہيں۔
پچھلے 20 برسوں کا کچھ وقت انھوں نے آزاد گزارا تو کچھ وقت جيلوں ميں۔ آخری مرتبہ وہ 2021 سے زير حراست ہيں، اور فرانس میں مقیم اپنے بچوں سے ملے ہوئے انھیں 8 سال ہو چکے ہيں۔
نرگس محمدی ایک غیر سرکاری فلاحی ادارے ڈیفینڈرز آف ہیومن رائٹس سینٹر کی نائب سربراہ بھی ہیں جسے 2003 میں نوبیل کا امن انعام جیتنے والی شیریں عباسی چلاتی ہیں۔