سندھ بلڈنگ ،قمر قائم خانی سسٹم سے تحقیقاتی اداروں کی چشم پوشی، بیٹر مافیا سرگرم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں قمر قائم خانی نے تحقیقاتی اداروں کی چشم پوشی کا فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ ڈی جی عبدالرشید سولنگی کی ناک کا بال بن جانے والے قمر قائم خانی نے ہر قسم کے احتساب کے خوف سے بالاتر ہوکر غیر قانونی دھندوں سے خطیر رقمیں بٹورنے کے لیے بیٹر مافیا کو سرگرم کر دیا ہے۔ گٹھ جوڑ کے بعد بغیر نقشوں اور منظوری کے ناجائز تعمیرات کی آزادی دی جا رہی ہے ۔ اس سلسلے میں وسطی کے علاقے لیاقت آباد میں بھتہ خوری کے مقدمہ میں نامزدبیٹر اسامہ نے غیر قانونی تعمیرات کی حفاظت اور سسٹم کے معاملات طے کرنے کی آزادی حاصل کر لی ہے ۔باوثوق ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق بیٹر اسامہ نے ایک گروہ بنا رکھا ہے جو بننے والی تعمیرات کے خلاف کورٹ سے نوٹسز جاری کروانے کے بعد ہراسگی پھیلا کر لاکھوں روپے بٹور لیتے ہیں ۔اور انہدام نہ ہونے کی گارنٹی دے کر حفاظتی پیکیج کے نام پر مزید رقم اینٹھنے کا سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے ۔اس طرح وصولی جانے والی رقوم سے اسامہ کا ماموں یامین جائیدادیں بنانے میں مصروف عمل ہے۔ حال ہی میں لیاقت آباد کے علاقے سی ایریا میں ایک کروڑ سے زائد مالیت کا ایک پلاٹ بھی خریدا گیا ہے۔ اس وقت بھی لیاقت آباد کے پلاٹ نمبرL10سی ون ایریا اور 6/6سی ایریا پر اسامہ کے حفاظتی پیکیج میں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پنجاب اور سندھ کو آپس میں ملانے والی مرکزی شاہراہ بند
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نہروں کی تعمیر کے خلاف جاری مظاہروں نے پنجاب اور سندھ صوبوں کو آپس میں ملانے والی مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا ہے، جس کے باعث برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو اپنی کنسائنمنٹ بروقت پہنچانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ صورتحال فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے بھی ماہانہ ٹیکس وصولی کے ہدف کے حصول میں رکاوٹیں پیدا کر سکتی ہے۔
گزشتہ چند دنوں سے سندھ میں نہر کے منصوبے کے خلاف مظاہرین نے پنجاب کو سندھ سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کو بند کر رکھا ہے۔
پنجاب سے کراچی بندرگاہ اور کراچی بندرگاہ سے ملک کے دیگر حصوں کی جانب جانے والے ٹرانسپورٹ ٹرکوں اور ٹرالرز کی طویل قطاریں دونوں جانب سے پھنس گئی ہیں۔ طویل قطاریں پنو عاقل شہر تک پہنچ گئی ہیں۔ میلوں تک ٹرکوں اور ٹرالرز کی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1