جے یو آئی کو زیر عتاب لایا جاتا ہے کہ لوگوں کو لڑاتے کیوں نہیں؟ فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ملتان:
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ علما کے بعد سیاست جن کے ہاتھ میں آئی ان کے سبب آج تک خونریزی سے ہماری جان نہیں چھوٹی، جے یو آئی کو اس لیے زیر عتاب لایا جاتا ہے کہ لوگوں کو لڑاتے کیوں نہیں ہو۔
ملتان میں خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ہم 21ویں صدی میں جارہے ہیں، 19ویں سے لے کر 20ویں صدی کے وسط تک جب تک برصغیر کے مسلمانوں کی قیادت علمائے کرام کے ہاتھ میں تھی تو کوئی ایک مثال پیش کردیں جس میں دیوبندی بریلوی مسئلہ پیدا ہوا ہو، کوئی فساد ہو یا قوم آپس میں لڑی ہو، ان کی قیادت میں مکمل امن تھا اور امت جڑی ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ علما کے بعد سیاست جن کے ہاتھ میں آئی آج تک خونریزی سے ہماری جان نہیں چھوٹی، اس سیاست نے نفرت، فتنہ و فساد، لڑائی کو جنم دیا، جے یو آئی کو اس لیے زیر عتاب لایا جاتا ہے کہ لوگوں کو لڑاتے کیوں نہیں ہو؟ ہم نے سنیت، حنفیت اور دیو بندیت کی شناخت ختم نہیں کی ہم عوام میں جاتے ہیں اور بات کرتے ہیں ہمیں قوم کو جوڑنے اور انسانیت کی بات کرنی ہے مگر لوگوں نے اپنی دکانیں بنائی ہوئی ہیں اور اب دیوبندیت بھی ایک دکان بن گئی ہے کسی بھی فرقے کو گالیاں دو اسٹیج گرمادو بڑی خدمت کرلی یہ طریقہ ہمارے اکابر کا نہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں تمام ممبران کو کہا کہ مجھے کسی خاص فرقے کے حوالے سے اشارہ نہ کیا کرو میں پارلےمنٹ میں جو بات کروں گا تمام مکاتب فکر کی نمائندگی ہوگی اور امت مسلمہ کی نمائندگی ہوگی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل کہا کہ
پڑھیں:
’باپ تو سپر مین ہوتا ہے‘، بچے کو گرمی سے بچانے کے لیے باپ نے سیٹ پر ہاتھ رکھ لیے، ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص کو کڑکتی دھوپ میں سفر کرتے دیکھا جا سکتا ہے، ویڈیو پوسٹ کرنے والے صارف کا کہنا ہے کہ یہ شخص اسکول سے چھٹی کے بعد اپنے بچوں کو لینے آیا ہے جو خود گرمی میں موٹر سائکل پر بیٹھا ہے لیکن پچھلی سیٹ پر قیمص پھیلا کر ہاتھ رکھ دیے تاکہ جب اس کا بچہ اس سیٹ پر بیٹھے تو وہ گرم نہ ہو۔
باپ سراں دے تاج محمد pic.twitter.com/aban5xHyx2
— Ans (@PakForeverIA) April 20, 2025
اس ویڈیو پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ پی سی بی کے سابق چیئرمین و کمنٹیٹر رمیز راجہ نے اس پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا منظر دل پگھلا دیتا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ جب کبھی کسی خاندان کو موٹر سائیکل پر ایک دوسرے سے چمٹ کر بیٹھے ہوئے دیکھتا ہوں تو دل سے بے اختیار ان کی سلامتی کی دعا نکلتی ہے اور خواہش ہوتی ہے کہ اللہ انہیں جلد ایسی گاڑی عطا کرے جس میں وہ سکون اور آرام سے سفر کر سکیں۔
This melts your heart !
Every time I see a family clinging to each other on a motor cycle, I instinctively pray for their safety and hope they can get a car to sit in comfortably . https://t.co/uRA4naOBq1
— Ramiz Raja (@iramizraja) April 21, 2025
ایک صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ باپ تو سپر مین ہوتا ہے۔
Father is Super Man. https://t.co/WUoazvGTxP
— Humayun Khan (@EngrHumayun10) April 21, 2025
عادل خان یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان کے ایلیٹ کبھی نہی چاہتے کہ ان کے پاس کار ہے تو ایک عام آدمی بھی کار خرید سکے جو کار ہمارے پڑوس انڈیا، چائنہ اور افغانستان میں 3 لاکھ روپے کی ملتی ہے وہی کار پاکستان میں 28 لاکھ کی ملتی ہے تو کیا صرف دعا سے غریب کار خرید سکتا ہے؟
سر جی پاکستان کے ایلیٹ کبھی نہی چاہتے کہ ان کے پاس کار ہے تو ایک عام آدمی بھی کار خرید سکے
جو کار ہمارے پڑوس انڈیا، چاینہ،افغانستان میں 3 لاکھ روپے کی ملتی ہے وہی کار پاکستان میں 28 لاکھ کی ملتی ہے تو کیا صرف دعا سے غریب کار خرید سکتا ہے؟
— ADIL KHAN YOUSAFZAI (@kaddiwall3) April 21, 2025
ایک ایکس صارف نے رمیز راجہ کو کہا کہ آپ انہیں ایک گاڑی کیوں نہیں خرید کر دیتے۔ آپ کے پاس جتنا پیسہ ہے اس کے لیے یہ کوئی بڑی بات نہیں ہونی چاہیے۔
Why don’t you buy them one? Surely that isn’t a big deal with the kind of money you have.
— Siddhartha Das (@sidharthone) April 21, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رمیز راجہ کراچی گرمی کی شدت