سخت سیکورٹی کے باعث جی ایچ کیوحملہ کیس کی سماعت ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
راولپنڈی(صباح نیوز) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کی وجہ سے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بھی15جنوری تک ملتوی کردی گئی۔ پیر کو انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت جج امجد علی شاہ کے روبرو اڈیالہ جیل میں ہونی
تھی تاہم عدالت نے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں زیر سماعت دیگر عدالتی امور اور سیکورٹی کے باعث ملتوی کی گئی، جس کے بعد اب آئندہ سماعت پر بیان ریکارڈ کرانے کے لیے استغاثہ کے 5گواہان طلب کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ نیب کے190 ملین پائونڈز ریفرنس کا فیصلہ سنایا جانا تھا، جس کی وجہ سے اڈیالہ جیل میں سیکورٹی سخت کی گئی تھی، جس کی وجہ سے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ملتوی کی گئی ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل میں
پڑھیں:
اتحادی قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے پر حکومت سے ناراض، نامناسب چال: آصفہ بھٹو
اسلام آباد (وقائع نگار) ایوان زیریں کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی، اتحادی جماعتیں اجلاس ملتوی کرنے پر حکومت سے ناراض ہمارے سوالات کے جوابات سے بھاگنے کے لیے حکومت نے اجلاس ملتوی کیا۔ بدھ کے روز پینل آف دی چیئر علی زاہد کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں پیپلزپارٹی کے اراکین نے شور شرابہ کیا، قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران آغا رفیع اللہ نے کہا کہ اراکین محنت کر کے سوالات لاتے ہیں، صرف گول مول جواب دئیے جاتے ہیں اور صرف ٹی اے ڈی اے بنایا جاتا ہے، وزیر صاحب ایف ای بی کے ٹال فری نمبر پر ابھی کال کریں، کوئی جواب آئے تو بتا دیں۔ وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی کے سوال کا جواب تفصیلی دیا گیا ہے۔ لابی میں جا کر ٹال فری نمبر پر بھی کال کر لیتے ہیں، یہ جو یہاں تقریر کر رہے ہیں یہ سیاسی ہے۔ پینل آف چیئر علی زاہد نے آغا رفیع اللہ اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو لابی میں بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی ہدایت کر دی۔ اس دوران پی ٹی آئی اراکین ایوان میں پہنچ گئے، اراکین نے بانی پی ٹی آئی کی تصاویر اٹھا کر احتجاج کیا، نبیل گبول نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بیٹھے لوگ کرپشن کر رہے ہیں 15 سو روپے ہر خاتون سے لیتے ہیں۔ وفاقی وزیر پیر عمران شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس کو شفاف بنانے کی ہدایت کی ہے، مارچ 2026 تک سارا نظام ڈیجیٹل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، آغا رفیع اللہ نے کہا کہ یہاں وزیر تو کوئی ہے نہیں سوالوں کے جوابات کون دے گا۔ آغا رفیع اللہ نے کہا کہ طارق فضل صاحب اپنی باتوں میں لگے ہوئے ہیں، اس دوران اپوزیشن رکن اقبال آفریدی نے دوبارہ کورم کی نشاندہی کر دی۔ کورم سے متعلق ایوان میں اراکین کی تعداد گنی گئی تو حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ پینل آف دی چیئر علی زاہد نے کہا کہ ایوان میں 63 اراکین موجود ہیں، پینل آف دی چیئر کے اعلان کے دوران پیپلزپارٹی کے اراکین نے شور شرابہ کیا، قومی اسمبلی کے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔ دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میرا توجہ دلا نوٹس روکنی کیلئے قومی اسمبلی کا سیشن مؤخر کرنے کی ہدایات دی گئیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک اہم بیان میں ان کا کہنا تھا کہ قائم مقام سپیکر کے رویے پر انتہائی مایوسی ہوئی ہے، کورم موجود ہونے کے باوجود بار بار اجلاس معطل کرنا پارلیمانی نظام کا مذاق بنانے کے مترادف ہے۔آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ اجلاس کو مؤخر کرنا نہایت چھوٹی اور گھٹیا سیاسی چال ہے۔