سینیٹر بیرسٹر علی ظفر ۔ فوٹو فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی تو اڈیالا جیل میں ہیں، کمرہ عدالت لایا جاسکتا تھا، شرائط پوری ہوں گی تو مذاکرات چلیں گے ورنہ یہ آخری میٹنگ ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں سینیٹر فیصل واوڈا اور بیرسٹر علی ظفر نے شرکت کی، اس موقع پر پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ ہمیشہ دیکھا ہے کہ جس کے خلاف کیس ہو وہ گھبراتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے اسپیشل جج سینٹرل کے بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار دیکھا، خلاف کیس ہونے کے باوجود بانی پی ٹی آئی نے کہا فیصلہ جلد سنایا جائے۔

بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ سائفر اور عدت کیس ختم ہوا، 190 ملین پاؤنڈ کیس بھی اعلیٰ عدالت میں ختم ہوجائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اطلاع دی گئی تھی کہ 11 بجے کیس لگے گا، وکلا ساڑھے 10 بجے پہنچ گئے تھے، بانی پی ٹی آئی تو اڈیالا جیل میں ہیں، کمرہ عدالت لایا جاسکتا تھا۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ حکومت اگر مذاکرات میں فائدہ اٹھانے کے لیے فیصلے میں تاخیر کرا رہی ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے، اب یہ فیصلہ حکومت کو کرنا ہے کہ مذاکرات کو اگے چلانا ہے یا نہیں چلانا۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور کارکنوں کو رہا کیا جائے، دونوں شرائط پوری ہوں تو مذاکرات آگے چلیں گے ورنہ یہ آخری میٹنگ ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی بیرسٹر علی ظفر کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

’خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا‘

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے خواتین صحافیوں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔

وفاقی محتسب نے محفوظ ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا خواتین کوبغیر وجہ رات کی شفٹ میں منتقل کیا گیا، خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔

وفاقی محتسب انسدادہراسیت نے متاثرہ خواتین کو رات کے وقت ٹرانسپورٹ دینے اور شکایت کنندہ خاتون کو 25ہزار روپےہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے کہا کہ انتظامیہ کا کہنا تھا واپسی 2 بجے رات خواتین کا مسئلہ ہمارا نہیں، انتظامی تبدیلیوں کی آڑمیں صنفی امتیازناقابل قبول ہے، خواتین کیخلاف تعصب،لاپرواہی واضح طور پر ظاہر ہوئی۔
مزیدپڑھیں:موٹرسائیکل سوار ہوشیار! یہ سرٹیفکیٹ لازمی لینا ہوگا

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی سے ان کے خاندان کے افراد کی اڈیالہ جیل میں آج ملاقات کا امکان
  • جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ، بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا
  • غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، روسی قونصل جنرل
  • جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ: بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا
  • ’خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا‘
  • عمران خان سے کل کونسے وکلاء ملاقات کریں گے؟ فہرست جیل حکام کو ارسال
  • ’ عمران خان 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں، دو شرائط ہیں، پہلی شرط کہ بانی پی ٹی آئی خاموش رہیں اور دوسری ۔ ۔ ۔ ‘تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا
  • بانی پی ٹی آئی 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں،شیرافضل مروت کا بڑا دعویٰ
  • بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت کا دعوٰی
  • مذاکرات کیلئےپی ٹی آئی کس کے اشارے کی منتظر؟اعظم سواتی کا انکشاف