ٹل پاراچنار روڈ محفوظ بنانےکیلئے اہلکاروں کی بھرتی شروع
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ذرائع کا بتانا ہے کہ صوبائی کابینہ نے بھرتیوں اور محکمہ خزانہ نے فنڈز کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت 399 اہلکاروں کو ڈیڑھ سال کے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا جب کہ بھرتیاں ریجنل پولیس افسر کوہاٹ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ کرم کی مرکزی شاہراہ ٹل، پاراچنار روڈ محفوظ بنانے کے لیے اہلکاروں کی بھرتی کا عمل شروع کردیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ٹل، پاراچنار روڈ محفوظ بنانے کے لیے پولیس اہلکاروں کی بھرتیوں کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور اسپیشل پروٹیکشن فورس کی بھرتی کا عمل رواں ماہ کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ صوبائی کابینہ نے بھرتیوں اور محکمہ خزانہ نے فنڈز کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت 399 اہلکاروں کو ڈیڑھ سال کے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا جب کہ بھرتیاں ریجنل پولیس افسر کوہاٹ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کی عمر کی حد 45 سال تک مقرر کی گئی ہے، فورس میں 350 سپاہی اور 49 حوالدار بھرتی کیے جائیں گے، بھرتیاں سکیورٹی فورسز اور ایف سی کے سابق اہلکاروں سے کی جائیں گی، اسپیشل پروٹیکشن فورس کو جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کرم میں کشیدگی کے باعث ٹل پاراچنار شاہراہ 3 ماہ تک بند رہی اور 3 ماہ بعد پہلا امدادی قافلہ چند دن قبل سخت سکیورٹی میں کرم کے متاثرہ علاقوں میں پہنچا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اہلکاروں کی کی بھرتی جائے گا
پڑھیں:
پاراچنار، مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد
سیمینار سے علامہ تجمل حسین، علامہ ڈاکٹر احمد حسین نجفی، علامہ محمد حسین طاہری، علامہ احمد روحانی، ڈاکٹر ذوالفقار، پرنسپل حاجی گل اکبر، پروفیسر یاسر علی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز نے خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء، عمائدین، ضلعی انتظامیہ اور سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی، سیمینار میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مختلف تجاویز پیش کی گئیں، اور ذمہ دار افراد سے اپنی ذمہ داری بروقت پوری کرنے اور فوری قیام امن ممکن بنانے پر زور دیا گیا۔ "ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن کیسے" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے علامہ تجمل حسین، علامہ ڈاکٹر احمد حسین نجفی، علامہ محمد حسین طاہری، علامہ احمد روحانی، ڈاکٹر ذوالفقار، پرنسپل حاجی گل اکبر، پروفیسر یاسر علی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز نے خطاب کیا اور قیام امن کے حوالے سے مل کر کام کرنے پر زور دیا۔
اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ بدامنی کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ امن معاہدے کے بعد راستے بند رکھنا افسوسناک ہے، منظم طریقے سے سامان کی ترسیل اور لوگوں کی آمد و رفت میں بھتہ خوری اور رشوت خوری کا بازار گرم ہے، اس وجہ سے مافیا کی جانب سے بھی امن کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ فریقین کو اب سمجھ آگیا ہے کہ بد امنی کے ذریعے عوام کا استحصال جاری ہے اور مختلف طریقوں سے انہیں تنگ کیا جا رہا ہے اور سات ماہ سے آمد و رفت کے راستے کی بندش کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہے۔ مقررین نے ضلعی انتظامیہ اور فورسز سے آمد و رفت کے راستے فوری طور کھولنے اور محفوظ بنانے پر زور دیا۔ سیمینار سے خطاب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کی جان و مال کی تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور قیام امن میں عوام اور عمائدین کا تعاون از حد ضروری ہے۔