یورپ کیلیے فلائٹ آپریشن کا آغاز،پی آئی اے افسران کے مفت سفر کے مزے شروع
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) یورپ کے لیے پروازوں کا آغاز ہوتے ہی قومی ائیرلائن کے اعلیٰ افسروں کے بھاری الاؤنس کے ساتھ مفت سفر کے مزے شروع ہوگئے۔
پیرس جانے والی پہلی ہی پرواز پر قومی ائیرلائن کے سی ای او ائیروائس مارشل عامر حیات سمیت متعدد اعلیٰ افسران سرکاری خرچ اور مفت ٹکٹ پر پیرس پہنچے ہیں ، ایک افسر اپنی فیملی بھی ساتھ لے گئے ہیں۔فلائٹ سیفٹی کے سنگین معاملات کی وجہ سے قومی ائیر لائن کی یورپ کیلئے پروازوں پر چار سال سے زیادہ پابندی عائد رہی اس پابندی کے خاتمے کے بعد گزشتہ روز قومی ائیرلائن کی پہلی پرواز اسلام آباد سے پیرس روانہ ہوئی۔ اس پرواز پر ٹکٹ خرید کر سفر کرنے والے مسافروں کے علاوہ مفت ٹکٹ اور سرکاری خرچ پر پیرس جانے والے پی آئی اے کے 11 اعلیٰ افسران اور ان کے خاندان کے ارکان بھی شامل تھے۔
عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد ایک بار پھر قومی ائیرلائن کے سی ای او بنائے جانے والے ائیر وائس مارشل عامر حیات کے علاوہ ڈائریکٹر کمرشل ، ڈائریکٹر ایچ آر اور ڈائریکٹر ٹیکنکل سمیت 9 افسران نے طیارے کے اکانومی پلس یعنی کلب کلاس میں سفر کیا، ایک ڈائریکٹر نے تو اپنی فیملی کے ساتھ اکانومی پلس کلاس میں سفر کیا۔ائیر لائن ذرائع کے مطابق پیرس پہنچنے والے افسرا
یورپ جانیوالے یہ افسران او سی ایس الاؤنس یعنی بیرون ملک ڈیوٹی کی مد میں بھاری رقم بھی وصول کریں گے۔ پاکستان سے جانے والے اعلیٰ افسران کی پروٹوکول ڈیوٹی کیلئے قومی ائیرلائن کے افسران کی ایک ٹیم پہلے ہی غیر ملکی ائیر لائن کے ذریعے پیرس پہنچی ہوئی ہے۔دوسری جانب وزارت نجکاری کے مطابق سالانہ اربوں روپے خسارے کی وجہ سے قومی ائیرلائن کی نجکاری کا منصوبہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قومی ائیرلائن کے
پڑھیں:
امریکی فورسز نے چین سے ایران جانے والے کارگو جہاز پر دھاوا بول دیا
امریکی فورسز نے نومبر میں ایک کارگو جہاز پر کارروائی کی جو چین سے ایران جا رہا تھا، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتظامیہ کے بڑھتے ہوئے جارحانہ بحری حربوں کی تازہ ترین مثال ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے جہاز کو سری لنکا سے کئی سو میل دور بورڈ کیا۔ یہ کئی سال بعد پہلی مرتبہ تھا کہ امریکا نے چین سے ایران جانے والے کارگو پر اس طرح کارروائی کی۔
#BREAKING:
The Wall Street Journal reports that U.S. forces intercepted a ship in the Indian Ocean last month, confiscated Chinese military equipment reportedly headed to Iran, and then permitted the vessel to continue sailing. pic.twitter.com/JPqbsy51qw
— Intel Net (@TheIntelNet) December 13, 2025
الجزیرہ کے مطابق جہاز سے وہ مواد ضبط کیا گیا جو ایران کے روایتی ہتھیاروں کے لیے استعمال ہو سکتا تھا، تاہم یہ مواد دوہرے استعمال کا تھا یعنی فوجی اور شہری دونوں کاموں کے لیے قابل استعمال تھا۔ بعد میں جہاز کو روانہ کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران نے غیر قانونی ایندھن سے بھرا تیل بردار جہاز قبضے میں لیا، عملے میں بھارتی بھی شامل
یہ کارروائی وینزویلا کے ساحل کے قریب تیل بردار جہاز کی حالیہ ضبطگی سے کچھ ہفتے قبل ہوئی، جسے امریکی انتظامیہ نے پابندیوں کی خلاف ورزی کا جواز بتاتے ہوئے کنٹرول کیا۔
BREAKING: Multiple outlets now confirm U.S. special forces intercepted and boarded a ship headed from China to Iran, seizing military-related cargo in the Indian Ocean.
Not rumor. Not speculation. Real interdiction.#BreakingNews #NationalSecurity #Iran #China #USMilitary pic.twitter.com/zPdIDw6C5Y
— Bill Postmus (@billpostmus) December 13, 2025
اس کے علاوہ، ایران نے بھی خلیج عمان میں ایک جہاز پر قبضہ کیا ہے، جس میں بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے عملے کے ارکان سوار تھے۔ ایران کا موقف ہے کہ یہ جہاز غیر قانونی ایندھن لے کر جا رہا تھا۔
چین اور ایران نے ابھی تک اس کارروائی پر کوئی فوری ردعمل نہیں دیا، تاہم بیجنگ نے وینزویلا کے قریب تیل بردار جہاز کی ضبطگی کو غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ امریکی پابندیاں بین الاقوامی قانون کے خلاف ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے خبردار کیا کہ مستقبل میں وینزویلا کے قریب مزید جہاز ضبط کیے جا سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایران بحری جہاز بحیرہ چین چین