سرفراز احمد پی ایس ایل 10 سے باہر، کسی ٹیم نے نہیں لیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاہور:
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کی ڈرافٹنگ میں قومی ٹیم اور گلیڈی ایٹرز کے سابق کپتان سرفراز احمد کو کسی بھی فرنچائز نے اپنے ساتھ شامل نہیں کیا۔
پی ایس ایل سیزن 10 کے پلیئرز ڈرافٹ کی تقریب کا انعقاد شاہی قلعہ میں کیا گیا جس میں چھ فرنچائزز نے اپنے اسٹارز پر مشتمل اسکواڈز کا انتخاب کیا۔
تمام فرنچائزز نے پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈ اور سلور کیٹگری میں کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم میں شامل کیا اس کے علاوہ ایمرجنگ کیٹگری میں بھی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا۔
https://www.express.pk/story/2742614/david-warner-most-expensive-player-psl-10-2742614/
قومی کرکٹ ٹیم اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سابق کپتان سرفراز احمد کا اُنکی پرانی فرنچائز سمیت کسی بھی ٹیم نے انتخاب نہیں کیا۔
ایک روز قبل سرفراز احمد نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ اپنا 9 سالہ سفر ختم کرنے کا اعلان کیا اور موقع دینے پر ٹیم کے مالک، مینجمنٹ کا شکریہ ادا کیا تھا۔
https://www.express.pk/story/2742564/psl-10-playerd-draft-ceremony-2742564/ذرائع نے بتایا تھا کہ گلیڈی ایٹرز کے مالک نے سرفراز احمد کو اہم کردار دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ڈرافٹنگ مکمل ہونے کے بعد یہ بات واضح ہوگئی کہ انہیں کسی بھی ٹیم نے منتخب نہیں کیا اور وہ پی ایس ایل سے باہر ہوگئے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل
پڑھیں:
نہری منصوبہ، پانی کی تقسیم نہیں، قومی بحران کا پیش خیمہ: مخدوم احمد محمود
لاہور (نامہ نگار) پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر، سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود سے پارٹی کے سینئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم، جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ ملتان راؤ ساجد علی اور میاں عدنان نے مخدوم ہاؤس لاہور میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف کوآرڈینیٹر پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب عبدالقادر شاہین بھی موجود تھے۔ جنوبی پنجاب سمیت ملک کی مجموعی سیاسی و تنظیمی صورتحال، بلدیاتی انتخابات اور وفاقی حکومت کے متنازعہ کینال منصوبے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مخدوم سید احمد محمود نے کہا کہ چند وزراء اس حساس قومی معاملے کو سیاسی رنگ دے کر حالات کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔ سندھ نے اس معاملے پر آئینی اور جمہوری حدود میں رہتے ہوئے بھرپور مؤقف اور پیپلزپارٹی اس مؤقف کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ نہری منصوبہ صرف پانی کی تقسیم کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی بحران کا پیش خیمہ ہے۔ اس سے سندھ میں قحط سالی کے خدشات مزید گہرے ہو جائیں گے، انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے مطالبے کو فوری تسلیم کرتے ہوئے نہری منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کریں۔