گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے قوانین سے متعلق ترمیمی بل پر اعتراض عائد
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا کے قوانین سے متعلق ترمیمی بل پر اعتراض عائد کر دیا، گورنر نے اعتراضات لگا کر بل صوبائی حکومت کو بھیج دیا تھا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے قوانین سے متعلق ترمیمی بل نظر ثانی کےلئے خیبرپختونخوا اسمبلی کو ارسال کر دیا، انہوں نے اعتراض عائد کیا کہ بل میں مجوزہ ترمیم لفظ وزیر کی جگہ معاون خصوصی اور مشیر شامل کرنا وضاحت طلب ہے۔گورنر نے اعتراض کیا کہ آئینی لحاظ سے مشیر اور معاونین خصوصی کابینہ کے ممبران نہیں ہیں، مشیر اور معاونین خصوصی ایگزیکٹو اختیارات استعمال نہیں کر سکتے اور اسمبلی کےسامنے جواب دہ نہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے اعتراض عائد کیا کہ معاونین اور مشیر اسمبلی کے سامنے جواب دہ بھی نہیں ہیں، وزرا منتخب نمائندے ہوتے ہیں جن کے آئینی اختیارات متعین ہیں اور وہ عوام کو جواب دہ ہیں۔گورنر نے استفسار کیا کہ غیر منتخب افراد کو اختیار دینے سے کابینہ کے معاملات پر اثرات ہوسکتے ہیں ، یہ عمل غیر آئینی ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی ایک بار پھر اس ترمیم کو آئین و قانون کے تناظر میں نظر ثانی کرے۔
5 سالوں کے دوران کتنے ہزار شہریوں کے شناختی کارڈز بلاک کیے گئے، تفصلات سامنے آگئیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کیا کہ
پڑھیں:
اڈیالہ کے باہر مسلسل احتجاج ہوا تو عمران خان کی جیل منتقلی پر غور ہوگا، رانا ثنااللہ
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اگر اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے احتجاج کا سلسلہ مستقل صورت اختیار کرتا ہے تو حکومت عمران خان کی جیل منتقلی پر غور کرسکتی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے بطور جماعت اور عمران خان نے ذاتی طور پر ریاستی اداروں کو نشانہ بنایا، اور عوام اداروں کے خلاف اس طرح کی گفتگو کو پسند نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کا دشمن ملک ہے لیکن عمران خان نے اس کے پروپیگنڈے کا ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیے عمران خان کے خلاف غداری کے مقدمے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا، مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ
رانا ثنااللہ نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کا کوئی طریقہ کار فی الحال نہیں اپنایا جاسکتا۔ ماضی میں بات چیت کی کوششیں کی گئیں، تاہم عمران خان کے بیانات نے ہر مرتبہ ڈیڈ لاک پیدا کیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پی ٹی آئی کو اڈیالہ کے باہر امن و امان کی صورت حال خراب کرنے سے باز رہنا چاہیے۔ اگر ہر منگل اور جمعرات کو احتجاج معمول بن گیا تو حکومت عمران خان کی جیل تبدیلی کے آپشن پر سنجیدگی سے سوچ سکتی ہے۔
وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی اور عمران خان بحیثیت جماعت و قیادت 9 مئی واقعات اور اپنے متنازع بیانات سے لاتعلقی اختیار کرتے ہوئے معذرت کرلیں تو شاید کوئی راستہ نکل آئے، لیکن عمران خان اگر اپنے مؤقف پر قائم رہے تو ڈیڈ لاک برقرار رہے گا۔
یہ بھی پڑھیے فیملی اور وکلا سے ملاقات عمران خان کا حق، سیاست کی اجازت نہیں دے سکتے، رانا ثنااللہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی سیاسی سوچ ہمیشہ واضح اور جمہوری رہی ہے۔ انہوں نے ہمیشہ مفاہمت اور مکالمے کی حمایت کی ہے۔
رانا ثنااللہ کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر بھی کہہ چکے ہیں کہ سیاسی جماعتیں باہمی طور پر مسائل حل کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل پی ٹی آئی رانا ثنااللہ عمران خان