حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کی تیسری نشست 16 جنوری کو ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹیوں کی تیسری نشست 16 جنوری کو ہوگی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور اسد قیصر کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو میں اتفاق کر لیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ کمیٹی بنی ہے اس کا وجود میں آنا ہی ثبوت ہے معاملات ٹھیک کیے جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے معاملے پر مذاکراتی کمیٹی کا تیسرا اجلاس بروز جمعرات دن ساڑھے 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔
مذاکراتی کمیٹی کا یہ تیسرا اجلاس ہوگا، اجلاس میں پی ٹی آئی تحریری طور پر اپنے مطالبات پیش کرے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2 جنوری کو حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی دوسری نشست ہوئی تھی، جس میں تحریک انصاف نے تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے لیے مزید وقت مانگا تھا۔
حکومتی کمیٹی کے رکن رانا ثناء اللّٰہ، طارق فضل چوہدری نوید قمر، سینیٹر عرفان صدیقی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں پہنچ گئے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک انصاف بات چیت جاری رکھیں گی، تیسری میٹنگ اگلے ہفتے ہوگی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا تھا۔ جس کے مطابق پی ٹی آئی نے بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی، 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مطالبات اگلی ملاقات میں تحریری طور پر پیش کیے جائیں گے۔
دوسری جانب گزشتہ روز پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے اڈیالا جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی مذاکراتی کمیٹی تحریک انصاف حکومت اور پی ٹی آئی
پڑھیں:
انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواست: پی ٹی آئی کی اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع
—فائل فوٹوپاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف درخواست میں اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں۔
تحریکِ انصاف کی جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں اخباری تراشے شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 8 فروری 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق 3 درخواستیں عدم پیروی پر خارج کر دیں۔
اضافی دستاویزات میں سپریم کورٹ کا اکتوبر 2016ء کا فیصلہ بھی شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے اضافی دستاویزات جمع کرانے کی استدعا کی تھی۔