موٹر سائیکل سواروں کے لیے بڑی خبر
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لئے ڈائمنڈ لین پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ۔ موٹرسائیکل سواروں کے لیے گرین لین کا آغاز کردیا گیا ۔سی ٹی او اطہر وحید نے کہا ہے کہ ابتدائی طور پرفیروزپورروڈ پر گرین لائن کا آغاز کردیا گیا ہے،گرین لین صرف موٹر سائیکل سواروں کے لئے مختص کی جائےگی،ایک فٹ اونچی دیوار بنا کر باقی روڈ سے علیحدہ کیا جارہا ہے۔
موٹر سائیکل سوار صرف ڈائمنڈ لین کے اندر ڈرائیو کریں گے،ڈائمنڈ لین کے علاوہ باقی روڈ صرف گاڑیوں کے لئے مختص ہوگا،فیروزپور روڈ کے بعد دیگر شاہراہوں پر ڈائمنڈ لین بنائی جائے گی،کلین اینڈ کلئیر،ڈائمنڈ لین اور روڈانجینئرنگ سے ٹریفک کو بہتر بنایا جائیگا
ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن ہیں، مولانا فضل الرحمان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈائمنڈ لین
پڑھیں:
شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (آئی این پی )عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں بلوچستان میں سڑک مکمل نہیں ہو سکے گی۔ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میں یقین سے کہتا ہوں شہباز شریف دور میں بلوچستان کی سڑک پر کام مکمل نہیں ہوگا۔ وہ سڑک کا افتتاح ضرور کر دینگے لیکن اپنے دور میں سڑک مکمل ہوتے نہیں دیکھ سکیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پٹرولیم لیوی لگا رہی ہے۔ بلوچستان کا بہانا بنا کر ٹیکس بڑھانا اچھی بات نہیں ہے۔ سڑک دوسرے پیسوں سے بھی بن سکتی تھی۔ حکومت چاہتی تو اپنے پیسوں سے بھی بلوچستان میں سڑکیں بنا سکتی تھی۔رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے پنجاب میں 8 واں موٹر وے بنایا، لیکن سندھ اور بلوچستان میں بنانا ضروری نہیں سمجھا۔ اس نے اب تک جتنے بھی موٹر وے بنائے تو اس کے لیے لیوی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن بلوچستان میں موٹر وے بنانے کے لیے لیوی لگانا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سڑک بنانے کا بہانا بنایاگیا ہے اس پر ابھی کوئی کام نہیں ہوا۔ حکومت بلوچستان کے لیے سنجیدہ ہوتی تو رہنما وہاں مسائل حل کرنے جاتے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کبھی بھی مسلم لیگ ن کی ترجیح نہیں رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کینال ایشو پر کہا کہ یہ معاملہ ٹیکنیکل سے زیادہ اعتماد کا بن گیا ہے۔ فریقین میں اعتماد کا فقدان ہے کہ کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہ لے لے۔ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ چولستان میں فارمنگ کے لیے سیلاب کا پانی استعمال کیا جائے گا جب کہ سندھ کو خدشہ ہے کہ سیلاب ہر سال تو نہیں آتا، اس لیے ان کا پانی کاٹا جائے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کیا ہے تو پی پی کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔