UrduPoint:
2025-04-22@18:58:32 GMT

یوکرین نے ترک اسٹریم گیس پائپ لائن پر حملے کیے، روسی الزام

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

یوکرین نے ترک اسٹریم گیس پائپ لائن پر حملے کیے، روسی الزام

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 جنوری 2025ء) ماسکو میں روسی وزارت دفاع نے پیر 13 جنوری کے روز ایک بیان میں کہا، ’’گیارہ جنوری کو کییف حکومت نے یورپی ممالک کو روسی گیس کی سپلائی منقطع کرنے کی غرض سے جنوبی روس میں ایک گیس کمپریسر اسٹیشن پر، جو ترک اسٹریم (TurkStream) پائپ لائن کو گیس سپلائی کرتا ہے، نو ڈرون حملے کیے۔

اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ان تمام ڈرونز کو مار گرایا گیا تاہم ان کے زمین پر گرنے والے ملبے سے اس گیس اسٹیشن کی عمارت اور تکنیکی آلات کو معمولی نقصان پہنچا۔

یہ اسٹیشن بحیرہ اسود پر روس کے جنوبی ساحل کے قریب اور جزیرہ نما کریمیا کے دوسری جانب واقع گائی کوڈزور نامی گاؤں میں واقع ہے، جسے تین سال سے جاری روسی یوکرینی تنازعے میں متعدد بار نشانہ بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ گیس کمپریسر اسٹیشن معمول کے مطابق کام کر رہا ہے اور حملوں کی وجہ سے گیس سپلائی میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوئی۔

ترک اسٹریم گیس پائپ لائن، جو روس سے ترکی تک جاتی ہے اور پھر بلقان کے راستے یورپ تک روسی گیس پہنچاتی ہے، اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والی آخری فعال گیس پائپ لائن ہے۔

بحیرہ اسود کی گہرائی سے گزرنے والی یہ پائپ لائن 930 کلومیٹر طویل ہے اور اس کے ذریعے سالانہ تقریباﹰ 31.

5 بلین کیوبک میٹر گیس کی ترسیل ممکن ہے۔ روس کی یوکرین میں فوجی مداخلت کے بعد سے یورپی یونین نے روسی گیس پر اپنا انحصار محدود کرنے کی کوشش کی ہے۔

تاہم پائپ لائن کے ذریعے گیس کی درآمد میں کمی کے باوجود کئی یورپی ممالک نے روسی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی خریداری میں اضافہ کیا ہے۔ یہ گیس ان ممالک کو سمندری راستوں سے پہنچائی جاتی ہے۔

ر ب/ م م (اے ایف پی)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پائپ لائن

پڑھیں:

روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز روس پر ایسٹر کے احترام میں جنگ بندی کا جھوٹا دعویٰ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے یوکرین میں عارضی جنگ بندی کے اعلان کے بعد ماسکو نے کییف پر حملے جاری رکھے۔

یوکرینی صدر نے ایکس پر ایک پیغام جاری کیا کہ ایسٹر کے موقع پر روس کی جانب سے جنگ بندی کا عمومی تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم ماسکو نے اس دوران یوکرین کے کئی علاقوں میں پیش قدمی کی ہے اور یوکرینی املاک اور بنیادی انفراسٹکچر کو نقصان پہنچانے سے گریز نہیں کیا۔

روسی صدر کی جانب سے گزشتہ روز ایسٹر کے تہوار کے موقع پر ایک روزہ عار‌ضی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ ماسکو کی جانب سے یوکرین پر درجنوں ڈرون حملے کرنے کے ساتھ ساتھ گولہ باری اور سرحدی علاقوں میں متعدد حملے کیے گئے۔

(جاری ہے)

زیلنسکی نے اس بات پر زور دیا کہ روس کو جنگ بندی کی تمام شرائط پر پوری طرح عمل کرنا چاہیے اور اتوار کی نصف شب سے شروع ہونے والی جنگ بندی کو 30 دن تک بڑھانے کے لیے یوکرین کی پیشکش پر غور کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تجویز "میز پر موجود ہے" اور یہ کہ "ہم زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر عمل کریں گے۔" دوسری جانب مقبوضہ یوکرینی علاقے خیرسون میں تعینات روسی فوجیوں کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جانب سے مسلسل حملے جاری ہیں۔

اس علاقے میں ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ گورنر ولادیمیر سالڈو نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا، "یوکرین کے فوجیوں نے ایسٹر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خیرسون کے علاقے میں پرامن شہروں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

"

روسی صدر نے جنگ بندی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ماسکو کے کیتھیڈرل آف کرائسٹ دی سیویئر میں ایسٹر سروس میں شرکت کی جس کی سربراہی روسی آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ، پوٹن اور یوکرین میں جنگ کے حامی پیٹریاارک کیرل نے کی۔

پوٹن کی جانب سے کہا گیا کہ جنگ بندی کا یہ فیصلہ انسانی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ کریملن کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ جنگ بندی کا دورانیہ ہفتے کی شام سے اتوار کی رات تک ہوگا۔

تاہم روس کی جانب سے اس کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں کہ جنگ بندی کی نگرانی کیسے کی جائے گی یا یہ کہ فضائی اور زمینی حملوں کے حوالے سے کیا حکمت عملی ہوگی جو چوبیس گھنٹے جاری رہتے ہیں۔

اس سے قبل رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ یوکرین اور روس کے مابین جنگ بندی مزاکرات کا وقت "آن پہنچا ہے۔" اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی فریق ان کی جانب سے جنگ بندی کے حوالے سے دباؤ کا شکار نہیں ہے۔

ادارت: عرفان آفتاب

متعلقہ مضامین

  • روس ،اسلحہ گودام میں آگ لگنے کے بعددھماکے، ہنگامی حالت کانافذ  
  • نہتے افراد پر بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، فالس فلیگ ڈرامہ رچانا بھارتی روایت ہے، جلیل عباس جیلانی
  • روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کا اشارہ دے دیا
  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • ریلوے ٹریک بحال ہونے کے 9 ماہ بعد سبی سے ہرنائی پہلی ٹرین کی کامیاب آزمائش
  • غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، روسی قونصل جنرل
  • کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے