سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پینشنرز سے مراعات واپس لینے کا فیصلہ چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پینشنرز سے مراعات واپس لینے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 300 پینشنرز نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی، سول ایوی ایشن بورڈ کی جانب سے پینشنرز کی مراعات ختم کرنے کو درست قرار دینے کا سنگل بینچ کا فیصلہ چیلنج کیا گیا۔
انٹراکورٹ اپیل میں مؤقف اپنایا گیا کہ پینشنرز کے والدین اور بچوں سے میڈیکل سہولیات واپس لی گئیں، پینشنرز سے ہاؤس گرانٹ سمیت دیگر مراعات بھی واپس لے لی گئیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سول ایوی ایشن بورڈ کے فیصلے کو درست قرار دینے کا سنگل بینچ کا فیصلہ کاالعدم قرار دیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا فیصلہ
پڑھیں:
پنجاب؛ 6ہزار میں سے 4ہزار ترقیاتی اسکیمز ناجائز ہونے کا انکشاف
لاہور:پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کے ایکٹ کے جائزہ اجلاس نے اہم انکشافات کر دیے۔
اجلاس میں 6000 اسکیموں میں سے 4000 ناجائز ہونے کا انکشاف ہوا۔
سیکریٹری لوکل گورنمنٹ میاں شکیل نے بتایا کہ ایک ہی ضلع میں فاٹا، ایل ڈی اے، روڈا و دیگر ڈیولپمنٹ اتھارٹیز موجود ہیں جس وجہ سے بے ہنگم اسکیمز ہی رہی ہیں۔ ہم بہت سے اضلاع کی گرین، براؤن، انڈسٹریل و دیگر لینڈ کی مارکنگ کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نئی اتھارٹی اس مارکنگ کے تحت چلے گی، تمام تر موجودہ ڈیولپمنٹ اتھارٹیز اپنا ڈیولپمنٹ پلان تیار کریں گی جس کی منظوری نئی اتھارٹی ماسٹر پلان کے تحت دے گی۔ نئی اتھارٹی کا کام اضلاع کے ماسٹر پلان کو مزید بہتر کرنا بھی ہوگا، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق ہر ضلع کا ماسٹر پلان تیار کر رہے ہیں۔
نئی اتھارٹی زرعی زمینوں پر مزید ہاؤسنگ اسکیمز بننے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوگی جبکہ زمین کے استعمال کو بہتر بنانے اور پائیدار منصوبہ بندی کے لیے نئی اتھارٹی بنائی جائے گی۔ اتھارٹی کا مقصد ماسٹر پلانز، ضلعی زوننگ اور زمین کے استعمال کے معیارات کو یکجا کرنا ہے۔
اتھارٹی کو زمین کے استعمال کے منصوبوں، علاقائی پلانز اور ماسٹر پلانز کی منظوری اور ترمیم کا اختیار ہوگا۔ اتھارٹی کو پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیمز اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے نئے ضوابط بنانے کا اختیار ہوگا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں شہری اور علاقائی ترقی کو منظم کرنے کے لیے نئی اتھارٹی بنائے گی، جو پنجاب اسپیشل پلاننگ اتھارٹی کے نام سے جانی جائے گی۔
تمام اضلاع کی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو نئی صوبائی اتھارٹی سے ترقیاتی اسکیم شروع کرنے سے پہلے منظوری لینا لازم ہوگی۔ پنجاب اسپیشل پلاننگ اتھارٹی ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔