لٹن داس نے بنگلا دیش کے اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی:
بنگلا دیش کے اوپنر بلے باز لٹن داس نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں خراب فارم کی وجہ سے چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے ون ڈے اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا۔
گزشتہ روز، بنگلا دیش کرکٹ بورڈ نے اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں آل راؤنڈر شکیب الحسن اور بیٹر لٹن داس کو شامل نہیں کیا تھا۔
بنگلا دیش پریمیئر لیگ میں زبردست کارکردگی دکھانے والے لٹن داس نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی کا انتخاب میرے اختیار میں نہیں اور سلیکٹرز فیصلہ کرتے ہیں کہ کس کو کھیلنا ہے، میرا کام کارکردگی دکھانا ہے جو میں نہیں کر سکا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی خراب کارکردگی سے تھوڑا پریشان تھا لیکن میں اب دوبارہ صفر سے شروع کروں گا اور سخت محنت کروں گا پھر آگے دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔
لٹن داس نے کہا کہ اسکواڈ کا حصہ نہ بنا کر مجھے واضح پیغام دیا گیا کہ مجھے کیوں شامل نہیں کیا گیا اور مجھے اس لیے ڈراپ کیا گیا کہ میں پرفارم نہیں کر رہا تھا لہٰذا اس میں چھپانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جس روز اسکواڈ کا اعلان ہوا اس روز بنگلا دیش پریمیئر لیگ میں ڈھاکا کیپیٹل کی نمائندگی کرنے والے لٹن داس نے 55 گیندوں پر 125 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لٹن داس نے بنگلا دیش
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی کنونشن میں شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب
شوریٰ عالی کے نومنتخب اراکین میں علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین شامل ہیں جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرحان شاہ کے نام شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی کنونشن کے موقع پر مرکزی چیئرمین کے انتخاب کے ساتھ ساتھ شوریٰ عالی کے نئے اراکین کا بھی انتخاب کیا گیا، اراکین شوریٰ عمومی نے شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب کیا۔ نومنتخب شوریٰ عالی کے ممبران میں 4علمائے کرام اور 3 ٹیکنو کریٹس کا انتخاب کیا گیا، علمائے کرام میں سے علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین منتخب ہوئے جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرحان شاہ کے نام شامل ہیں۔