ملیر ایکسپریس وے کے ادھورے منصوبے کا افتتاح، سفر کیلئے شدید عدم تحفظ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
تصاویر بشکریہ رپورٹر
کراچی میں ملیر ندی کے کنارے قیوم آباد سے موٹروے ایم نائن تک کے منصوبے کو مقررہ مدت تک مکمل نہیں کیا جا سکا تاہم اس کے ایک حصے کو مکمل کیے بغیر منصوبے کا جلد بازی میں افتتاح کر دیا گیا۔
منصوبے کا بغیر مکمل ہوئے افتتاح کرنے کے باعث مسافروں میں شدید عدم تحفظ سامنے آیا ہے۔
اتوار کو جیو کے نمائندے نے ملیر ایکسپریس وے پر سفر کیا جہاں کئی مقامات پر منصوبے کا کام ابھی بھی جاری تھا اور تعمیراتی ورکرز ملیر ایکسپریس وے پر دیکھے گئے۔
کئی مقامات پر تعمیراتی مٹیریل پڑا تھا، ٹریکٹر ٹرالیاں اور ہیوی مشینری بھی موجود تھی، پابندی کے باوجود ملیر ہائی وے پر سب سے زیادہ موٹر سائیکل سوار سفر کرتے دکھائی دیے جن میں سے بیشتر نے تیز رفتاری کے دوران نہ ہیلمٹ پہن رکھے تھے اور نہ ہی قوانین کی پابندی کر رہے تھے۔
سفر کے دوران ٹریفک پولیس نظر آئی اور نہ ہی کسی اور ادارے کے ملازمین خلاف ورزی روکنے کے لیے موجود تھے، سب سے خطرناک یہ کہ ملیر ایکسپریس وے پر پیدل افراد کی آمدورفت یا کراسنگ روکنے کے لیے کوئی انتظام نہیں تھا۔
تیز رفتار ٹریفک کے دوران ایکسپریس وے پر منچلوں کی چہل پہل اور آوارہ افراد کا مٹر گشت جاری تھا، کئی مقامات پر لوگ غیر محفوظ طریقے سے ہائی وے کو پھلانگ کر گزرتے نظر آرہے تھے جبکہ کئی مقامات پر موٹر سائیکلوں کو پارک کر کے منچلے درمیانی دیوار پر بیٹھے تھے۔
شاہ فیصل کالونی ٹول پلازہ کے قریب ہائی وے پر کئی کرکٹ میچز دیکھے گئے، ملیر ایکسپریس وے کے اسٹارٹنگ پوائنٹ قیوم آباد پر انٹرچینجز بھی نامکمل ہیں، کورنگی کازوے انٹرچینجز نہیں کھولے گئے، اترنے کے مقام کو کھلا رکھا گیا ہے جہاں سے لوگ ون وے پر جاتے ہیں۔
شاہ فیصل کالونی کے ایگزٹ پوائنٹ سے بھی گاڑیاں ون وے داخل ہو رہی تھیں، ملیر ایکسپریس وے پر کونسی گاڑی سفر کے لیے لے جائی جاسکتی ہے کونسی نہیں اس سلسلے میں کوئی رہنمائی بینر یا بورڈ جگہ جگہ نصب نہیں، ایکسپریس وے پر علاقوں یا راستوں کی رہنمائی کرنے کے لیے ڈائریکشن بورڈ بھی دکھائی نہیں دیے۔
اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ نے بتایا کہ منصوبے کا کل ہی افتتاح ہوا ہے، عارضی طور پر ٹریفک پولیس کی دو گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ سندھ حکومت کا ہے، یہاں کراچی ٹریفک پولیس تعینات کی جائے گی، باقاعدہ تعیناتی ایک دو دن میں کی جائے گی، ملیر ایکسپریس وے جسے شاہراہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا نام دیا گیا ہے، قیوم آباد سے موٹروے ایم 9 تک تکمیل کے بغیر وہ استفادہ ممکن نہیں جس کے لیے سندھ حکومت نے اسے بنانا شروع کیا ہے۔
ملیر ایکسپریس وے کے حوالے سے ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کا مؤقفاس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ عبدالرشید چنہ نے بتایا کہ اس منصوبے کی سیکیورٹی کا مکمل بندوبست کیا گیا ہے، ڈپلائمنٹ پیر کو یا پرسوں سے کر دی جائے گی، شاہراہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پر پولیس پیٹرولنگ 24 گھنٹے ہوتی رہے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ممکنہ حادثے کے خدشے کے پیش نظر ریسکیو 1122 کا یونٹ اس ایکسپریس وے پر قائم کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملیر ایکسپریس وے پر کئی مقامات پر منصوبے کا کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کی پرامن غزہ مارچ کی یقین دہانی، فیض آباد کو ٹریفک کیلئے کھولنے کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) جماعت اسلامی کی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے پر امن غزہ مارچ کرنے کی یقین دہانی پر فیض آباد انٹرچینج کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے ایکسپریس وے پر پرامن مارچ کی یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد فیض آباد کو عام ٹریفک کے لئے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق رابطہ سڑکیں بند ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہی تاہم جماعت اسلامی کی پرامن احتجاج کی یقین دہانی کے بعد ہیوی مشینری کی مدد سے تمام کنٹینرز ہٹانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں ریڈزون کے داخلی راستوں پر سکیورٹی تاحال انتہائی سخت ہے، ڈی چوک، سرینا چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے، ریڈ زون کے داخلی و خارجی راستوں پر خار دار تاریں اور بیرئیرز لگا دیے گئے ہیں اور وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی غیر قانونی اجتماع پر پابندی ہے۔اسلام آباد ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ سری نگر ہائی وے پر غیر معمولی سکیورٹی انتظامات ہیں لہٰذا شہری سری نگر ہائی وے سے منسلک سروس روڈ کا استعمال کریں
ٹریفک پولیس کے مطابق بلیو ایریا، سیکٹر ایف 6، ایف 7 کے لئے ایچ 8 انڈر پاس استعمال کیا جائے، سیکٹر آئی اور ایچ کے لئے راولپنڈی پشاور روڈ، آئی جے پی روڈ سے سروس روڈ استعمال کریں۔
مختلف شہروں سے جماعت اسلامی کے قافلے غزہ مارچ میں شرکت کے لئے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں اور راستوں کی بندش کے حوالے سے سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی اسلام آباد عامر بلوچ کا کہنا ہے کہ مارچ کا مقصد غزہ کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی کرنا ہے، راستوں کی بندش ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتی۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
اس حوالے سے جماعت اسلامی کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ دونوں وفاقی وزرا سے آج اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین مارچ کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے، جماعت اسلامی کا فلسطین سے اظہار یکجہتی مار چ پرامن ہو گا، حکومت رکاوٹیں کھڑی کرکے پوری دنیا میں رسوا نہ ہو۔
رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھاکہ حکومت آج اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین ریلی روکنے سے اجتناب کرے، فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے کوئی نوگوایریا نہ بنایا جائے۔لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ کویت کا اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان پوری امت کی ترجمانی ہے۔
سکردو کا فلائٹ آپریشن بحال، گلگت کی آج بھی 4 پروازیں منسوخ
مزید :