ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں کتنا وقت لگے گا؟ میئر کراچی نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب — فائل فوٹو
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ریڈ لائن کی وجہ سے عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ تکنیکی مسائل کی وجہ سے منصوبے میں دیر ہو رہی ہے، مزید 2 سال لگیں گے، منصوبے کی تکمیل کے حوالے سے وزیرِ ٹرانسپورٹ نے سخت ہدایات دی ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ کورنگی میں سولڈ ویسٹ انتظامیہ اپنی سروس بہتر کر رہی ہے، ہم کورنگی میں بہتری لانا چاہتے ہیں، یہاں سب سے آخر میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے سروس شروع کی اور یہاں کے کچرے کے بیک لاک کو بہتر کیا۔
میئر کراچی نے کہا کہ سولڈ ویسٹ انتظامیہ کی کورنگی میں کارکردگی مزید بہتر کرنے کے لیے مزید گاڑیاں دی جا رہی ہیں جس کے بعد گلیوں کے اندر جا کر کچرا اٹھایا جا سکے گا، صنعتی زونز کے ساتھ معاہدہ کیا تاکہ وہاں سے بھی کچرا اٹھایا جا سکے۔
اُنہوں نے بتایا کہ مشینری میں اضافہ کیا تاکہ نظام کو مزید بہتر کیا جا سکے، کوشش کر رہے ہیں کہ مزید 30 منی ڈمپرز اور منی ٹرکس کا اضافہ کیا جا سکے، عوام کی خدمت جاری رکھیں گے، نظام میں بہتری آئی ہے مگر آئیڈیل نہیں ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہماری خواتین بہت با اختیار ہے، سندھ نے یہ بیریئر توڑا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ہمارے ٹاؤن اور یو سی چیئر مین سولڈ ویسٹ کے عملے سے رابطے میں رہتے ہیں، تنقید کی سیاست کو ختم کر کے تعمیر و ترقی کی سیاست کی جائے، جگہ جگہ کچھ لوگ بینرز اور پوسٹرز لگا دیتے ہیں، یہ بھی کچرا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے نمائندے اپنے اختیارات اور وسائل کو استعمال کر رہے ہیں، آئے روز آپ دوستوں کو ہم پریس کانفرنس میں بلاتے ہیں، کبھی کسی انفرااسٹرکچر، پارک درست کرنے یا پھر کےایم سی کے مسائل حل کرنے پر بات کرتے ہیں۔
میئر کراچی نے بتایا کہ شہر میں کچرے سے گیس اور بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام جاری ہے اور اسٹیٹ آف دی آرٹ گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن پر بھی کام جاری ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ سب کو مبارک ہو کہ شاہراہِ شہید ذوالفقار علی بھٹو عوام کے لیے کھول دی گئی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے اس شاہراہ کا ہفتے کو افتتاح کیا اور جو وعدہ عوام سے کیا تھا اسے پورا کیا۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ان شاء اللّٰہ قائد آباد جانے والے حصّے کو مارچ تک مکمل کر لیا جائے گا، کاٹھور جانے والے ٹریک کو بھی دسمبر تک فعال کر دیں گے، ہمارے اس اقدام سے ٹریفک کے دباؤ میں کمی آئے گی، کورنگی روڈ پر رات کے وقت جو ٹریفک ہوتا تھا اسے ختم کریں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ شہر کا مسئلہ ہیوی ٹریفک ہے، جب تک ہیوی ٹریفک ایکسپریس وے پر منتقل نہیں ہو گا شہر کو فائدہ نہیں ہو گا۔
میئر کراچی مرتضٰی وہاب نے کہا کہ ہمیں آئین سازی کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے مولانا سے ملاقات میں زور دیا کہ آئینی عدالت کے قیام کی ضرورت ہے۔
میئر کراچی نے بتایا کہ بسوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے، ہم عوام کو سفری سہولتیں فراہم کرتے رہیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت نہیں چاہتی کہ کسی ایک کی وجہ سے دوسرا متاثر ہو، ہم سمجھتے ہیں کہ کام وہ ہو جس پر سب متفق ہوں، طے ہوا تھا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ پر مل کر کام کریں گے، وفاق سے کراچی کے معاملات پر متعدد بار بات کر چکا ہوں۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ کراچی کے ترقیاتی منصوبے سندھ کے اندر اسٹرکچرل لمیٹِڈ کمپنی بنا کر حل نہیں کیے جا سکتے، وفاق کو شہر میں ہمارے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، لیاری ایکسپریس وے 25 سال میں تعمیر ہوا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی ہے، عملی طور پر یک طرفہ فیصلوں کو ترک کرکے شہر کے فائدے کی بات کریں، وفاقی ادارے جو کراچی میں ہیں انہیں شہر کی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ جماعتِ اسلامی سے معذرت چاہتا ہوں، ان کا تنقیدی وقت میں نے لے لیا، وہ فجر کے بعد بھی پریس کانفرنس کر کے تنقید کر سکتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ یو سی کا بجٹ 5 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے کر دیا ہے، اب یو سی بجٹ بڑھانے کے بعد اگر گٹر کے ڈھکن چوری ہوں گے تو وہ خود لگا سکتے ہیں، میئر یا ڈپٹی میئر تو نہیں جائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کرنے کی ضرورت ہے ا نہوں نے کہا کہ میئر کراچی نے جا سکے
پڑھیں:
وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں،
اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
Post Views: 3