لاہور ہائی کورٹ نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس کے ملزم یاسر علی کی درخواست ضمانت منظور جب کہ آمنہ عروج کی ضمانت خارج کر دی۔

لاہور ہائی کورٹ میں  ڈرامہ نکار خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کے ملزمان کی ضمانتوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس مس نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔

عدالت نے ملزم یاسر علی درخواست ضمانت منظور جبکہ آمنہ عروج کی ضمانت خارج کر دی، عدالت نے ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

وکیل آمنہ عروج  نے کہا کہ تمام ملزمان کی شناخت پریڈ ہوئی ہے، آمنہ عروج کی شناخت پریڈ نہیں ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ  نے ریمارکس دیے کہ آمنہ عروج کی شناخت پریڈ کیوں ہو، ان کی شناخت ہو تو پہلے ہی ہو چکی ہے۔

وکیل آمنہ عروج  نے کہا کہ آمنہ عروج کو بغیر کسی ایف آئی آر کے اٹھایا گیا، سی آئی اے کے 15 اہلکار تھے، ساتھ کوئی بھی خاتون اہلکار نہیں تھی،  خلیل الرحمٰن قمر واقعہ کے ایک ماہ پہلے سے آمنہ عروج کے ساتھ رابطے میں تھے، عدالت کے سامنے آمنہ عروج کا پہلا بیان یہ تھا کہ مجھے بلیک میل کیا گیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ  نے کہا کہ 23 سال کی لڑکی ہے جو کہ گجرانوالہ میں رہتی ہیں مگر کام لاہور میں کرتی ہے، یہ کام کوئی بولڈ خاتون ہی کر سکتی ہے، ایسی خاتون اپنے ساتھ ہونے والے کسی واقعے پر خاموش نہیں رہ سکتی،  آپ نے کہا کہ وہ پراپرٹی کا کام کرتی ہیں، مگر درخواست میں آپ نے لکھا ہے کہ وہ شوبز میں کام کرتی ہیں۔

درخواست میں موقف  نے کہا کہ ملزمہ کو خلیل الرحمن قمر کی جانب سے ناجائز ڈیمانڈ پوری کرنے کے لیے بلیک میل کیا گیا، آمنہ عروج کے انکار پر مقامی پولیس نے خلیل الرحمن کی  ملی بھگت سے ملزمہ کو کیس میں نامزد کیا، ایف آئی آر چار دنوں کی تاخیر کے بعد درج ہوئی جس سے پراسیکیوشن کا کیس بری طرح متاثر ہوتا ہے، لاہور ہائیکورٹ ملزمہ آمنہ عروج اور یاسر علی کی درخواست ضمانت منظور کرے۔

دلائل سننے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے ڈرامہ نکار خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس کے ملزم یاسر علی کی درخواست ضمانت منظور جب کہ آمنہ عروج کی ضمانت خارج کر دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: درخواست ضمانت منظور کی درخواست ضمانت کہ آمنہ عروج آمنہ عروج کی قمر ہنی ٹریپ نے کہا کہ کی ضمانت کی شناخت یاسر علی

پڑھیں:

عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)اپوزیشن لیڈر عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی۔راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی جانب سے دائر کی گئی درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی۔عمر ایوب اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔عمر ایوب کی درخواست پر دلائل کے لیے بابر اعوان نے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی۔

(جاری ہے)

عدالت نے 24 اپریل تک عمر ایوب کی درخواستِ ضمانت کی سماعت ملتوی کر دی۔سماعت کے دوران 9 مئی کے 11 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کی گئیں۔راجہ بشارت، صنم جاوید، مشال یوسفزئی، سمابیہ طاہر کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔پراسیکیوشن نے ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کر دی۔یاد رہے کہ عمر ایوب کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر تھانہ ٹیکسلا اور تھانہ حسن ابدال میں مقدمات درج ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمٰن اور امیر جماعت اسلامی کے درمیان ملاقات آج ہوگی
  • خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • 26؍نومبر احتجاج صنم جاوید، مشعال یوسفزئی کی ضمانت خارج
  • عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی
  • پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ: یاسمین راشد کی درخواست ضمانت کی سماعت
  • عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • 26 نومبر احتجاج: صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت خارج
  • صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنما و کارکنان کی 26 نومبر احتجاج کیس میں ضمانت خارج
  • 26 نومبر احتجاج: صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت خارج