اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان  نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس نہیں، ایجنڈا ہے جس سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  بانی پی ٹی آئی کو ٹرسٹ کی پراپرٹی پر ایک علم کا شہر آباد کرنے کے مقدمہ میں سزا دی جا رہی ہے، یہ کیس نہیں، یہ ایجنڈا ہے جس سے بانی  اور پی ٹی آئی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ سب سیاست ہے، سزا سے پہلے کیا فرق پڑا تھا۔

بابر اعوان  نے کہا کہ  بشری بی بی یا نوجوانوں کو جو ملٹری کسٹڈی میں بھی رہے، جو نوجوان ملٹری کسٹڈی میں رہے، معافی بھی نہیں مانگی، ان کا باہر نکلنے پر شاندار استقبال کیا گیا، جو کچھ ہو رہا ہے یہ کینگرو کارروائی ہے، ایسا مقدمہ جس کا فیصلہ جج نے سنانا ہے وہ سوشل میڈیا پر پہلے ہی سنایا جا چکا ہے۔

9 مئی اور 26 نومبر پرکمیشن کے معاملے میں پیشرفت نہ ہوئی تو مذاکرات ختم ہوجائیں گے: شوکت یوسفزئی

انہوں نے کہا کہ نجومی سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کی سزا کا اعلان کر رہے ہیں، کہہ رہے ہیں کہ اس مرتبہ بہت لمبا 72 صفحوں والا فیصلہ آئے گا، یہ کیسی عدالت ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسا نظام انصاف ہے؟ سپریم کورٹ بھی اس پر خاموش ہے، یہ جلدی میں اس لیے ہیں کہ گلوبل اور ریجنل تبدیلیاں آ رہی ہیں، عارضی نظام حکومت اور فرضی فارم 47 والوں کا کوئی مستقبل باقی نہیں رہا، ان کا ٹائم آگیا ہے۔

 
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی ورکرز کے حقوق پر ایک اور ڈاکا منظور نہیں: اکبر ایس بابر

 اکبر ایس بابر—فائل فوٹو

پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی پارٹی آئین میں تبدیلی اور انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر بیان دیا ہے۔

بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کے بنیادی آئینی حقوق پر ایک اور ڈاکا ڈالنا نامنظور ہے، پی ٹی آئی پر قابض ٹولے نے بار بار جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ اس سے پارٹی کو شدید سیاسی اور قانونی نقصان پہنچا، جعلی انٹرا پارٹی الیکشن نے پارٹی کو 8 فروری کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2024ء میں ایک اور جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کروائے گئے، اس جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کو میں نے 5 مارچ 2024ء سے چیلنج کر رکھا ہے، پی ٹی آئی پر قابض ٹولے نے عدالتی ’اسٹے‘ کے ذریعے الیکشن کمیشن کو فیصلہ سنانے سے روک رکھا ہے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ قابض ٹولے کا پی ٹی آئی کے آئین میں تبدیلی اور انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا ارادہ ہے، یہ اس بات کی تصدیق ہے کہ 3 مارچ 2024ء کے انٹرا پارٹی الیکشن جعلی اور غیر قانونی تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی کے تمام عہدے دار خود ساختہ، غیر قانونی اور پارٹی پر قابض ہیں، ان کا پی ٹی آئی کے وسائل پر کنٹرول بھی غیر قانونی ہے، الیکشن کمیشن سے ٹی آئی کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی تحریری درخواست کر چکے ہیں۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی خود ساختہ قیادت کو مطلع کر چکا ہے کہ ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، پی ٹی آئی ورکرز کی امانت ہے، قابض ٹولے نے بار بار اس امانت میں خیانت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز کو اپنے مذموم سیاسی عزائم کے لیے استعمال کیا گیا، یہ استحصالی سیاست اب مزید نہیں چلے گی، ہم پی ٹی آئی کو شیخ مجیب الرحمٰن کی ایک اور عوامی لیگ نہیں بننے دیں گے۔

پی ٹی آئی کے بانی رکن نے کہا کہ بانی چیئرمین خود مشکلات کے ذمے دار ہیں، ان کی مشکلات سے نجات کا راستہ صرف قانونی ہے، ملک دشمن سیاست نہیں، نظریاتی رہنما اور کارکنان پارٹی پر قابض ٹولے کے مذموم سیاسی عزائم کا سیاسی اور قانونی محاذ پر مقابلہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جنرل (ر) باجوہ کیخلاف کوئی کیس نہیں، ججز، بیوروکریٹس، سیاستدانوں اور میڈیا پرسنز کیخلاف کارروائی ہوسکتی ہے، ذرائع
  • پی ٹی آئی  پر پابندی میں تاخیر ہو سکتی ہے: فیصل واوڈا 
  • عمران، فیض حمید گٹھ جوڑ تباہی، عوام کو تقسیم کیا: طارق فضل چوہدری
  • فیض حمید اب عمران خان کے خلاف گواہی دینے جارہے ہیں: سینیٹر فیصل واوڈا
  • اسلام آباد سندھ کی تقسیم سے باز رہے ،عوامی تحریک
  • کسی میں بھی جرأت نہیں کہ عمران خان کو ہاتھ لگائے‘ علیمہ خان
  • فیض حمید نے ذاتی ایجنڈا چلایا، بانی پی ٹی آئی بھی ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہو سکتا ہے: رانا ثناء اللہ
  • فیض حمید کو سزا، عمران خان کے خلاف 9 مئی کے کیسز بھی ملٹری کورٹ میں جاسکتے ہیں، رانا ثنااللہ
  • پی ٹی آئی ورکرز کے حقوق پر ایک اور ڈاکا منظور نہیں: اکبر ایس بابر
  • اپنے بھائی کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے، علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو