پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شیر افضل مروت کی جانب سے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان بازی کی وجہ سے پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شو کاز (اظہارِ وجوہ) نوٹس جاری جاری کردیا ہے۔
نوٹس کے ذریعے شیر افضل مروت سے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان بازی پر جواب طلب یا گیا ہے اور جواب دیے جانے تک میڈیا پر پارٹی کی نمائندگی سے بھی روک دیا گیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: میرے خلاف کوئی بولے گا تو خاموش نہیں رہوں گا، شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو خبردار کردیا
شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس سے متعلق ایڈیشنل سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔
بانی چیئرمی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے پہلے بھی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے۔ شیر افضل مروت نے بغیر سوچے سمجھے بیانات جاری کیے ہیں۔ آپ اب 7 دن کے اندر اپنا جواب جمع کروائیں۔ اس سب کے دوران آپ میڈیا پر یا کسی ٹاک شو پر نہیں بیٹھیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے پارٹی میں اختلافات کے حوالے سے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی میرے خلاف باتیں کرے گا تو مجھ سے خاموشی کی توقع نہیں رکھے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جاری کردیا پی ٹی ا ئی نوٹس جاری گیا ہے
پڑھیں:
علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی پر شیر افضل مروت کی تنقید ناجائز ہے، عمر ایوب
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی کا پارٹی کے سیاسی امور سے کوئی تعلق نہیں ہے، دونوں گھریلو خواتین پر شیرافضل مروت کی تنقید ناجائز ہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی ڈیل یا ڈھیل پر تیار نہیں ہیں، پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں ہو سکتا کیونکہ یہاں جنگل کا قانون ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ جیل حکام کہتے ہیں کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ کا حکم نہیں مانتے۔