حج 2025 کیلئے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معا ہدہ طے پاگیا۔
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حج 2025 کیلئے معا ہدہ طے پاگیا، وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین اور سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق بن فوزان الربیعہ نے معاہدے پر دستخط کئے، معائدے کے تحت 179,210 پاکستانی رواں سال فریضہ حج ادا کریں گے، معائدے میں پاکستانی عازمین حج کو بہتر سے بہتر سہولتیں فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، پاکستانی حجاج کو منی میں خصوصی جگہ دی جائے گی اور اس کے نرخ بھی کم ہوں گے۔ سعودی وزیر حج نے پاکستانی عازمین کو بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا، سفر حج کو مزید قابل رسائی، آسان اور آرام دہ بنانے کے لئے 20 سے 25 دن کا مختصر حج پروگرام متعارف کرایا ہے، عازمین کو مدینہ منورہ میں چار سے آٹھ دن کی مدت کے لئے اپنی رہائش کا انتخاب کرنے کی سہولت ہو گی، ہر عازم کو خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ایک بیگ ملے گا جس میں پاکستانی پرچم، شناخت کے لئے کیو آر کوڈ، اور متعلقہ معلومات ہوں گی، خصوصی موبائل ایپ سے عازمین حج کے لئے تمام معلومات ان کے موبائل فونز پر دستیاب ہوں گی، عازمین اپنے حج گروپ کی معلومات، تربیتی شیڈول، فلائٹ کی معلومات، سعودی عرب میں اپنی رہائش، ادائیگی اور دوران حج مقامات کے لائیو نقشے و لوکیشنز سے خود کو آگاہ رکھ سکیں گے۔ وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین سعودی وزارت حج کے زیر اہتمام جدہ میں جاری چار روزہ بین الاقوامی حج کانفرنس اور ایکسپو میں بھی شرکت کریں گے، حج ایکسپو میں حجاج کو سہولیات کی فراہمی کے ذمہ دار اداروں اور کمپنیوں سے مزید معاہدے بھی کئے جائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال—فائل فوٹووفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں تحقیق ہو رہی ہے مگر عمل نہیں ہو رہا۔
کراچی میں نجی فارماسوٹیکل کمپنی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ملک میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا فقدان ہے، ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزارتِ صحت ایک مشکل وزارت ہے، غلطی کی گنجائش نہیں۔