Islam Times:
2025-04-22@14:13:36 GMT

مودی کے دورہ کشمیر کا مقصد جرائم پر پردہ ڈالنا ہے

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

مودی کے دورہ کشمیر کا مقصد جرائم پر پردہ ڈالنا ہے

ذرائع کے مطابق اس دورے کو متنازعہ علاقے میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جابرانہ پالیسیوں پر پردہ ڈالتے ہوئے کشمیر میں سب کچھ معمول کے مطابق دکھانے کی کوشش کرنا ہے۔  اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے دورے کا مقصد ایک پروپیگنڈہ مشق کے سوا کچھ نہیں جس کا مقصد خطے میں سنگین زمینی حقائق کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس دورے کو متنازعہ علاقے میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جابرانہ پالیسیوں پر پردہ ڈالتے ہوئے کشمیر میں سب کچھ معمول کے مطابق دکھانے کی کوشش کرنا ہے۔ کشمیری عوام کی جائز امنگوں کو پورا کرنے کے بجائے، مودی اپنے نام نہاد دورے کے ذریعے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کا باعث بن رہا ہے۔ سخت پابندیوں، بڑھتی ہوئی تلاشی مہم، گرفتاریوں اور بھاری ناکہ بندیوں کے ساتھ، اس دورے نے اس تاثر کو مزید تقویت بخشی ہے کہ بھارت اپنے فوجی قبضے کو مزید مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ دورہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ حکومت کے کشمیر مخالف ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے، اس حکومت نے بربریت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور وہ اپنے توسیع پسندانہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے خطے کی آبادی کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی یے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے منصوبوں کی بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی کے طور پر بڑے پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے۔ مقامی آبادی سے صلاح مشورے کے بغیر شروع کیے گئے ان منصوبوں نے جبر اور پسماندگی کے سنگین خدشات کو جنم دیا ہے اور اس علاقے کی پہلے سے مظلوم آبادی کو مزید الگ تھلگ کر دیا ہے۔ تمام منصوبوں خاص کر Z-Morh ٹنل کا ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ افتتاح کیا جائے گا، کو فوجی مرکز کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو کہ علاقے کی حقیقی ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے بجائے ہندوستانی مسلح افواج کی نقل و حرکت کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے شفافیت، جوابدہی، اور کمیونٹی کی شمولیت کے فقدان پر تنقید کی ہے، جو نہ صرف جمہوری حکمرانی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہے بلکہ متنازعہ علاقوں میں مقامی آبادی کے حقوق اور معاش کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی بھی خلاف ورزی کرتی ہے۔ مقامی لوگ ان منصوبوں کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے بجائے بھارت کے فوجی مفادات کوآگے بڑھانے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت

بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، جس کا اظہار ریاست کرناٹک میں جمیعت علماء کی قیادت میں ہونے والے ایک بڑے احتجاج میں کیا گیا۔ احتجاج میں ہزاروں علما، مشائخ اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی اور وقف کے تحفظ کے حق میں آواز بلند کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ”وقف مسلمانوں کا آئینی حق ہے، اور ہم فاشسٹ طاقتوں کو یہ حق چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے“۔ شرکاء نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں، لیکن آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے۔ یہ احتجاج نہ تو کسی مذہب اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے خلاف ہے بلکہ آئینی دفاع اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہے۔

شرکاء نے متنبہ کیا کہ آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وقف بل مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے، جس کے تحت مودی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت، ثقافتی ورثے اور املاک کو مٹانے کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں۔

احتجاج پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا، تاہم مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر یہ بل واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر سطح پر تحریک چلائی جائے گی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مودی کا دورہ سعودی عرب: تیل، تجارت اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی راہیں
  • دورہ سعودی عرب سے قبل مودی ولی عہد محمد بن سلمان کی چاپلوسی کرنے لگے
  • امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط
  • مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کے حالات
  • میر واعظ کا شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کو شاندار خراج عقیدت
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ، حیدرآباد میں بتی گُل احتجاج کا اعلان
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت
  • مودی حکومت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیئے، سرفراز احمد صدیقی