Nai Baat:
2025-04-22@06:43:54 GMT

چپ ڈیل فارمولا، خفیہ ملاقاتیں، خطرناک منصوبہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

چپ ڈیل فارمولا، خفیہ ملاقاتیں، خطرناک منصوبہ

مذاکرات، الزامات، تحفظات، خدشات، مستقبل کیا ہو گا؟ کہانی ختم ہوتی نظر آتی ہے۔ حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کے تیسرے رائونڈ سے قبل بیانات کی ریس شروع ہو گئی۔ خان آگ بجھانے کے بجائے شعلے بھڑکانے پر بضد، جنرل یحییٰ اور شیخ مجیب کا قصہ لے بیٹھے، اسلام آباد میں 26 نومبر کو ’’قتل عام‘‘ کا ذکر چھیڑ دیا۔ قتل عام میں ایک لاش ملی وہ بھی وقت فرار گنڈا پور کے گارڈز کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔ مقصد حکومت کو 31 جنوری تک مصروف رکھنا اور عالمی برادری کو اپنی جانب متوجہ کرنا ٹھہرا، پہلے رائونڈ میں زبانی کلامی چار مطالبات دوسرے رائونڈ میں چار شرائط پیش، مسلم لیگ ن کے بزرگ رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے پہلے راؤنڈ میں ٹوک دیا۔ جو کہنا ہے لکھ کر دو، جو چار شرائط پیش کیں وہ ناقابل قبول، خان کو ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے رہا کیا جائے، بات چیت میں اصل فیصلے کرنے والوں کو بھی شامل کیا جائے، خان سے کھلے دالان میں مذاکراتی ٹیم کو ملاقات کی اجازت دی جائے (ایک صاحب بصیرت نے پوچھا وہی دالان جو ڈیتھ سیل کے سامنے ہے؟ جواب ندارد) تحریری مطالبات کے بجائے پہلے اجلاس کی منٹس پر اکتفا کیا جائے۔ شرائط سامنے آتے ہی سیاسی پنڈتوں نے کہنا شروع کر دیا کہ مذاکرات کی بھینس گئی پانی میں، تیسرے رائونڈ کی نوبت نہیں آئے گی۔ رضی دادا گنگناتے پائے گئے۔ زندگی ایک سفر ہے سہانا، اب انہوں نے باہر نہیں آنا۔ آس اور یاس کے درمیان وقفہ سے گزرتے ہوئے خان نے مذاکراتی ٹیم کو تحریری مطالبات پیش کرنے کی اجازت دے دی، تیسرا رائونڈ ہوا نہ تحریری مطالبات دئیے گئے۔ مطالبات چار سے دو کر دئیے گئے۔ بانی سمیت اسیر کارکنوں کی رہائی 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام، بیرسٹر گوہر کو حکم دیا کہ کمیشن نہ بنایا گیا تو مذاکرات ختم کر دئیے جائیں حالات کا درست تجزیہ کرنے والے سینئر صحافی سہیل وڑائچ کے مطابق خان کا بندوبست ہو گیا۔ مذاکرات ڈی ریل ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔ حکومت ڈٹ گئی۔ پی ٹی آئی اڑ گئی۔ کوئی اپنی انا اور پوزیشن تبدیل کرنے کو تیار نہیں۔ 26 نومبر کے بعد پی ٹی آئی کا مورال ڈائون ہے کارکن مایوس ہیں۔ دونوں مطالبات پر پیشرفت کا انحصار، ’’چپ ڈیل فارمولے‘‘ پر ہے۔ خان اپنا رویہ بدلیں، خاموش ہو جائیں مگر چپ رہنا کپتان کی فطرت نہیں، وہ ’’شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا‘‘ کے قائل ہیں۔ خیبر پختونخوا کے شاعر غلام محمد قاصر نے کہا تھا ’’کروں گا کیا جو محبت میں ہو گیا ناکام، مجھے تو کوئی اور کام بھی نہیں آتا‘‘ ایک سیانے نے گرہ لگائی، ’’بابے کو سیاست بھی نہیں آتی صرف کھیلنا آتا ہے سو کھیل رہے ہیں‘‘ قول و فعل میں تضاد، ایک روز مذاکرات کے تیسرے رائونڈ کی ہدایت 24 گھنٹے بعد وزیر اعظم کے خلاف توہین آمیز ٹوئٹ، آرمی چیف کی ذات پر حملے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے یو اے ای کے صدر سے ہاتھ ملا لیا۔ اس پر وہ گند اچھالا گیا جو کسی مہذب معاشرے کو زیب نہیں دیتا۔ مذاکراتی عمل تماشا بن گیا۔ اس دوران خان کو بنی گالا میں نظر بند کرنے کی خبریں دو چار دن ٹاک شوز اور ’’پسندیدہ ویلاگرز کی توجہ کا مرکز بنی رہی۔ پیشکش کس نے کی؟ بشریٰ بی بی، محسن نقوی، رانا ثناء اللہ کے نام لیے گئے تلاش بسیار کے بعد پتا چلا کہ یہ بھی گنڈا پور کی شرارت تھی۔ ترپ کا پتا پھینکا گیا تھا اوپر والوں کو ایک آپشن دیا گیا تھا کوئی جواب نہ ملا تو ہمت جواب دے گئی۔ امریکا کے ترجمان خارجہ کی ’’چٹھی‘‘ نے دل توڑ دیا۔ ’’جن پر تکیہ تھا وہی پتے ہَوا دینے لگے، گھٹنے ٹیک دئیے‘‘ کیوں اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں زندگی کے سارے رنگ 528 دنوں کی قید نے دھندلا دئیے مگر اہلیہ سے ملاقات کے بعد امید کے چراغ روشن ہو گئے۔ ’’میں ہوں ناں بھاگ دوڑ کر رہی ہوں‘‘ ایک فقرے نے کانوں میں رس گھول دیا۔ بشریٰ بی بی ایک پراسرار کردار جو انتہائی خاموشی سے انتہائی فعال ہیں۔ انہوں نے بقول ڈاکٹر مالک شوہر کی رہائی کے لیے چار خفیہ ملاقاتیں کیں مگر ہر بار ایک ہی جواب ملا ’’خان بھی اپنی ادائوں پر ذرا غور کریں‘‘ وقت ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے، زمین پائوں تلے سے سرک رہی ہے۔ خان مقبولیت سے قبولیت کا سفر منجھے ہوئے سیاستدانوں کی طرح طے کریں، لا ابالی ان کے لیے مزید سختیوں اور مشکلات کا باعث بنے گا 190 ملین پائونڈ کیس کا فیصلہ آج متوقع، سزا ہو گئی تو لمبی قید ہو گی۔ توشہ خانہ 2 کی سماعت بھی شروع ہو گئی۔ جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت بڑے مقدمات پڑے ہیں۔ جیل سے بنی گالہ تک کا سفر طویل ہو جائے گا۔ 9 مئی کے 19 ملزموں کے رہائی پر خان کے حق میں نعرے بازی اور انہیں ہار پھول پہنانے کی حماقت اعتراف جرم، خان کے اعترافات بھی ریکارڈ پر ہیں، ایک اعلیٰ شخصیت کے مطابق 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو معافی نشتہ، حقیقی ماسٹر مائنڈ کا نام مکمل ثبوتوں کے ساتھ جلد منظر عام پر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اعتدال پسند قیادت کو عوام میں آنے کا موقع دیا جا سکتا ہے مگر اسے 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور ان کے معدودے چند ساتھیوں سے الگ کرنا ہو گا۔ ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے ساتھ بھی یہی ہوا تھا۔ پارٹی میں دھڑے بازی اور قبضہ کی خبریں گرم ہیں۔ سول نافرمانی کی تحریک دم توڑ گئی۔ پارٹی کی مالی حالت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔ نحوستوں نے گھر دیکھ لیا، مبینہ طور پر ایک ارب سردار اور راجے کھا گئے۔ تازہ صورتحال کے مطابق پارٹی کے ہیڈ آفس کے ملازمین کو 3 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں، امریکی ڈاکٹروں اور دیگر ممالک کے یوتھیوں نے ہاتھ کھینچ لیے تاہم گنڈا پور وہی خود ساختہ محمود غزنوی پردازی سے باز نہیں آئے۔ انہوں نے 21 سے 31 جنوری تک گیارہ دنوں کے دوران نئے ڈیجٹ بین الاقوامی حملے اور فروری کے اوائل میں پھر اسلام آباد پر پانچویں حملہ کے لیے صوبائی خزانہ سے 3 کروڑ فراہم کر دئیے ہیں یو ٹیوبرز کو ایکٹیو کر دیا گیا ہے۔ مقصد ٹرمپ کی توجہ مبذول کرانا ہے اک نظر کرم کا سوال ہے بابا، ادھر کوچہ جاناں سے نکالے گئے فواد چوہدری کو کہیں سے ٹپ ملی ہے کہ خان 20 فروری تک رہا ہو جائیں گے۔ باہر آتے ہی الیکشن پر بات ہو گی، الیکشن ہوئے تو حکومت کہاں رہے گی۔ بیوقوفی کی باتیں اسٹیبلشمنٹ نے کرارا جواب دیا کہ قبل از وقت الیکشن کا شوشہ احمقانہ ہے حکومت پر اعتماد ہے ملک کو ترقی کی شاہراہ پر ڈال دیا گیا۔ ستارے راستہ بدل چکے ان راستوں کی نشان دہی کرنے والے صادق ملک کے مطابق خان کا انجام قریب آ گیا ہاتھ کی لکیریں بکھر چکی ہیں اب ایسی خبر آئیں گی جس سے بہتوں کی چیخیں نکل جائیں گی۔ واللہ اعلم بالصواب۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی انہوں نے کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

بجٹ سے پہلے کینالز منصوبہ ختم کرائینگے مراد علی شاہ:نواز‘ شہباز شریف نے  تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی‘ رانا ثنا

اسلام آباد+ سہون (نیٹ نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نہروں کے منصوبے کے خلاف سندھ متحد ہے۔ ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے نہروں کے منصوبے پر اپنا واضح موقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام اس منصوبے کے خلاف متحد اور سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ عمرکوٹ کے عوام نے سازشی عناصر کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سوشل میڈیا پر یہ بات چل رہی تھی کہ صرف پیپلز پارٹی ہی کینالز کو بند کروا سکتی ہے اور یہ بات درست ہے کیونکہ ان کینالز کی منظوری نگراں حکومت نے ارسا سے لی تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے واضح کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پارلیمنٹ ہاؤس میں پہلے ہی یہ واضح کر چکے ہیں کہ ان کینالز کو کسی صورت سپورٹ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عمر کوٹ کے ضمنی الیکشن کے دوران عوام نے بھرپور انداز میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا اور حال ہی میں حیدرآباد ڈویژن میں ہونے والا جلسہ بھی ایک شاندار اور بڑا جلسہ تھا۔ مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ یہ تو صرف ایک ڈویژن کا جلسہ تھا، ابھی سکھر، شہید بینظیر آباد، میرپور خاص اور کراچی میں بھی جلسے ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب 
  • نہری منصوبہ، پانی کی تقسیم نہیں، قومی بحران کا پیش خیمہ: مخدوم احمد محمود 
  • خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک
  • علامہ اقبال نے مردہ قوم کو شعور دیا: احسن اقبال
  • امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام
  • کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف
  • بجٹ سے پہلے کینالز منصوبہ ختم کرائینگے مراد علی شاہ:نواز‘ شہباز شریف نے  تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی‘ رانا ثنا
  • دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی
  • متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • سی ٹی ڈی کی خفیہ اطلاع پر کارروائی ،5دہشت گرد ہلاک