ملک بھر میں شدید دھند، حد نگاہ صفر مختلف مقامات سے موٹرویز کے سیکشنز بند
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاہور:
ملک کے مختلف علاقوں میں شدید دھند اور حد نگاہ صفر ہونے کے باعث موٹرویز کے مختلف سیکشنز کو بند کر دیا گیا ہے تاکہ شہریوں کی محفوظ سفری سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔
ترجمان موٹروے پولیس سید عمران احمد کے مطابق، دھند کے باعث موٹروے ایم-2 (لاہور سے ہرن مینار تک)، موٹروے ایم-3 (لاہور سے درخانہ تک)، موٹروے ایم-4 (پنڈی بھٹیاں سے ملتان تک)، موٹروے ایم-5 (ملتان سے روہڑی تک) اور لاہور-سیالکوٹ موٹروے ایم- 11 کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق، شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ دھند میں لین کی خلاف ورزی سے اجتناب کریں، کیونکہ یہ حادثات کا سبب بن سکتی ہے، روڈ یوزرز لین ڈسپلن کو یقینی بنائیں۔
شہری زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات میں سفر کو ترجیح دیں اور صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک دھند کے موسم میں بہترین سفری اوقات ہیں۔
ڈرائیور حضرات اپنی گاڑیوں کے آگے اور پیچھے دھند والی فوگ لائٹس کا استعمال کریں، اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
ترجمان کے مطابق، شہری مزید معلومات اور مدد کے لیے موٹروے پولیس ہیلپ لائن 130 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صوابی؛ ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 زخمی
SWABI:خیبرپختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔
صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔
اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ کاشت کار اور زمین دار ہیں لہٰذا متاثرہ علاقوں کا سروے کیا جائے۔