ایمبولنس فور ویل جیپ دکھی بہن بھائیوں کیلیے تیار کی گئی‘ڈاکٹر خرم رشید
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
امت ویلفیئرفاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر خرم رشید، کراچی پریس کلب کے سعید سربازی اور عبدالخالق تھرپارکر کی ٹیم کو فور ویل جیپ ایمبولینس کی چابی دے رہے ہیں
کراچی (پ ر)پاکستان کی تاریخ کی پہلی ایمبولنس فور ویل جیپ تھرپارکر سندھ کے دکھی بہن بھائیوں کی سہولت کے لیے تیار کی گئی ہے‘ یہ جیپ ڈاکٹر خرم رشید جو امت ویلفیئر فاؤنڈیشن کے بانی و چیئرمین نے پروجیکٹس کے حوالے سے کراچی پریس کلب میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امت ویلفیئر فاؤنڈیشن بے سہاروں کا سہارا ہے جو ملک بھر میں فی سبیل اللہ فلاحی خدمات انجام دینے والے ادارے نے خدمت کی ایک اور مثال قائم کی اور پاکستان کی تاریخ کی پہلی ایمبولنس فور ویل جیپ تھرپارکر سندھ کے دکھی بہن بھائیوں کے لیے دی امت ویلفیئر فاؤنڈیشن کے بانی و چیئرمین ڈاکٹر خرم رشید نے پریس کلب کے رکن سعیدسربازی کے ہمراہ ایمبولنس کراچی پریس کلب میں ہونے والی ایک پروقار تقریب میں فاؤنڈیشن کی تھرپارکر ٹیم کے حوالے کی۔ امت فاؤنڈیشن کی فلاحی خدمات کے حوالے فور ویل جیپ ایمبولنس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ایمبولنس تھرپارکر پار کے لیے ضروری تھی۔ تھرپار کر کے لوگ بہت تکلیف میں مبتلا تھے تھرپارکر ایک صحرائی علاقہ ہے اور بیشتر علاقہ کچا ہے اور وہاں سڑکیں نہیں ہے اس لیے اگر کوئی دور داراز علاقوں میں بیمار پڑ جائے تو اسے عام ایمبولنس سے ہسپتال پہنچانا بہت ہی مشکل کام تھا اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہسپتال پہنچتے پہنچتے مریض اللہ کو پیارا ہو جاتا تھا اسے طبی امداد ہی نہیں مل پاتی مریضوں کی ان پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے امت ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اس علاقے کے لیے ایک فور ویل ایمبولنس کا اہتمام کیا ہے۔ جس کی مدد سے غریب مریضوں کو انتہائی سہولتیں میسر آئیں گی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر خرم رشید پریس کلب
پڑھیں:
کراچی: رکشہ مالکان کے احتجاج کے باعث پریس کلب و اطراف میں ٹریفک جام
کراچی:رکشہ ایسوسی ایشن نے شہر کی مختلف شاہراہوں پر رکشوں کی پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا۔
احتجاج میں رکشہ مالکان کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے پریس کلب سے گزرنے والی سڑک پر رکشے کھڑے کرکے بند کر دی۔
احتجاج کے باعث پریس کلب اور اس کے اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا، جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
رکشہ مالکان کا کہنا ہے کہ ان کی روزانہ کی روزی روٹی رکشوں پر پابندی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے اور وہ اس پابندی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رکشوں پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں تاکہ ان کا کاروبار دوبارہ معمول پر آئے۔