سولجر بازار میں آگ بھڑک اٹھی، 50 سے زائد موٹر سائیکل جل کر راکھ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی (جسارت نیوز)شہر قائد کے علاقے سولجر بازار میں تھانے کے باہر کھڑی موٹر سائیکلوں میں آگ بھڑک اٹھی، آگ لگنے سے 50 سے زائد موٹر سائیکلیں جل گئیں۔اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور فائربریگیڈ کے عملے کو طلب کرلیا، فائر بریگیڈ ایک گاڑی نے موقع پر پہنچ کر ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔اس حوالے سے ایس ایچ او تھا نہ سولجر بازار کا کہنا تھا کہ کچرا کنڈی میں لگنے والی آگ نے موٹر سائیکلوں کو لپیٹ میں لے لیا، جس کے نتیجے میں 50 سے زائد موٹر سائیکلیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔ان کامزید کہنا ہے کہ تمام موٹر سائیکلیں لاوارث تھیں، کیس پراپرٹی کو نقصان نہیں پہنچا، کچرے میں لگنے والی آگ بھڑکی جس نے کچرے میں پڑے موٹرسائیکلوں کے پارٹس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ، آتش زدگی کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، طلال چودھری
وزیر مملکت برائے داخلہ کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔ لیکن بلاول بھٹو ملک سے باہر تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہائی لیول پر رابطہ ہو گیا ہے۔ پہلے بھی معاملات کو حل کیا ہے اس میں کوئی ذاتی معاملہ یا ذاتی فائدے کی بات نہیں ہے، جس کا جو حق بنتا ہے وہ اس کو ملے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو ہم نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ اور اسی سیاسی استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ افغان وفد پاکستان میں تھا۔ جو کچھ روز قبل ہی واپس گیا ہے۔ ہماری پالیسی صرف افغانستان کے لیے نہیں بلکہ ساری دنیا کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے اور افغان شہریوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ دہشتگردی کے خلاف سب کو متحد ہونا ہو گا۔