اپنے ہی باڑے کا دودھ پینےسے 6 افراد بے ہوش، اسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی(جسارت نیوز)سکھن بھینس کالونی میں اپنے ہی باڑے کا دودھ پینے سے 6 افراد کی حالت بگڑ گئی جنہیں نیم بے ہوشی کی حالت میں جناح اسپتال لے جایا گیا۔اس حوالے سے ایس ڈی پی او سکھن ڈی ایس پی شوکت تنولی نے بتایا کہ ابتدائی طور پر پولیس کو بتایا گیا ہے کہ متاثرہ افراد گوالے ہیں جو باہر سے کھانا کھا کر واپس باڑے پر آئے تھے۔بعدازاں انہوں نے باڑے میں رکھا ہوا دودھ پی لیا جو کہ شبہ ہے کہ مضر صحت تھا اور اس کے پینے سے ان کی حالت بگڑنے لگی جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کا عملہ موقع پر پہنچ گیا جبکہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر استعمال کیے جانے والا دودھ اور دیگر اشیا کو تحویل میں لے لیا ہے۔تاہم اس حوالے سے پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
ابوجا(آئی پی ایس )رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچا کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریبا 70 کلومیٹر دور ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ریسرچ فرم انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.2 ملین افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔